چین نے افغانستان کو سی پیک میں شامل کرنے کی خواہش کا اظہار کردیا

چین کی جانب سے افغان امن عمل کی کامیابی کیلئے مکمل حمایت کا اعلان، قیام امن سے افغانستان بھی گوادر بندر گاہ سے فوائد حاصل کر سکے گا: چینی وزیر خارجہ

muhammad ali محمد علی ہفتہ 7 ستمبر 2019 21:32

چین نے افغانستان کو سی پیک میں شامل کرنے کی خواہش کا اظہار کردیا
اسلام آباد (اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین۔07 ستمبر2019ء) چین نے افغانستان کو سی پیک میں شامل کرنے کی خواہش کا اظہار کردیا، چین کی جانب سے افغان امن عمل کی کامیابی کیلئے مکمل حمایت کا اعلان، چینی وزیر خارجہ کا کہنا ہے کہ قیام امن سے افغانستان بھی گوادر بندر گاہ سے فوائد حاصل کر سکے گا۔ تفصیلات کے مطابق چین نے افغانستان کو سی پیک منصوبے میں شامل کرنے کی خواہش کا اظہار کیا ہے۔

پاکستان آمد پر چینی وزیر خارجہ نے کہا ہے کہ وہ افغانستان کو دوست ملک تصور کرتے ہیں۔ چین چاہتا ہے کہ افغانستان میں امن بحال ہو اور پھر اس کی ترقی میں کردار ادا کیا جائے۔ چین افغانستان کو سی پیک میں شامل کرکے اس کی معاشی حالت بہتر کرنے کا خواہاں ہے۔ دوسری جانب ہفتے کےروز پاکستان،چین اورافغانستان کے سہ ملکی مذاکرات ہوئے۔

(جاری ہے)

جس میں پاک افغان وزرائے خارجہ نے انسداد دہشتگردی کے لیے مشترکہ کاوشیں جاری رکھنے پراتفاق کیا۔

تینوں وزرائے خارجہ کا افغانستان کے مسئلے کے جلد پُرامن حل کی امید کا اظہار کیا۔ وزرائے خارجہ نے رابطہ سازی، سیکیورٹی اور انسداد دہشتگردی میں تعاون کے فروغ پر اتفاق کیا۔ پاکستان اور چین نے افغانستان میں قیام امن کے لیے افغان قیادت کی سربراہی میں کاوشوں کی حمایت کاعندیہ دیا ہے۔ وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ آئندہ سہ ملکی مذاکرات بیجنگ میں کروانے پر اتفاق ہوا۔

تینوں وزراء خارجہ نے مشترکہ پریس کانفرنس بھی کی۔ اس سے قبل پاکستان اورچین کے وزراء خارجہ کے درمیان وفود کی سطح پرمذاکرات ہوئے۔ چینی وفد کی قیادت چینی وزیر خارجہ وانگ ژی نے کی۔ جبکہ پاکستانی وفد کی قیادت وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی نے کی۔ مذاکرات میں دو طرفہ تعلقات، سیکیورٹی واقتصادی تعاون، اور پاک چین اقتصادی راہداری سمیت باہمی دلچسپی کےاہم امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

دونوں وزرائےخارجہ کاخطے میں قیام امن کیلئے مل کر کام کرنے اورروابط کے فروغ پر بھی اتفاق کیا۔ اس موقع پر پاکستان اورچین کے درمیان تعلیم کے شعبے میں باہمی تعاون کی مفاہمتی یاداشت پردستخط کیے گئے۔ اس معاہدے سے چین پاکستان کو ای لرننگ اور اسمارٹ اسکولوں کےقیام میں معاونت فراہم کرے گا۔ پاکستان کی طرف سے ایگزیکٹوڈائریکٹرہائیرایجوکیشن کمیشن اور چین کی طرف سے وائس چیئرمین چائینیزانٹرنیشنل ڈیویلپمنٹ کوآپریشن ایجنسی نے مفاہمتی یاداشتوں پردستخط کیے۔

اس موقع پر وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ 5اگست سے ہندوستان نے مقبوضہ جموں وکشمیرمیں مسلسل کرفیونافذ کررکھا ہے۔ بھارت کی انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیاں عروج پر ہیں۔ بھارت کشمیرسے دنیا کی توجہ ہٹانے کیلئے کوئی فالس فلیگ آپریشن جیسان اٹک رچا سکتا ہے۔ پاکستان نے دوحا اورابو ظبی میں ہونیوالے امن مذاکرات کی معاونت کی۔

یواین سیکیورٹی کونسل میں پاکستان کی معاونت پرچین کے بےحد ممنون ہیں۔ پاکستان نے افغان امن عمل میں خلوص نیت کے ساتھ بھرپورمصالحانہ کردار ادا کیا۔ ہم سمجھتے ہیں کہ خطے میں قیام امن کیلیےانٹرا افغان مذاکرات انتہائی ضروری ہیں۔ انہوں نے کہا کہ دونوں ممالک نے ہرمشکل گھڑی میں ایک دوسرے کا بھرپورساتھ دیا۔ پاک چین دوستی خطے میں امن و استحکام کی ضامن ہے۔

چین اورپاکستان کی دوستی دیرینہ، مستحکم اورلازوال ہے۔ سی پیک سے ہمارے تعلقات کو مزید تقویت ملی۔ یہ دورہ اس لیے بھی خاص اہمیت کا حامل ہے کہ ہم تاریخ کے نازک موڑسے گزر رہے ہیں۔ بھارت کے یکطرفہ،غیرقانونی اقدامات نے پورے خطے کے امن کو خطرات سے دوچار کردیا ہے۔ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ وزیرخارجہ نے پاکستان تشریف لانے پراپنے چینی ہم منصب کا شکریہ ادا کیا۔