بلوچستان ہائی کورٹ کی چیف جسٹس سیدہ طاہر ہ صفدر نے گوادر ریسٹ ہاؤ س کی عمارت کا افتتاح کردیا

ہفتہ 4 مئی 2019 23:50

کوئٹہ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 04 مئی2019ء) بلوچستان ہائی کورٹ کی چیف جسٹس سیدہ طاہرہ صفدر نے گوادر ریسٹ ہاؤ س کی عمارت کا افتتاح کردیا۔ اس موقع پر محکمہ مواصلات تعمیر ات کے صوبائی ایڈ وائیزر جبار خان نے ریسٹ ہاؤس کے منصوبے کے متعلق تفصیلی بر یفنگ دی۔ ریسٹ ہاؤس کی افتتاحی تقر یب میں بلوچستان ہائی کورٹ کے جسٹس نعیم اختر افغان، رجسٹرار ہائی کورٹ بلوچستان روزی خان بڑ یچ، انسپکشن جج ہائی کورٹ عبدالقیوم لہڑی، سیشن جج گوادر طاہر ہمایوں، سینئر سو ل جج گوادر محمد انور کاسی، جوڈ یشل مجسٹر یٹ گوادر غلام مصطفی رونجھو، جو ڈیشل مجسٹر یٹ جیونی بمقام گوادر فرمان اللہ، جوڈ یشل مجسٹر یٹ پسنی محمد وارث، ممبر مجلس شوریٰ گوادر سکندر علی زہری، ڈی آئی جی مکران منیر احمد ضیاء راؤ، ایس ایس پی گوادر نصیب اللہ، اے ڈی سی (جنرل) گوادر انیس طارق گورگیج، اے ڈی سی (ریو نیو) گوادر میجر ریٹائر ڈ فیاض علی، ڈسٹرکٹ پبلک پر اسیکوٹر گوادر الفت حسین، ڈسٹرکٹ اٹارنی گوادر عبدالغنی شاہ زہی، مکران کے معروف قانون دان عبدالحمید ایڈوکیٹ، گوادر بار کے صدر آصف رحیم ایڈوکیٹ، جنرل سیکر یڑ ی طارق حسن دشتی، کیچ بار کے صدر جاڈین دشتی ایڈوکیٹ،ڈسٹرکٹ ایجو کیشن آ فیسر گوادر منیر احمد نو دزہی، ایم ایس ڈی ایچ کیو ہسپتال گوادر ڈاکٹر عبدالطیف دشتی، چیف آفیسر بلد یہ گوادر ایاز گورگیج، سو شل آ فیسر گوادر عبداللہ، سابقہ چیئر مین بلدیہ گوادر عابدرحیم سہرابی، سابقہ وائس چیئر مین بلد یہ گوادر حاجی مولا بخش سمیت افسران اور وکلاء کی بڑی تعداد شر یک تھی۔

(جاری ہے)

بعدازاں چیف جسٹس بلوچستان ہائی کورٹ نے سیشن کورٹ گوادر کا معائنہ کیا جہاں پہنچنے پر پو لیس کے چاک و چوبند دستے نے ان کو گارڈ آ ف آنر پیش کیا۔ چیف جسٹس نے گوادربار میں وکلاء سے ملاقات کی۔ اس موقع پر گوادر بار کے صدر آ صف رحیم ایڈ وکیٹ نے سپاسنامہ پیش کیا۔ وکلاء سے مختصر خطاب کرتے ہوئے چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ آئین اور قانون کی بالادستی سمیت فوری اور سستے انصاف کی فراہمی کے لیئے بنچ اور بار کا کر دار اہم ہوتا ہے بلوچستان کی اعلیٰ عد لیہ او ر ضلعی عدالتیں لوگوں کو انصاف کی فراہمی کیلئے اپنا کر دار ادا کر رہے ہیں۔

درایں اثناء چیف جسٹس نے ضلعی عدالتوں اور ان کے ریکارڈ کا بھی معائنہ کیا۔ چیف جسٹس نے جوڈیشل افسران کو زیر التوائ مقدمات کو فوری نمٹانے کی ہدایت کی۔