کشمیر پیپلز کانفرنس نے آرٹیکل 370 کی منسوخی بھارتی سپریم کورٹ میں چیلنج کر دی

کشمیر کا ایک علیحدہ آئین تھا اور وہی رہنا چاہیے،جے کے پی سی کا مقبوضہ کشمیر کی آئینی حیثیت ختم کرنے کے فیصلہ پر موقف

اتوار 15 ستمبر 2019 15:40

سرینگر (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 15 ستمبر2019ء) جموں کشمیر پیپلز کانفرنس (جے کے پی سی) نے بھارتی سپریم کورٹ میں آرٹیکل 370 کی منسوخی کے خلاف پیٹیشن دائر کر دی۔جے کے پی سی نے مقبوضہ کشمیر کی آئینی حیثیت ختم کرنے کا فیصلہ بھارتی سپریم کورٹ میں چیلنج کرتے ہوئے مؤقف اختیار کیا کہ کشمیر کا ایک علیحدہ آئین تھا اور وہی رہنا چاہیے۔

کشمیر میڈیا سروس کے مطابق جے کے پی سی کی درخواست میں کہا گیا کہ بھارتی پارلیمنٹ میں کشمیر کے لیے قانون سازی کرنے کی محدود گنجائش موجود تھی لیکن ایسی صورت حال میں بھی کشمیری مقننہ کی منظوری کے بغیر وادی کی سیاسی شکل بدلنے کا اختیار بھارتی صدر کو حاصل نہیں۔دوسری جانب بھارت کے دارالحکومت نیو دہلی میں مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کرنے کے خلاف تلنگانہ میں بائیں بازو کی جماعتوں کا سیمینار ہوا جس میں مودی حکومت کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا گیا۔

(جاری ہے)

اس موقع پر بائیں بازو کی جماعتوں نے کشمیر کی خصوصی حیثیت بحال کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے بی جے پی کے فاشسٹ نظریات کے خلاف متحدہ جدوجہد کی اپیل کی۔سیمینار کے شرکاء نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ کشمیر کی صورتحال انتہائی ابتر ہے، کشمیر میں عوام پر عائد پابندیوں سے وہاں کے عوام شدید مشکلات سے دوچار ہیں۔شرکاء نے کہا کہ وقت کا تقاضا ہے کہ کشمیریوں کے ساتھ بھر پور اظہار یکجہتی کیا جائے۔سیمینار کے شرکاء نے مودی حکومت پر غصے کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ بی جے پی کے ’ایک دیش، ایک عوام، ایک پارٹی، ایک مذہب' کے نعرے سے بھارت کو سخت نقصان ہو رہا ہے۔