میں جھالاوان کو اپنا دوسرا گھر سمجھتا ہوں ،یہاں کے عوام نے جو پیار اور عزت دی ہے وہ کبھی نہیں بھلائونگا،وزیراعلیٰ بلوچستان

ہماری حکومت بلوچستان میں ایک موثر تبدیلی لانے کی جانب پیش رفت کررہی ہے ، اور یہ تبدیلی عوام کی فلاح وبہبود ، اضلاع تحصیل و علاقوں کی ترقی کیلئے ہوگی،جام کمال خان

پیر 29 اپریل 2019 23:59

خضدار(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 29 اپریل2019ء) وزیراعلیٰ بلوچستان جام کمال خان عالیانی نے کہاہے کہ میں جھالاوان کو اپنا دوسرا گھر سمجھتا ہوں مجھے جھالاوان کے عوام نے جو پیار اور عزت دی ہے وہ کبھی نہیں بھلائونگا ،میرا تعلق جھالاوان سے بھی ہے اور لسبیلہ سے بھی ہے ،ہمیں یہاں کے عوام کی محبت اور خلوص کی قدر ہے ، ہماری حکومت بلوچستان میں ایک موثر تبدیلی لانے کی جانب پیش رفت کررہی ہے ، اور یہ تبدیلی عوام کی فلاح وبہبود ، اضلاع تحصیل و علاقوں کی ترقی کے لئے ہوگی ، ہم اختیارات کو صوبائی دارالحکومت سے اضلاع کی طرف منتقل کررہے ہیں تاکہ براہ راست عوام حکومتی اقدامات سے مستفید ہوں ،ماضی میں ایسا نہیں ہوا ہے ماضی میں حکومتیں ذات اور فرد کے لئے ہوئی ہیں ان سے عام عوام الناس کو بہت کم فائدے ملے ہیں ، اقتدار کو عوام کی بجائے اپنے مفادات کے لئے استعمال کیئے ، نظام کو درست نہیں کیا گیا اس لئے آج صوبے کا یہ حال ہے ، ہم چاہتے ہیں کہ یہاں کے عوام کو خوشحالی دیں ، عوام کو ترقی دیں اور صوبہ صحیح معنوں میں ترقی کی جانب گامزن ہو ،ہم نے جو وعدے عوام سے کیئے تھے ،شہروں کو ہم ترقی دے رہے ہیں صوبے کے بڑے اضلاع میں میٹرو پولیٹن قائم کیا جائیگا ، ہر ڈسٹرکٹ میں اعلیٰ معیار کے ہائر اسکول قائم کررہے ہیں ، گوادر سمیت بلوچستان کی تمام زمینوں کو محفوظ بنادیا ہے ، اب باہر کے کسی بھی فرد کو یہ اختیار نہیں ہوگا کہ بلوچستان کی زمین کو پیسوں کے بدلے میں خرید لے یہ زمین بلوچستان کے عوام کی رہے گی اور ملکیت بھی ان کی ہوگی ،صوبے میں ریکروٹمنٹ کی منفرد پالیسی قائم کردیا ہے اب صوبے کے بے روزگار نوجوانوں کو دارلحکومت نہیں آنا ہوگا یہ کمیٹی ضلع میں بنے گی وہی انٹرویو اور ٹیسٹ ہونگے ،ہم کام کررہے ہیں اور مستقبل وقریب میں عوام کو مذید تبدیلی نظر آئے گی، کراچی خضدار چمن روڈ کو ڈبل وے بنارہے ہیں اور اس منصوبے پر جلد کام کا آغا کرنے جارہے ہیں ، ہم نے صوبے میں کینسر ہسپتال اور کارڈک ہسپتال منصوبوں کا بھی آغاز کردیا ہے ا ن خیالات کا اظہار انہوںنے خضدار میں بلوچستان عوامی پارٹی کے بڑے جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔

(جاری ہے)

