اوتھل میں عوامی مسائل کے حل کے فوری اقدام کے لئے آگاہی مہم کے سلسلے میں سرکٹ ہا ئوس میں کھلی کچہری منعقد کی گئی

جمعہ 20 ستمبر 2019 23:47

اوتھل(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 20 ستمبر2019ء) وفاقی محتسب کے زیر اہتمام ضلع لسبیلہ کے ضلعی ہیڈ کوارٹر اوتھل میں عوامی مسائل کے حل کے فوری اقدام کے لئے آگاہی مہم کے سلسلے میں سرکٹ ہا ئوس اوتھل میں کھلی کچہری منعقد کی گئی جس میں سرکاری اداروں کے سربراہان، سیاسی وسماجی شخصیات علاقائی معززین سول سوسائٹی کے نمائندوں، دوکانداروں اور زمینداروں میڈیا کے نمائندوں نے کثیر تعداد میں شرکت کی۔

اس موقع پر وفاقی محتسب کے ایسوسی ایٹ ایڈوائزر غلام سرور بروہی نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہم انڈر 185 محکمے ہیں ہمارا کام ہے کہ غریبوں کو فوری انصاف فراہم کرنا ہے، انہوں نے کہا کہ غریب لوگ بڑی عدالتوں تک نہیں پہنچ سکتے اور وکیلوں کی فیسوں کو نہیں پہنچ سکتے، وفاقی محتسب غریبوں کا ایک وکیل بن کر ان کے مسائل کا حل کرتا ہے، انہوں نے کہا کہ ہر محتسب عدالتوں کا سلسلہ حضرت عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے دور سے رائج ہیں اور انہوں نے کہا کہ وفاقی محتسب نے لوگوں کے مسائل سننے اور حل کرنے کے لئے ایک بہترین سسٹم بنایا ہے جو کمپیوٹرائز ہیں لوگوں کے درخواست جیسے ہی موصول ہوتی ہیں اسے کمپیوٹرائز کیا جاتا ہے اور وفاقی متحسب ساٹھ دنوں کے اندر مسائل کی درخواست پر ان کا فیصلہ کر دیتی ہیں، انہوں نے کہا کہ اس آگاہی مہم کا مقصد یہ ہے کہ لوگوں میں شعور پکدا کریں کے اپنے مسائل جلد حل کرنے کے لئے وفاقی محتسب سے رجوع کریں، انہوں نے کہا کہ اگر کسی کو بھی وفاقی اداروں بجلی، سوئی گیس، نادرا، پاکستان ریلوے، پاکستان پوسٹ آفس، بیت المال، پاسپورٹ آفس، علامہ اقبال یونیورسٹی اور دیگر وفاقی اداروں کے خلاف اگر آپ لوگوں کو کوئی بھی شکایت کرنی ہے اس کا آسان طریقہ اور بڑا سادہ ہے کوئی بھی شہری بذریعہخط، ای میل یا اپنے قریبی مرکزی علاقائی دفر میں اپنی شکایت درج کراسکتا ہے، انہوں نے کہا کہ صوبائی محتسب صوبائی محکموں کی شکایت سنتا ہے اور وہی فیصلہ کرتا ہے، انہوں نے کہا کہ ہمارا عدالتی نظام دوسری عدالتوں سے مختلف ہے وفاقی محتسب کے پاس جو بھی شکایت موصول ہونگی وہ کمپیوٹر میں رجسٹر کی جاتی ہیں اور درخواست موصول ہونے کی صورت میں موبائل فون کے ذریعے مسائل کو میسج کے ذریعے آگاہ کیا جاتا ہے اور وفاقی محتسب اس بات کا پابند ہے کہ درخواست پر 60 کے اندر فیصلہ کیا جائے اور درخواست گزار کا مسئلہ حل کرایا جائے محتسب کے فیصلے کے خلاف صدر پاکستان کے پاس اپیل کی جائے کہ جو 90 دن کے اندر اپنا فیصلہ سنانے کا پابند ہے، انہوں نے کہا کہ ہمارے پاس سینکڑوں درخواستیں آتی ہیں اور ان درخواستوں کے گم ہونے کا کوئی اندیشہ نہیں ہے کیوں کہ ہمارا سارا سسٹم کمپیوٹرائز ہے اور ان تمام درخواستوں اور کیسز کی اکھٹے سماعت کی جاتی ہے اور لوگوں کو فوری اور سستہ انصاف فراہم کیا جاتا ہے، انہوں نے کہا کہ جیلوں کے اندر بھی لوگوں کے ساتھ ذیادتیاں ہوتی ہیں اس سلسلے میں بھی وفاقی محتسب نے شکایات درج کی جاسکتی ہیں سڑکوں پر آئے روز ٹریفک حادثات ہوتے رہتے ہیں اس کے لئے بھی ہم۔

