کراچی میٹرو پولیٹن کارپوریشن کو کروڑوں روپے کا چونا لگانے والے کے ایم سی اور تمام ڈی ایم سیز کے افسران کے خلاف نیب نے گھیرا تنگ کرنا شروع کردیا

منگل 17 ستمبر 2019 23:15

کرچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 17 ستمبر2019ء) کراچی میٹرو پولیٹن کارپوریشن کو کروڑوں روپے کا چونا لگانے والے کے ایم سی اور تمام ڈی ایم سیز کے افسران کے خلاف نیب نے گھیرا تنگ کرنا شروع کردیا۔ذرائع کے مطابق قومی احتساب بیورو (نیب) نے بلدیہ ضلع ملیر میں کی جانے والی بدعنوانیوں کی تحقیقات کا دائرہ وسیع کردیا گزشتہ دنوں نیب نے بلدیہ ملیر کے موجودہ میونسپل کمشنر عمران اسلم سمیت دوسابق میونسپل کمشنر اشفاق ملاح اور منظور حسین عباسی کو ضلع ملیر کی سروسسز وہیکلز کو دیئے گئے ایندھن کے تمام ریکارڈ کے ساتھ طلب کیا تھا۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ بلدیہ ملیر میں ایک جانب مبینہ طور پر بوگس ترقیاتی اور مرمتی کاموں کے نام پر کروڑوں روپے کی لوٹ مار کی جارہی ہے تو دوسری طرف محکمہ کی سروسز وہیکلز کے ایندھن میں بھی گزشتہ چند برس میں کروڑوں روپے خورد برد کیے گئے ہیں۔

(جاری ہے)

بلدیہ ملیر کے قریبی ذرائع کے مطابق بلدیہ ملیر کے افسران کی ملی بھگت سے گاڑیوں کی مرمت اور ایندھن کے نام پر لوٹ مار جاری ہے، ضلع بھر میں صفائی ستھرائی کی نہایت ابتر صورتحال ہے، ادارے کی سروسز وہیکلز کو دن میں کام کے لیے ایندھن فراہم کرنے کے ساتھ ساتھ سرکاری کھاتوں میں رات میں بھی گاڑیوں کو کام کے لیے ایندھن فراہم کیا جاتا رہا ہے۔

قومی احتساب بیورو گزشتہ کئی ماہ سے بلدیہ ملیر میں کی جانے والی لوٹ مار کی تحقیقات کر رہا ہے تحقیقات کے دوران نیب کو ایندھن کی مد میں کی جانے والی بے قاعدگیوں کے ایسے شواہد مل گئے ہیں جن سے کوئی بھی افسر انکار نہیں کرسکتا۔ذرائع کا مزید کہنا ہے کہ گزشتہ تین سال کے دوران بلدیہ ملیر کو ملنے والے فنڈ ادارے کے ریونیو اور اخراجات کا آزاد آڈٹ کرایا جائے تو افسران کی لوٹ مار کا پردہ چاک ہوجائے گا۔

اس وقت بلدیہ ضلع ملیر میں ایندھن کی مد میں کی جانے والی کروڑوں روپے کی بدعنوانیوں کی تحقیقات آخری مراحل میں پہنچ گئی ہیں۔# 17-09-19/--60mail #h# ق*لاہور کے مختلف حلقوں میں ترقیاتی کاموں میں ناقص میٹریل استعمال ہونے کا انکشاف #h# ئ لاہور (آن لائن) لاہور سمیت پنجاب کے مختلف اضلاع سے تعلق رکھنے والے حکومتی وزراء، مشیران اور پی ٹی آئی کے اراکین پنجاب اسمبلی کے حلقوں میں کئے گئے ترقیاتی کاموں میں ناقص میٹریل استعمال کرنے کا انکشاف ہوا ہے۔

بتایا گیا ہے کہ یہ انکشاف پنجاب حکومت کی جانب سے بنائے گئے مانیٹرنگ سیل کی رپورٹ میں کیا گیا ہے۔ یہ بھی بتایا گیا ہے کہ پنجاب حکومت نے صوبے بھر سے تعلق رکھنے والے وفاقی اور صوبائی وزراء، مشیران اور پی ٹی آئی کے اراکین قومی اور صوبائی اسمبلی کے حلقوں میں ترقیاتی کاموں کے سلسلے میں پندرہ ارب روپے مالیت کا پیکیج دیا تھا جس میں سے ترقیاتی کاموں کے لئے سات ارب روپے کا بجٹ جاری کیا گیا۔

مذکورہ رقم ترقیاتی سکیموں پر پنجاب کے مختلف اضلاع کے ڈپٹی کمشنروں کے ذریعے خرچ کی جانی تھی جبکہ رپورٹ میں اس عمل کا بھی انکشاف کیا گیا ہے کہ ضلع لاہور سے تعلق رکھنے والے قومی اور صوبائی وزراء، مشیران اور اراکین قومی و صوبائی اسمبلی کے بعض حلقوں میں بجٹ خرچ ہی نہیں کیا گیا اور جن حلقوں میں کیا گیا ہے وہاں ترقیاتی سکیموں میں ناقص میٹریل استعمال کیا گیا ہے۔ واضح رہے کہ ان سکیموں میں ناقص میٹریل استعمال کرنے کا بھانڈہ حالیہ بارشوں نے پھوڑ کر رکھ دیا ہے جبکہ پنجاب حکومت کا یہ بھی کہنا ہے کہ ترقیاتی سکیموں کے لئے فراہم کردہ پندرہ ارب روپے کا پیکیج مکمل استعمال ہونے کے بعد ان ترقیاتی سکیموں کی دوبارہ مانیٹرنگ کروائی جائے گی۔