پشاور،اعلی پولیس حکام کا مشترکہ سرحدات پر دہشت گردی کے واقعات کی روک تھام سے متعلق سہ فریقی اجلاس

جمعرات 26 ستمبر 2019 19:19

پشاور۔26ستمبر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 26 ستمبر2019ء) خیبر پختونخوا، پنجاب اور بلوچستان کے اعلی پولیس حکام کا مشترکہ سرحدات پر دہشت گردی کے واقعات کی روک تھام اور دہشت گردوں کے نقل و حرکت سے متعلق سہ فریقی اجلاس اسلام آباد میں منعقد ہوا۔ نیشنل ایکشن پلان کے تحت منعقدہ اس اجلاس کی صدارت آئی جی پی خیبر پختونخوا ڈاکٹر محمد نعیم خان نے کی۔

جسمیں انسپکٹر جنرل آف پولیس بلوچستان محسن حسن بٹ، ایڈیشنل انسپکٹرجنرل آف پولیس پنجاب احمد لطیف، ایڈیشنل ڈائریکٹر سی ٹی ڈی پنجاب محمد اقبال چانڈیو ، ایڈیشنل ہوم سیکرٹری بلوچستان ظفر اقبال، ڈی آئی جی سی ٹی ڈی خیبرپختونخوا عبدالغفور آفریدی، ڈی آئی جی ڈی آئی خان کیپٹن(ر) فیروز شاہ، چیف سٹاف آفیسر برائے آئی جی پی خیبر پختونخوا یاسین فاروق، ڈی او ڈی جی خان ملک جاوید ، ایس ایس پی سی ٹی ڈی ڈاکٹر اقبال، پی ایس او برائے آئی جی عبدالصمد خان اور ایس پی سی ٹی ڈی وقار خان نے شرکت کی۔

(جاری ہے)

اجلاس میں تینوں صوبوں کو مشترکہ سرحدات پر درپیش خطرات جسمیں دہشت گردوں کی آمدورفت اور کسی بھی واردات کے بعد یہاں پناہ لینے اور گرفتاری کے متعلق لائحہ عمل کا ملٹی میڈیا کے ذریعے تفصیل سے جائزہ لیا گیا۔ اجلاس میں تینوں صوبوں کے پولیس حکام کی مشاورت سے ان سے نمٹنے کیلئے لائحہ عمل مرتب کرنے کے اقدامات کا جائزہ بھی لیا گیا جو کہ مستقبل میں اس قسم کے واقعات سے بروقت نمٹنے کیلئے سنگ میل ثابت ہوگا۔

اجلاس میں تینوں صوبوں کی پولیس اور دیگر اسٹیک ہولڈر کے مابین قریبی رابطہ رکھنے اورآپس میں انٹیلی جنس کے تبادلے کیلئے بھی حکمت عملی وضع کی گئی۔ سہ فریقی اجلاس میں مشترکہ سرحدات کو محفوظ بنانے اور دہشت گردی کے واقعے کی صورت میں سخت چیکنگ کو یقینی بنانے اور کسی بھی صوبے کو مطلوب دہشت گردوں کے گرد گھیرا تنگ کرنے اور قانون کے کٹہرے میں لانے کے لیے مشترکہ کوششیں اپنانے کی ضرورت پر زور دیا گیا۔ واضح رہے کہ ٹرائی بارڈر کانفرنس کا مجموعی طور پر یہ تیسرا اجلاس تھا جو کہ وزیراخلہ پاکستان کی خصوصی ہدایت پر منعقد کیا گیا تھا۔ اس ٹرائی بارڈر کانفرنس کی میزبانی خیبر پختونخوا پولیس کی جانب سے کی گئی تھی۔