چیف الیکشن کمشنرکی2 نئےالیکشن کمیشن ممبران سےحلف لینے سےمعذرت

صدرمملکت نے2 نئے ارکان کا الیکشن کمیشن میں تقررکیا تھا، نئے الیکشن کمیشن ممبران کا تقررآئین کےخلاف کیا گیا۔ چیف الیکشن کمشنر کا بیان

Sanaullah Nagra ثنااللہ ناگرہ جمعہ 23 اگست 2019 16:50

چیف الیکشن کمشنرکی2 نئےالیکشن کمیشن ممبران سےحلف لینے سےمعذرت
اسلام آباد (اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین۔23 اگست 2019ء) چیف الیکشن کمشنر آف پاکستان نے2 نئے الیکشن کمیشن ممبران سے حلف لینے سے معذرت کرلی، انہوں نے کہا کہ نئے الیکشن کمیشن ممبران کا تقررآئین کےخلاف کیا گیا، گزشتہ روز صدرمملکت نے دونوں نئے ارکان  کی الیکشن کمیشن میں تقرری کی تھی۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق الیکشن کمیشن میں آئین کے خلاف الیکشن کمیشن ممبران کی تقرری پر الیکشن کمشنر بھی بول اٹھے۔

الیکشن کمشنر نے2 نئے الیکشن کمیشن ممبران سے حلف لینے سے معذرت کرلی ہے۔ انہوں نے کہا کہ نئے الیکشن کمیشن ممبران کا تقررآئین کے خلاف کیا گیا۔ صدرمملکت نے بلوچستان سے منیر احمد کاکڑ اور سندھ سے خالد محمود صدیقی کوالیکشن کمیشن کا ممبر تعینات کیا تھا۔ دوسری جانب سابق چیئرمین سینیٹ رضا ربانی نے الیکشن کمیشن ارکان کی تقرری کو آئین کی خلاف ورزی قرار دے دیا۔

(جاری ہے)

ایک بیان میں رضا ربانی نے کہا کہ صدر کی جانب سے ارکان کی تقرری آئین کے آرٹیکل 213 اور 218 کی خلاف ورزی ہے۔ انہوںنے کہاکہ ارکان کی تقرری پارلیمان پر حملہ ہے، صدر مملکت خود پارلیمان کا حصہ ہیں۔ صدر مملکت کی جانب سے ارکان کی تقرری اٹھارویں ترمیم کی بھی خلاف ورزی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اتفاق رائے نہ ہونے کی صورت میں معاملہ پارلیمانی کمیٹی کو بھیجا جاتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ اتفاق رائے نہ ہونے کی صورت میں وزیراعظم اور اپوزیشن لیڈر تین تین نام پارلیمانی کمیٹی کو بھیجتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ پارلیمانی کمیٹی کی منظوری کے بعد صدر مملکت رکن کی تقرری کرتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ وزیراعظم اور اپوزیشن لیڈر کے درمیاں ابتدائی مشاورت کا عمل بھی ناکام ہوا۔انہوں نے کہا کہ وزارت خارجہ کی جانب سے نامزدگی سے متعلق ایک خط لکھا گیا جو بعد میں واپس لے لیا گیا۔انہوں نے کہا کہ شریف الدین پیرزادہ کے نقش و قدم پر چلنے والوں کو معلوم ہونا چاہئے کہ یہ آرٹیکل کی تشریح کا معاملہ نہیں بلکہ آئین کی خلاف ورزی ہے۔