حکومت نے ایک سال میں کاروبار اور بزنس کمیونٹی کو تباہ کرنے کے روڈ میپ پر عمل کیا ہے ‘محمد زبیر

ترقی کی شرح جب تین فیصد ہوگی توملک میں کوئی کاروبار نہیں چل سکتا ہے،صنعت، کاروبار، روزگار اور سرمایہ کاری بند ہوچکی ہے ‘سابق گورنر

جمعرات 29 اگست 2019 23:38

حکومت نے ایک سال میں کاروبار اور بزنس کمیونٹی کو تباہ کرنے کے روڈ میپ ..
لاہو ر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 29 اگست2019ء) پاکستان مسلم لیگ (ن)کے رہنما اور سابق گورنر محمد زبیر نے کہا ہے کہ ایک سال میں کاروبار اور بزنس کمیونٹی کو تباہ کرنے کے روڈ میپ پر عمل ہوا ہے ،جس حکومت نے کاروبار ہی تباہ کردیا، تو کیسا روڈ میپ اور کون سی آسانیاں ،تیرہ فیصد شرح سود جس ملک میں ہوگی، وہاں معیشت، کاروبار نہیں چل سکتا ،قوم کے ساتھ یہ ڈرامہ بازی اور سنگین مذاق اب بند ہونا چاہئے ۔

سابق گورنر محمد زبیر نے کاروبار کو فروغ دینے کی حکومتی پریس کانفرنس پر بیان پر اپنے ردعمل کااظہارکرتے ہوئے کہاکہ ترقی کی شرح جب تین فیصد ہوگی توملک میں کوئی کاروبار نہیں چل سکتا ہے۔صنعت، کاروبار، روزگار اور سرمایہ کاری بند ہوچکی ہے، حکومت ابھی تک روڈ میپ میں پھنسی ہوئی ہے ۔

(جاری ہے)

ایک سال کی مسلسل حماقتوں سے مجموعی قومی معاشی حجم میں واضح کمی آچکی ہے ۔

قومی ترقی کی شرح نصف ہونا، مہنگائی کا تین فیصد سے دس فیصد سے اوپر چلے جانا معاشی قیامت ہے۔انہوںنے کہاکہ براہ راست غیرملکی سرمایہ کاری میں پچاس فیصد کمی ہوچکی ہے ۔ایف بی آر نے کارپوریٹ کمپنیوں کے دفاتر میں ٹھکانے بنالئے ہیں ۔نااہل حکومت کے پاس صرف معیشت کی تباہی کا روڈ میپ ہے جس پر تیزی سے عمل ہو رہاہے ،یہی ملک تھا جس کی ترقی کی شرح 6 فیصد کو چھو رہی تھی،یہی ملک تھا جہاں مہنگائی کی شرح 3 فیصد پر لائی جاچکی تھی ،یہی ملک تھا کہ ڈالر کی قیمت واپس ہوئی اور روپیہ مضبوط ہوا ۔روپیہ مضبوط کرنے والے غدار اور ڈالر بڑھانے والے محب وطن ٹھریں تو معیشت کا جنازہ ہی نکلتا ہے۔