Live Updates

پاکستان کے ہر سرکاری ہسپتال میں شوکت خانم والا کلچر لائیں گے، وزیر اعظم

حکومت کے پاس مالی وسائل محدود ہیں، ترقیاتی منصوبوں میں پرائیویٹ سیکٹرز کو شامل کیا جائے / شوکت خانم ہسپتال میں 75 سے 80 فی صد مریضوں کامفت علاج ہوتا ہے، ہر مریض ڈاکٹر کیلئے وی آئی پی ہوتا ہے، ہسپتالوں میں سزا جزا کے عمل سے ہی نظام بہتر ہوگا ڑ* حکومت کاروبار کرنے میں آسانی پر خصوصی توجہ دے رہی ہے، سرمایہ کاری کے طریقہ کار کو آسان بنائیں،ون ونڈو آپریشن کے تحت سرمایہ کاروں کو سہولت فراہم کریں،عمران خان کا پنجاب کابینہ کے اجلاس کے دوران خطاب وزیراعظم کی گورنر چودھری محمد سرور سے بھی ملاقات ، باہمی دلچسپی امورپر تبادلہ خیال

ہفتہ 11 مئی 2019 23:35

پاکستان کے ہر سرکاری ہسپتال میں شوکت خانم والا کلچر لائیں گے، وزیر ..
لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 11 مئی2019ء) وزیر اعظم عمران خان نے کہا ہے کہ پاکستان کے ہر سرکاری اسپتال میں شوکت خانم اسپتال کا کلچر لائیں گے،حکومت کے پاس مالی وسائل محدود ہیں۔ ترقیاتی منصوبوں میں پرائیویٹ سیکٹرز کو شامل کیا جائے، شوکت خانم اسپتال میں 75 سے 80 فی صد مریضوں کامفت علاج ہوتا ہے، ہر مریض ڈاکٹر کے لئے وی آئی پی ہوتا ہے ،سرکاری اسپتالوں کو بھی پرائیویٹ اسپتال کے معیار کے برابرلایا جائے گا، سرکاری اسپتالوں میں سزا جزا کا نظام قائم کرنے سے ہی نظام بہتر ہوگا، حکومت کاروبار کرنے میں آسانی پر خصوصی توجہ دے رہی ہے، سرمایہ کاری کے طریقہ کار کو آسان بنائیں۔

ون ونڈو آپریشن کے تحت سرمایہ کاروں کو سہولت فراہم کریں۔ان خیالات کا اظہار وزیراعظم نے پنجاب کابینہ اجلاس کے دوران کیا۔

(جاری ہے)

ہفتہ کے روز وزیر اعظم عمران خان نے وزیر اعلی سردار عثمان بزدار کے ساتھ صوبائی کابینہ کے اجلاس کی مشترکہ صدارت کی ۔ کابینہ اجلاس میں آئندہ مالی سال 2019-20میں ترقیاتی منصوبوں کے حوالے سے پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ بارے بریفنگ دی گئی ۔

وزیر اعظم عمران خان نے اجلاس میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ حکومت کے پاس مالی وسائل محدود ہوتے ہیں اس لئے ترقیاتی منصوبوں میں پرائیویٹ سیکٹر کو شامل کرنے پر خصوصی توجہ دی جائے ، پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ کے مختلف ماڈلز کو لاگو کیا جاے تاکہ حکومت پر بوجھ کم پڑے۔انہوں نے کہا کہ ہماری سب سے بڑی قوت ہماری افرادی قوت ہے،ترقیاتی منصوبوں میں ہنر مند افراد کے لیے روزگار کے زیادہ سے زیادہ مواقع فراہم کریں،زارعت کے فروغ اور پیداوار میں اضافے کے لیے مخصوص پراجیکٹ شروع کیے جائیں۔

وزیر اعظم نے کہا کہ صرف میٹرو بس پر 12ارب روپے کی سبسڈی دی جارہی ہے،یہ پیسہ صحت اور تعلیم کے لئے مختص کیا جا سکتا تھا۔ہر ترقیاتی منصوبہ عوامی فلاح و بہبود کے لیے ہونا چاہیے اور اسکی مدت تکمیل اور فعالیت کو مدنظر رکھتے ہوئے تشکیل دیا جائے۔انہوںنے کہا کہ ہماری حکومت کاروبار کرنے میں آسانی پر خصوصی توجہ دے رہی ہے، سرمایہ کاری کے طریقہ کار کو آسان بنائیں۔

ون ونڈو آپریشن کے تحت سرمایہ کاروں کو سہولت فراہم کریں۔ ان کا کہنا تھا کہ سرمایہ کاروں کو ہر سہولت فراہم کریں گے۔شوکت خانم میں فنڈ ریزنگ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ شوکت خانم میں 80 فیصد مریضوں کا مفت علاج ہوتا ہے۔ شوکت خانم میں ہر مریض ڈاکٹر کے لیے وی آئی پی ہوتا ہے۔اچھے ڈاکٹرز کو زیادہ تنخواہیں دیں گے۔

تقریب سے خطاب کرتے ہوئے عمران خان کا کہنا تھا کہ جب تک سرکاری ہسپتال ٹھیک نہیں ہوتے علاج کی بہتر سہولیات نہیں ملیں گی۔ سرکاری ہسپتالوں کی بہتری میں رکاوٹ کو برداشت نہیں کرینگے۔ان کا کہنا تھا کہ سرکاری ہسپتالوں کو ٹھیک کریں گے۔ انشا اللہ سزا اور جزا کا نظام لائیں گے۔ پاکستان کے تمام سرکاری ہسپتالوں میں یہی کلچر لائیں گے جو شوکت خانم ہسپتال میں ہے۔

سرکاری ہسپتالوں کو نجی ہسپتالوں کے معیار کے برابر لایا جائے گا۔اس سے قبل وزیراعظم عمران خان جب ایک روزہ دورے پر لاہور پہنچے تو وزیراعلی پنجاب عثمان بزدار سے ملاقات کی۔ ملاقات میں وزیراعلی پنجاب سردار عثمان بزدار نے رمضان بازاروں کے انتظامات کے بارے میں آگاہ کیا۔ وزیراعلی پنجاب سردار عثمان بزدار نے اشیا خوردونوش کی قیمتوں سے متعلق خصوصی بریفنگ بھی دی۔دوسری طرف وزیراعظم عمران خان نے گورنر پنجاب چودھری محمد سرور سے ملاقات بھی کی اور باہمی دلچسپی امورپر تبادلہ خیال کیا۔ اس کے علاوہ وزیراعظم نے پنجاب کابینہ سے بھی ملاقات کی۔
Live عمران خان سے متعلق تازہ ترین معلومات