مہمند ایجنسی میں باڑ لگانے کی نگرانی پر مامور میجر عدنان اور سپاہی کی شہادت ہمارے لیئے باعث فخر ہے ،سردار محمد یعقوب خان ناصر

ہفتہ 21 ستمبر 2019 23:56

لورالائی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 21 ستمبر2019ء) مسلم لیگ ن کے سینئر مرکزی نائب صدر سینٹ کے ا سیٹنڈنگ کمیٹی برائے بین الصوبائی رابطہ کے چیئرمین سینیٹر سردار محمد یعقوب خان ناصر نے صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ مہمند ایجنسی میں باڑ لگانے کی نگرانی پر مامور میجر عدنان اور سپاہی کی شہادت ہمارے لیئے باعث فخر ہے انہوں نے کہا کہ ملک وقوم کیلئے قربانیاں دیکر ہمارے افواج قابل فخر کارنامے سرانجام دے رہی ہے انہوں نے کہا کہ شہید کھبی نہیں مرتے بلکہ یہ تاقیامت زندہ رہتے ہیں اسلام میں شہید کا بڑا مقام ہے انہوں نے کہا کہ بھارت اور افغانستان ہمارے سرحدات کا خیال اور احترام کریں پاکستان ایک آزاد اسلامی مملکت ہے ہمیں اپنی سلامتی ہر چیز سے زیادہ عزیز ہے ہم مر مٹنے کیلئے تو تیار ہیں لیکن اپنی مٹی کی حفاظت سے کسی صورت غافل نہیں رہ سکتے انہوں نے کہا کہ حکومت ہمارے سرحدوں کی حفاظت کو یقینی بنانے کیلئے ائین فل پروف حفاظتی اقدامات کریں اور خلاف ورزی کرنے والے ممالک سے سخت احتجاج کر اور سلامتی کونسل میں بھی یہ بات اٹھانی چاہیئے انہوں نے کہا کہ حکومت نے پی پی رہنماء و سابق اپوزیشن لیڈر سید خورشید احمد شاہ کو دوران اسمبلی اجلاس گرفتار کر کے پارلیمنٹ کی توہین کی نیب احکام کو سپیکر سے پیشگی اجازت لینی چاہیئے تھی انہوں نے کہا کہ نیب پہلے کرپشن کے الزام میں سیاسی رہنماء کو گرفتار کرتی ہے اور بعد میں تفتیش کرتی ہے جو کہ غیر انسانی اور غیرقانونی عمل ہے انھیں ٹھوس شواہد پر کاروائی کا ضرور حق حاصل ہے مسلم لیگ ن احتساب کے حق میں ہے لیکن احتساب کے اڑ میں کسی کی توہین اور پگڑی اچالنے کی کسی کو حق حاصل نہیں ہے قانون و ائین سب کیلئے مساوی ہونا چاہیئے انہوں نے کہا کہ پی ایم ایل ن میڈیا ٹریبونل کی مخالفت کرتی ہے اسے سینٹ اور قومی اسمبلی میں پاس کرنے کی بھر پور مخالفت کریگی انہوں نے کہا کہ مہنگائی بے روزگاری دہشت گردی کے خلاف حکومت کچھ نہیں کر رہی تمام تر توانیاں اپوزیشن رہنماوں کے خلاف انتقامی کاروائیوں پر صرف کر رہی ہے انہوں نے کہا کہ ملک میں سول مارشل لا نافذ ہے موجودہ حکومت کے کالے کارناموں نے تو امرانہ دور کے اقدامات کو بھی مات دے دی ہے ہماری جماعت دیگر اپوزیشن پارٹیوں کے ساتھ ملکر حکومت کے خلاف میدان میں نکل رہی ہے جسکا حتمی اعلان مرکزی سی ای سی کے اکتیس ستمبر کو ہونے والے اجلاس میں کیا جائیگا۔