اپوزیشن جماعتیں عدم اعتماد کا شکار، مسلم لیگ ن نواز شریف کی رہائی کے معاملے پر تنہا رہ گئی
نواز شریف کی رہائی کے لیے کوئی لائحہ عمل مرتب نہ ہونے پر مسلم لیگ ن مایوسی کا شکار ہو گئی
سمیرا فقیرحسین جمعہ 24 مئی 2019 11:52
(جاری ہے)
یہی نہیں اپوزیشن جماعتوں کے سہارے بیٹھی مسلم لیگ ن خود بھی تاحال نواز شریف کی رہائی پر کوئی واضح حکمت عملی ترتیب نہیں دے سکی۔
جبکہ ذرائع کے مطابق اپوزیشن کی آل پارٹیز کانفرنس کے لیے ہونے والے رابطوں میں بھی نواز شریف کی رہائی کا معاملہ ترجیحات میں شامل نہیں ۔ جس کے بعد کارکنوں میں پھیلتی مایوسی اور نواز شریف کو کوئی ریلیف نہ ملنے کے خوف کے پیش نظر مسلم لیگ ن کے اجلاسوں میں مریم نواز کو ان کے قریبی ساتھیوں نے مشورہ دینا شروع کر دیا ہے کہ وہ نوازشریف کی رہائی کے لیے اپوزیشن پر انحصار کرنے کی بجائے خود پارٹی کی سطح پر مہم چلائیں۔ یہاں یہ بات قابل ذکر ہے کہ اپوزیشن جماعتوں نے عید کے خلاف حکومت مخالف تحریک چلانے کا اعلان تو کر رکھا ہے لیکن تاحال اپوزیشن جماعتیں ایک دوسرے کے بارے میں عدم اعتماد کا شکار ہیں۔ مسلم لیگ ن اور پیپلز پارٹی دونوں بڑی سیاسی جماعتوں کے اہم رہنماؤں نے حکومت مخالف تحریک کے حوالے سے بیانات تو جاری کر دیئے ہیں لیکن ان کی مشترکہ تحریک ، مشترکہ لائحہ عمل اور تحریک کی سربراہی کون کرے گا اور اس میں کیا کیا مطالبات شامل ہوں گے ، اس حوالے سے تاحال کوئی فیصلہ نہیں ہو سکا۔ پاکستان پیپلزپا رٹی کے اندر واضح طور پر اہم رہنما پارٹی اجلاسوں میں اور نجی محفلوں میں یہ کہہ چکے ہیں کہ پاکستان تحریک انصاف کے خلاف تحریک مسلم لیگ ن نہیں چلائے گی، ن لیگ صرف پیپلزپا رٹی کو اپنے ساتھ ملا کر حکومت پر پریشر بنا کر مزید ریلیف لینا چاہتی ہے ۔ ذرائع کے مطابق پیپلزپا رٹی کے اہم اجلاس میں تو یہاں تک کہا گیا کہ ن لیگ کے معامالات طے ہو چکے ہیں اور انہی معاملات کی وجہ سے شہباز شریف اور حمزہ شہباز کو ریلیف ملا جبکہ ایک رہنما نے تو یہ بھی کہا کہ نوازشریف جب دوبارہ جیل گئے تو اس وقت یہ مسلم لیگ ن کی طرف سے کہا جا رہا تھا کہ آ ج مریم خطاب بھی کرے گی اور حکومت کے خلاف کھل کر بات کریں گی لیکن مریم کی اس دن خاموشی بھی ڈیل کی طرف ایک اشارہ کرتی ہے۔ اپوزیشن کی مشترکہ تحریک سے متعلق تاحال کئی تحفظات موجود ہیں۔ ن لیگ کے اندر بھی اسی طرح پیپلزپارٹی کے حوالے سے عدم اعتماد پایا جا رہا ہے اور ن لیگ کی ایک بڑی اکثریت اجلاسوں میں اور دیگر مواقع پر یہ کہہ چکی ہے کہ پیپلزپا رٹی اور حکومت میں معاملات چل رہے ہیں اور اسی وجہ سے تمام ثبوت ہونے کے باجود آ صف زرداری کو گرفتار نہیں کیا جا رہا اور بلاول بھٹو بھی جو سخت بیان دیتے ہیں وہ معاملات کو تکمیل تک پہنچانے کے لیے پریشر ڈالنے کے لیے ہوتے ہیں ۔ یاد رہے کہ اس سے قبل بھی جب جب مسلم لیگ ن نے پیپلز پارٹی کو مل کر احتجاج کرنے کی دعوت دی ہے تب تب پیپلز پارٹی کے رہنماؤں نے مسلم لیگ ن پر عدم تحفظ کا اظہار کیا ہے۔ پیپلز پارٹی کے اجلاسوں میں اکثر یہ باتیں ہوتی ہیں کہ مسلم لیگ ن صرف اپنے مفاد کے لیے پیپلز پارٹی کو استعمال کرنا چاہتی ہے۔ لہٰذا پیپلز پارٹی کو کسی صورت بھی مسلم لیگ ن کے ساتھ کسی احتجاج یا تحریک میں حصہ نہیں لینا چاہئیے، یہی نہیں بلکہ مسلم لیگ ن کے بھی کئی رہنماؤں کو پیپلز پارٹی پر کچھ تحفظات ہیں اور وہ بھی کئی بار پارٹی قیادت کو اس بارے میں اپنے عدم اعتماد سے متعلق آگاہ کر چکے ہیں۔مزید اہم خبریں
-
مارکیٹ میں گندم کے نرخ 3 ہزار سے نیچے گر گئے
-
6 ججز کے خط پر اب تک اٹھائے جانیوالے اقدامات ناکافی، غیرمؤثر اور عدلیہ کے مستقبل کیلئے نہایت خطرناک ہیں
-
عام تعطیل کا اعلان
-
آسمانی بجلی اور طوفانی بارشوں نے تباہی مچا دی، متعدد افراد جاں بحق
-
وزیر اعظم نے کابینہ ڈویژن کے سرکاری کاغذات لیک ہونے کا نوٹس لے لیا
-
علی امین گنڈاپور کو چاہیے مستقل اڈیالہ جیل میں ہی شفٹ ہو جائیں
-
اسٹیٹ بینک کی جانب سے مقامی مارکیٹ سے 4 ارب ڈالرز سے زائد خریدے جانے کا انکشاف
-
پاکستان کو غزہ کی بڑھتی ہوئی صورتحال پر گہری تشویش ہے،وفاقی وزیردفاع خواجہ آصف
-
طالب علموں کو پتا ہونا چاہیے کہ کونسی حکومت ہائرایجوکیشن کے لئے مخلص ہے، گورنرپنجاب
-
قومی اسمبلی اجلاس، وزراء کی عدم شرکت پر اسپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق برہم
-
ایران کی صدر کے دورہ سے متعلق اپوزیشن کو اعتماد میں لیں گے،اسحاق ڈار
-
آزاد ویزہ پالیسی کا حامی ہوں ،چاہتا ہوں سکھوں کے لئے پاکستان کے ویزے آسان کردیئے جائیں ، محسن نقوی
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2024, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.