شرجیل میمن کے کمرے سے برآمد ہونے والی بوتلوں میں شہد نہیں تھا، شرمیلا فاروقی

شرجیل میمن کے کمرے سے بوتلیں برامد ہوئی تھیں جن میں مبینہ طور پر شراب موجود ہونے کا دعویٰ کیا گیا تھا جو بعد میں رپورٹ میں شہد ثابت ہوا تھا

Usman Khadim Kamboh عثمان خادم کمبوہ منگل 2 جولائی 2019 21:59

شرجیل میمن کے کمرے سے برآمد ہونے والی بوتلوں میں شہد نہیں تھا، شرمیلا ..
کراچی (اردوپوائنٹ اخبار تازہ ترین۔2جولائی2019ء) پاکستان پیپلز پارٹی کی رہنما اور سابق رکن سندھ اسمبلی شرمیلا فاروقی نے اپنی جماعت کے رہنما شرجیل میمن سے ہسپتال میں برآمد ہونے والی بوتلوں میں شہد ہونے کے دعوے کو جھوٹا قرار دے دیا ہے۔ ایک نجی ٹی وی چینل کے پروگرام میں ان سے سوال کیا گیا کہ کہ کیا شرمیل میمن سے برآمد ہونے والی بوتلوں میں واقعی شہد تھا؟ جس پر شرمیلا فاروقی نے جواب دیا کہ’ نہیں‘۔

یاد رہے کہ گزشتہ سال اگست میں اس وقت کے چیف جسٹس میاں ثاقب نثار نے کلفٹن میں قائم ڈاکٹر ضیاالدین ہسپتال کے ایک کمرے میں چھاپہ مارا تھا جہاں شرجیل میمن داخل تھے جنہیں طبیعت خراب ہونے پر وہاں منتقل کیا گیا تھااور کمرے کو سب جیل قرار دیا گیا تھا ۔ چھاپے کے دوران سے کمرے شراب کی بوتل برآمد ہونے کی خبریں سامنے آئیں تھیں۔

(جاری ہے)

شرجیل میمن کے کمرے سے بوتلیں برآمد ہونے کے فوری بعد پیپلز پارٹی کے رہنماوٴں کا کہنا تھا کہ ان بوتلوں میں شراب نہیں بلکہ شہد اور زیتون کا تیل تھا۔

بعد میں چیف پیتھالوجسٹ اینڈ کیمیکل ایگزامنر ڈاکٹر زاہد انصاری کی دستخط شدہ رپورٹ بھی سامنے آئی جس میں کہا گیا تھاکہ شرجیل میمن کے کمرے سے برآمد ہونے والی بوتلوں کے مواد کے کیمیکل جائزہ رپورٹ کے مطابق بوتلوں میں شہد اور زیتون تیل تھا۔البتہ اب پاکستان پیپلز پارٹی کی رہنما اور سابق رکن سندھ اسمبلی شرمیلا فاروقی نے اپنی جماعت کے رہنما شرجیل میمن سے ہسپتال میں برآمد ہونے والی بوتلوں میں شہد ہونے کے دعوے کو جھوٹا قرار دے دیا ہے۔

دوسری جانب منشیات سمگلنگ کیس میں گرفتار ہونے والے ن لیگی سابق وزیر رانا ثناء اللہ کی جیل میں طبیعت خراب ہو گئی ہے۔ذرائع کے مطابق بیرک میں جانے کے فوراََ بعد ہی گرمی اور حبس کے باعث رانا ثناء اللہ کی طبیعت خراب ہو گئی ہے۔ جیل ذرائع کے مطابق جیل ڈاکٹر جو کسی کام کے سلسلے میںجیل سے باہر تھے انہیں فوری طور پر جیل میں بلا لیا گیا ہے۔