جلسہ عام سے بلوچستان عوامی پارٹی کے رہنماء اور وزیراعلیٰ بلوچستان کے مشیر آغا شکیل احمددرانی ، صوبائی وزیرداخلہ میر ضیاء لانگو ، صوبائی وزیر لائیو اسٹاک میٹھا خان کاکڑ ، مشیر وزیراعلیٰ بلوچستان دھنیش کمار ،میر خالد بزنجو، بی اے پی خضدار کے آرگنائزر رئیس جاوید سوز مینگل ، میر عبدالقیوم ساسولی ، سردار عزیز محمد عمرانی ، مولانا عبداللہ سمالانی ، بشیراحمد جتک و دیگر نے خطاب کیا ۔

اس موقع پرسردار مہراللہ قمبرانی ،میر نعمت اللہ خان بزنجو میر اخلاق خدرانی ، میر ظفراللہ خان ساسولی ، سردار بلند خان غلامانی ، اس سے قبل وزیراعلیٰ بلوچستان جام کمال خان بذریعہ ہیلی خضدار ائیر پورٹ پہنچے تو بلوچستان عوامی پارٹی کے سینئر رہنماء مشیر وزیراعلیٰ بلوچستان آغا شکیل احمددرانی،ڈی آئی جی خضدار رینج آغا محمد یوسف، ڈپٹی کمشنر خضدار میجر(ر) محمد الیاس کبزئی ، ایس ایس پی خضدار جاوید اقبال غرشین ، وڈیرہ محمد صالح جاموٹ ودیگر موجود تھے ۔

صوبائی وزراء میر ضیاء لانگو ، میٹھا خان کاکڑ ، دھنیش کمار ، کمشنر قلات ڈویژن حافظ طاہر ودیگر ان کے ہمراہ تھے ۔وزیراعلیٰ بلوچستان جام کمال خان کو شہید سکندر یونیورسٹی خضدار لایا گیا جہاں انہیں زیر تعمیر یونیورسٹی کے بارے میں بریفنگ دی گئی ، پی ڈی یونیورسٹی حاجی رحمت اللہ ودیگر بھی موجو دتھے ۔جلسہ عام سے خطا کرتے ہوئے کوارڈنیٹر وزیراعلیٰ بلوچستان آغا شکیل احمددرانی نے اپنے سپاسنامہ تقریر میں وزیراعلیٰ بلوچستان کے سامنے خضدار کے عوام کے مسائل رکھے ، جن میں خضدا رمیں بجلی کے مسئلے کو حل کرنا نال ، گریشہ ، اورناچ اور زیدی سمیت دیگر علاقوں میں بجلی فراہمی اور گریڈ اسٹیشن قائم کرنے کی بات کی ، خضدار کے رقبے اور آبادی کے حوالے سے انہوں نے وزیراعلیٰ بلوچستان کو بتایا کہ وہ خضدار کو تین اضلاع میں تقسیم کرکے عوام کو مذید فوائد پہنچانے کے لئے اقدامات اٹھائے ، خضدار کے بعض علاقوں گریشہ اورناچ میں سیکورٹی کی صورتحال متاثر کن نہیں ہے وہاں سیکورٹی بڑھائی جائے ،اور دیگر خضدار کے مسائل کے بارے میں وزیراعلیٰ بلوچستان کو آگاہ کیا اور خضدار آمد پر ان کا شکریہ ادا کیا ۔

وزیراعلیٰ بلوچستان جام کمال خان نے کہاکہ ہم نے آٹھ ماہ کی مختصر مدت میں کابینہ کے کئی اجلاس بلائے ہیں اور اس میں عوام ہی کے بنیادی مسائل اور صوبے کی خوشحالی رکھی ہے ،گزشتہ آٹھ نو ماہ میں ہم نے جو کام کیا ہے وہ ماضی کی حکومتوں کی بنسبت کافی زیاد ہے ، ہم صوبے کے عوام کی مشکلات کو کم کررہے ہیں ہم چاہتے ہیں کہ صوبے کے عوام کو اپنے مسائل کے حل کے لئے بہت دور جانا نہ پڑے بلکہ ان کے مسائل اور ان کی ضرورتیں ان کی اپنی ڈسٹرکٹ میں حل ہوں اور اس کے لئے ہم پالیسیاں مرتب کررہے ہیں پہلے یہ ہوتا تھا کہ ایک چھوٹی آسامی کے لئے بھی دور دراز اضلاع کے عوام کو کوئٹہ آنا پڑتا تھا اب ایسا نہیں ہے ہم چاہتے ہیں کہ جس ضلع میں آسامی خالی ہے اس کا ٹیسٹ و انٹر ویو اسی ضلع میں ہو اور وہی نوجوان فائدہ اٹھائیں ۔

