اعترافی معاملات ہائیکورٹ میں زیر سماعت اپیلوں پر اثرانداز، ملزمان استفادہ بھی کرپائیں گے، جسٹس وجیہہ

ہفتہ 24 اگست 2019 16:22

اعترافی معاملات ہائیکورٹ میں زیر سماعت اپیلوں پر اثرانداز، ملزمان ..
کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 24 اگست2019ء) عام لوگ اتحاد کے چیئرمین جسٹس (ر) وجیہہ الدین نے اکاؤنٹیبلٹی جج ارشد ملک کے ویڈیو اسکینڈل میں سپریم کورٹ کے فیصلے کو سابق وزیر اعظم نواز شریف کیلئے بریک تھروو قرار دیدیا۔ ایک بیان میں سندھ ہائیکورٹ کے سابق چیف جسٹس نے کہا کہ جیسا کہ سپریم کورٹ نے اپنے فیصلے میں لکھا ہے کہ ٹیکنالوجی کے موجودہ دور میں آڈیو اور ویڈیو ٹیپ کے ضمن میں تحریف و تبدیل کرنا کوئی مشکل یا نا ممکن امر نہیں ہے، لہذا اس طرح کی شہادت کو متعلقہ قوانین کے ضابطوں کے مطابق ہی عدالتوں میں قبول کیا جا سکتا ہے۔

لیکن جس نقطہ پر غالباً سپریم کورٹ سے صرف نظر ہوگیا ہے وہ ویڈیوز کے اس طرح کے متعلقہ حصے ہیں، جن کی واضح تصدیق جج ارشد ملک کی پریس ریلیز یا حلف نامے سے ہوتی ہے۔

(جاری ہے)

ویڈیوز کے ایسے مواد کے سلسلے میں وہ سخت ضابطے حائل نہیں ہوں گے جو ویڈیوز کے دیگر معاملات پر منطبق ہوتے ہیں۔ نتیجتاً اس طرح کے اعترافی معاملات اسلام آباد ہائی کورٹ میں زیر سماعت اپیلوں پر صریحاً اثرانداز ہوں گے اور ملزمان اس حد تک استفادہ بھی کر پائیں گے۔

جسٹس وجیہہ نے حکومت کی جانب سے الیکشن کمیشن کے دو ممبران کی تقرریوں پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ اس سلسلے میں پی ٹی آئی حکومت اور ان کے صدر آئینی و قانونی اصولوں کی کھلی خلاف ورزیوں کے مرتکب ہوئے ہیں۔ آئینی پارلیمانی کمیٹی سے بچ کر اور تقرریوں کیلئے 45 دن کی حد کو چھ ماہ سے بھی زیادہ بڑھا کر آئینی ذمہ داریوں کا صحیح معنوں میں ایک نام نہاد جمہوری حکومت نے مذاق اڑایا ہے۔ دوسری طرف حکومت کے غیر آئینی طور پر نامزد کردہ الیکشن کمیشن کے دونوں ممبران کو حلف دینے سے چیف الیکشن کمشنر کا انکار ایک مثبت قدم ہے۔