پاکستان کشمیری عوام کے حق خودارادیت اور جدوجہد آزادی کی حمایت جاری رکھے گا‘پاکستان نے خطے میں دہشتگردی کے خلاف سب سے بڑی جنگ لڑی ہے اور دہشتگردی کے مکمل خاتمے تک یہ جنگ لڑتا رہے گا‘ عالمی برادری مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی پامالیوں کا نوٹس لے،نمقبوضہ جموں و کشمیر میں بھارت کی ریاستی دہشتگردی سے ایک خوف ناک انسانی المیہ جنم لے سکتا ہے

اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر کا استنبول میں رابطوں کے فروغ اور دہشتگری کے خاتمے کے موضوع پر منعقدہ تیسری اسپیکرز کانفرنس سے خطاب

اتوار 13 اکتوبر 2019 00:05

اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 13 اکتوبر2019ء) سپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر نے کہا ہے کہ پاکستان کشمیری عوام کے حق خودارادیت اور جدوجہد آزادی کی حمایت جاری رکھے گا‘پاکستان نے خطے میں دہشتگردی کے خلاف سب سے بڑی جنگ لڑی ہے اور دہشتگردی کے مکمل خاتمے تک یہ جنگ لڑتا رہے گا‘ عالمی برادری مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی پامالیوں کا نوٹس لے،نمقبوضہ جموں و کشمیر میں بھارت کی ریاستی دہشتگردی سے ایک خوف ناک انسانی المیہ جنم لے سکتا ہے۔

اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر ترکی کے شہر استنبول میں رابطوں کے فروغ اور دہشتگری کے خاتمے کے موضوع پر منعقدہ تیسری اسپیکرز کانفرنس سے خطاب کررہے تھے۔کانفرنس میں ترکی ، افغانستان اور روس کے پارلیمنٹ کے اسپیکرز کے علاوہ چین کی نیشنل پیپلز کانگریس کے وائس اسپیکر نے بھی شرکت کی۔

(جاری ہے)

اسپیکرز کانفرنس ایک ایسا پلیٹ فارم ہے جس کا پارلیمنٹ آف پاکستان نے 2017 میں اسلام آباد میں افتتاحی اجلاس کیاتھا۔

کانفرنس کے افتتاحی اور اختتامی اجلاسوں سے خطاب کرتے ہوئے اسپیکر قومی اسمبلی نے مقبوضہ جموں وکشمیر میں بدترین صورتحال پر روشنی ڈالی۔ انہوں نے عالمی برادری سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ مقبوضہ جموں و کشمیر میں موجودہ انسانی حقوق اور انسانی صورتحال کی نشاندہی کرنے کے ساتھ ساتھ کشمیریوں کے حق خود ارادیت کی حمایت جاری رکھے ۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ 5 اگست 2019 کو بھارت کی یکطرفہ اور غیر قانونی کارروائیوں اور اس کے بعد 8 لاکھ سے زیادہ کشمیریوں کی مسلسل ناکہ بندی ، علاقائی امن و سلامتی کے لئے ایک خطرہ ہے۔

اسپیکر قومی اسمبلی نے اس عزم کا اعادہ کیا کہ دہشت گردی سے سب سے زیادہ متاثر ہونے کے ناطے ، پاکستان اس لعنت کو جڑ سے اکھاڑ پھینکنے کے لئے پرعزم ہے۔ پاکستان نے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں بے شمار قربانیاں پیش کیں اور اس کے خلاف کامیابی حاصل کی۔رابطے کو علاقائی امن اور خوشحالی کا سنگ بنیاد قرار دیتے ہوئے اسپیکر نے فلیگ شپ چین پاکستان اقتصادی راہداری منصوبے کے تحت پاکستان کی طرف سے جاری پیشرفت پر روشنی ڈالی۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان دہشت گردی کے انسداد اور علاقائی رابطوں کو مضبوط بنانے کے لئے پارلیمنٹ کے اسپیکروں کی کانفرنس کو علاقائی ضروریات کے لئے موثر اور جوابدہ بنانے سمیت ، زیادہ تر علاقائی رابطوں کی طرف اقدامات جاری رکھے گا۔کانفرنس نے اپنے اختتام پر ، بالترتیب 2017 اور 2018 کے اسلام آباد اور تہران کے اعلامیوں کی توثیق کی ، جس میں اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی متعلقہ قراردادوں کے مطابق جموں و کشمیر تنازعہ کے حل کے لئے دیگر امور پر زور دیا گیا ہے۔

دستاویز میں تمام ریاستوں کی جانب سے اقوام متحدہ کی پابندیوںکے ساتھ ساتھ فنانشل ایکشن ٹاسک فورس (ایف اے ٹی ایف) کے کام پر سیاسی گریز کرنے کی ضرورت پر بھی زور دیا گیا ہے۔سپیکر قومی اسمبلی کی سربراہی میں ، کانفرنس میں شریک پاکستان کے پارلیمانی وفد میں ڈپٹی چیئرمین سینیٹ سلیم مانڈوی والا،کشمیر سے متعلق قومی اسمبلی کی پارلیمانی کمیٹی کے چیئرمین سید فخر امام‘ سابق اسپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق‘ سینیٹر لیفٹیننٹ جنرل (ر) عبدالقیوم‘ سینیٹر میاں محمد عتیق شیخ‘ سینیٹر رانا مقبول‘ قومی اسمبلی کی خارجہ تعلقات کمیٹی کے چیئرمین ملک محمد احسان اللہ ٹوانہ اور رکن قومی اسمبلی شازیہ مری شامل ہیں۔