ڈینگی کا خاتمے کے لیے عملی اقداما ت نہیں اُٹھائے جارہے ہیں‘شیخ عقیل الرحمن

حکومت آزادکشمیر نے عوام کو خدا کے رحم وکرم پر چھوڑ دیا ہے کوئی عملی اقدامات نہیں اُٹھائے جارہے ہیں

جمعرات 10 اکتوبر 2019 14:52

ڈینگی کا خاتمے کے لیے عملی اقداما ت نہیں اُٹھائے جارہے ہیں‘شیخ عقیل ..
مظفرآباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 10 اکتوبر2019ء) ڈینگی کا خاتمے کے لیے عملی اقداما ت نہیں اُٹھائے جارہے ہیں ،آئے روز ڈینگی کے مریضوں میں اضافہ ہورہا ہے ،حکومت آزادکشمیر نے عوام کو خدا کے رحم وکرم پر چھوڑ دیا ہے کوئی عملی اقدامات نہیں اُٹھائے جارہے ہیں،سینکڑوں افراد کو ڈینگی نے اپنا شکار بنا یا ہوا ہے ،مفت سہولیات دور کی بات ہے ،یہاں پر عوام کی چمڑی بھی ادھڑی جارہی ہے ،اس جان لیواء وائر س کو کنٹرول کرنا ناگزیر ہوچکا ہے ۔

ان خیالات کا اظہار نائب امیر جماعت اسلامی شیخ عقیل الرحمان ایڈووکیٹ نے گزشتہ روز صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کیا ۔انہوں نے کہا کہ اس وائرس کو پھیلنے کی واحد وجہ دریا میں پانی کی کمی ہے ،دریا کا بہائو کم ہونے کی وجہ سے مظفرآباد کا درجہ حرارت بڑھ رہا ہے اس وقت مظفرآباد کا درجہ حرارت بہت کم ہوا کرتا ہے لیکن دریائوں میں پانی کی کمی کی وجہ سے درجہ حرارت اتنا زیادہ ہوگیا ہے کہ مختلف قسم کی بیماریوں نے جنم لے لیا ہے ۔

(جاری ہے)

اس وقت دارالحکومت میں ڈینگی کے جان لیوا مرض میں مبتلاء مریضوں کو مفت طبی اور علاج معالجہ کی سہولیات کی فراہمی کے اعلانات بھی ڈھونگ ثابت ہورہے ہیں۔ مظفرآباد کے دونوں بڑے سرکاری ہسپتالوں میں ڈینگی فیور کے ٹیسٹ کی سہولیات مہیا نہ کیے جاناافسوس ناک ہے ۔سی ایم ایچ اورایمز میں ڈینگی کے مریضوں کو ٹیسٹوں کی سہولت مہیا نہیں کی جاتی جس کے باعث مریض پرائیویٹ لیبارٹریز سے ٹیسٹ کرانے پرمجبور ہیں۔

پرائیویٹ لیبارٹریز پر 50روپے کے ٹیسٹ کی قیمت 11سو روپے وصول کی جاتی ہے ۔ جبکہ محکمہ صحت نے حکومت نے ڈینگی وباء پھیلنے کے بعد ہنگامی بجٹ وصول کیا ہے۔ دونوں ہسپتالوں میں ڈینگی مریضوں سے ناروا سلوک کیا جاتا ہے ۔ حکومت عوام کو سہولیات فراہم کرنے میں مکمل طور پر ناکام ہو چکی ہے ۔حکومت عوام کو صحت کی بنیادی سہولیات فراہم کے لیے عملی اقدامات اُٹھاتے ہوئے عوام کو ٹیسٹ اور علاج فری کیا جائے تاکہ مزید لوگ اس وائرس کا شکا ر نہ ہو سکیں۔دریامیں پانی کو چھوڑا جائے تاکہ دریا میں جتنی بھی گندی ہے اور مختلف جگہوں پر دریا کا پانی بھی جمع ہوا ہے تاکہ زیادہ دریائے آنے کی وجہ سے یہ جگہیں صاف ہو سکیں اور مظفرآباد شہر کا درجہ حرارت بھی کم ہو سکے ۔