ہم نے یہ فیصلہ کیا اور اس پر عملدرآمد بھی کررہے ہیں ، سی وی جمع کرنا ہو ، انٹرویو دینا ہو سب ضلع میں ہونگے ،انہوںنے کہاکہ ہماری حکومت ان تمام منصوبوں اور بلڈنگز کو پائیہ تکمیل تک پہنچائے گی کہ جو ماضی کی حکومتوں نے شروع کررکھا ہو ، سولہ سال بعد پولی ٹیکنیک کی بلڈنگ میرے ضلع میں مکمل ہوا ہے ، ہم چاہیں گے جو مفادعامہ کے منصوبے ہوں اس کو ہم پورا کریں ، شہید سکندر یونیورسٹی مکمل ہوگا اور اس ادارے سے پورے صوبے کے عوام پڑھیںگے ۔

ماضی میں ڈویژنل اور اضلاع کو پیسے دیئے گئے ان سے بھی کچھ چوک و چوراہے اور فوارے بنائے گئے تاہم ان سے عام عوام کوفائدہ نہیں پہنچایا گیا ، ہم ایسا نہیں کریں گے ہم جو حکمت عملی اور پالیسی بنارہے ہیں اس میں اضلاع و تحصیلوں کے تمام عوام کو براہ راست فائدہ پہنچے گا ، ہمار ی حکومت نے پالیسی بنائی ہے کہ ہر ضلع میں دو اعلیٰ معیار کے ہائر اسکول قائم کیئے جائیںہم صوبے میں ہیلتھ کی سہولیات بھی فراہم کے لئے آگے بڑھ رہے ہیں اور ہیلتھ کے نظام کو ہر ضلع میں اس حد تک ترقی دینا چاہ رہے ہیں کہ کسی بھی مریض کو اپنے ہی ضلع میںعلاج کی سہولت میسر آجائے انہیں کوئٹہ یا کراچی جانا نہ پڑے اور صوبے میں غیر معیاری ادویات کے خاتمے پر کام کررہے ہیں ،صوبے میں دو نمبر تین نمبر ادویات کے خاتمے کے لئے خصوصی ہدایات جاری کردیئے ہیں ، خضدار میں گیس کی سہولت کے لئے بھی اقدامات اٹھائیں گے ، اور جن علاقوں میں بجلی کی سہولت میسر نہیں یا گریڈ اسٹیشن قائم کرنا ہو وہاں ہم وفاقی حکومت کے ذریعے عوام کو بجلی سہولت دیں گے اگر وفاقی حکومت سے ہمیں پیسے نہیں ملے تو صوبائی حکومت اپنے ہی فنڈز سے عوام کو بجلی کی سہولت دے گی وزیراعلیٰ بلوچستان جام کمال خان نے کہاکہ ہم نے اپنی پارٹی کے کچھ اصول اپنا یا ہے ، ہم نے الیکشن کے دوران بلوچستان کے عوام سے جو باتیں کی تھی اس پر ہم کاربند ہیں ، اس پارٹی کا منشور وہی ہے اور ہم اس کی پیروی کررہے ہیں ، ہماری پارٹی کا جوبھی منشور ہے ، جو بھی عزم ہے اسے عوام کی ترقی سے منسلک کرنا ہے ہمیں ، ہم نے بلارنگ و نسل و قوم کی خدمت کرنا ہے ، آج کوئی ، نعش کی سیاست کرتا ہے آج کوئی رنگ و نسل کی سیاست کرتا ہے علاقہ کی سیاست کرتا ہے ، کوئی مذہب کی سیاست کرتا ہے ، ہماری سیاست ایسی نہیں ہوگی اللہ تعالیٰ نے ہمیں قوم و قبیلہ اس لیئے عطاء فرمایا ہے کہ ہماری شناخت ہو ، تاہم سیاست ان تمام چیزوں سے بالا تر ہوتا ۔