(جاری ہے)

نے وفاقی حکومت کو لکھا تھا کہ کراچی کوئٹہ روڈ جو ڈبل کیا جائے تاکہ حادثات رونما نہ ہو سکیں ایمرجنسی کی صورت میں نیشنل ہائی وے اتھارٹی اپنے علاقائی افیسران کو اختیار دیں تاکہ بارشوں اور سیلابوں سے متاثر ہونے والی سڑکو۔ کو فوری مرمت کر سکیں تاکہ لوگوں کی شکایات دور ہو سکیں، انہوں نے کہا کہ ہمارے یہاں آنے کا مقصد یہ ہے کہ لوگوں اور غریبوں کے ساتھ کسی قسم کی ذیادتی نہ ہو اور وفاقی مح5سب عدالتوں سے لقگوں کو سستا اور آسان انصاف فراہم کیا جاسکے، اس موقع پر لوگوں نے وفاقی محتسب سے شکایات کرتے ہوئے کہا کہ حب میں ٹریفک جام ہونا روز کا معمول بن چکا ہے اس کے لئے ہیوی گاڑیوں کا حب میں داخلے کے لئے ٹائم فکس کیا جائے اور لوگوں کو پابند کیا جائے کہ اپنے پالتوں جانوروں کو سنبھالیں جو سڑکوں پر آنے سے حادثے کا سبب بنتے ہیں۔

اس موقع پر ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر لسبیلہ عزت نذیر بلوچ، اسسٹنٹ رجسٹرار امیر محمد رند، رجسٹرار لسبیلہ یونیورسٹی احمد نواز کھوسہ، سردار رسول بخش برہ، معروف روحانی شخصیت پیر گلا شاہ جیلانی، بلوچستان عوامی پارٹی کے سینئر ضلعی رہنما غلام محمد عرف گلو جاموٹ، ڈی ایچ او لسبیلہ ڈاکٹر احمد علی بلوچ، ڈی ایف او جنگلات مقبول دشتی، کنزر ویٹر ہنگول نیشنل پارک راجہ آصف۔

نادرا کے ندیم حیدر، B.I.S.P کے یوسف رودینی، پوسٹ ماسٹر بشیر احمد، سردار علی اکبر آچرہ، سردار عبدالمجیدگنگو، سید نور علی شاہ، زینل العابدین رونجھو، آغا محمد گدور، تحصیلدار اوتھل سردارزادہ نصیر احمد جاموٹ، اسسٹنٹ ڈائریکٹر NHA لسبیلہ منظور احمد، زراعت آفیسر رازق بلوچ، خزانہ آفیسر ایوب کانسی۔ڈسٹرکٹ ایجوکیشن آفیسر امیربخش رونجھو۔

حاجی حسین جاموٹ ، ایگریکلچر انجینئرنگ کے مقبول حسین، وڈیرہ رحیم بخش جاموٹ، ایکسین ایری گیشن نثار بلوچ، وڈیرہ غلام نبی گنگو، انسپیکٹر موٹروے پولیس عارف نشت باجوئی، ڈپٹی ڈائریکٹر زرعی انجینئرنگ لسبیلہ محمد زمان قلندرانی، سابق کونسلر پرکاش کمار لاسی، عبدالواحد صابرہ، پیر اسد شاہ، حیدر شیخ، جیٹھا نند لاسی، کرشن لعل لاسی، منیجر کے الیکٹرک اوتھل منیر احمد ساسولی، پی پی ایچ آئی کے سپورٹ پروگرام منیجر تنویر آفتاب، مکھی پریم چند، وڈیرہ عبدالحمید ہاشمانی بلوچ، ڈی او تعلیم لسبیلہ حاجی نوید ہاشمی، لائیواسٹاک کے ڈاکٹر کریم لاسی، زراعت آفیسر محمد کاشف، ڈپٹی ڈائریکٹر ناریل فارم قمرالدین بلوچ، ایس او زراعت عبدالغفور رونجھو، زکواة آفیسر لسبیلہ محمد ہاشم لاسی، ڈپٹی ڈائریکٹر زراعت لسبیلہ تنویر احمد چنہ، غالم محمد شاہ، اصغر علی لاسی، جیٹھامل لیلانی، کیشور کمار سمیت دیگر لوگوں نے بڑی تعداد میں شرکت کی۔