Live Updates

نواز شریف اور مریم نواز کے بیرون ملک جانے پر آمادہ نہ ہونے پر فریق اول شہباز شریف سے ناراض ہو گیا تھا

نواز شریف کی بیماری کی سنگینی سے شہباز شریف کا فائدہ ہوا اور اُن کا بیانیہ جیت گیا

Sumaira Faqir Hussain سمیرا فقیرحسین بدھ 13 نومبر 2019 11:16

نواز شریف اور مریم نواز کے بیرون ملک جانے پر آمادہ نہ ہونے پر فریق اول ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 13 نومبر 2019ء) : سینئیر صحافی و کالم نگار سلیم صافی نے اپنے حالیہ کالم میں بتایا کہ میاں صاحب کی بیماری کی سنگینی نے میاں شہباز شریف کا کام بھی آسان کردیا۔ اس بیماری سے بلاول بھٹو کا بھی اور مولانا کا بھی کام آسان ہو گیا ہے۔ اس بیماری نے مشکل میں ڈال دیا ہے تو صرف اور صرف عمران خان کو۔ مختصر یہ کہ بیمار نواز شریف ہوئے ہیں، خطرہ نواز شریف کی زندگی کو لاحق ہوا لیکن جیت شہباز شریف کی سیاست اور بیانیے کی ہوئی ہے۔

انتخابات کے نتیجے میں جب مسلم لیگ ن کو مار پڑی تو شہباز شریف اپنے بھائی اور بھتیجی کو طعنہ دینے کی پوزیشن میں آگئے۔ سلیم صافی نے کہا کہ گھر میں جو بحث مباحثہ ہوا، اس کے نتیجے میں شہباز شریف کو اپنا بیانیہ آزمانے کا موقع دیا گیا اور اسی اسکرپٹ کے تحت میاں نواز شریف اور مریم نواز صاحبہ خاموش ہوگئے۔

(جاری ہے)

اس کے نتیجے میں اعتماد سازی کا سلسلہ شروع ہوا اور ڈیل تک پہنچنے کے لئے ایک دوسرے کو ڈھیل دی جانے لگی۔

شہباز شریف کو عمران خان کی مرضی کے خلاف پارلیمنٹ میں لایا گیا اور پی اے سی کا چیئرمین بنوایا گیا لیکن جب عمران خان کو یہ احساس ہوگیا کہ شہباز شریف کے معاملات حتمی مراحل کی طرف جارہے ہیں تو انہوں نے ایسے اقدامات اٹھائے کہ جن کی وجہ سے مسلم لیگ ن مشتعل ہوئی اور اعتماد سازی کے عمل کو نقصان پہنچا ۔ سلیم صافی نے بتایا کہ میاں شہباز شریف اپنے بھائی اور بھتیجی کو حسبِ وعدہ بیرون ملک بھجوانے پر آمادہ نہ کرسکے چنانچہ فریقِ اول شہباز شریف سے ناراض ہوگیا کہ فائدہ اٹھانے کے باوجود وہ بھائی اور بھتیجی سے بات نہ منوا سکے اور شہباز شریف فریقِ اول سے شکوہ کرتے رہے کہ اتنا سب کچھ کرنے کے بعد انتقام کا سلسلہ ان کے بچوں تک بھی دراز کیا گیا اور یہ کہ انہیں اپنے بھائی سے بات کرنے کے بھی قابل نہیں چھوڑا گیا۔

سلیم صافی نے کہا کہ مولانا نے مسلم لیگ ن اور پیپلز پارٹی کو اس بنیاد پر قائل کردیا کہ ان کے مارچ کے نتیجے میں ان کی اُمیدوں پر پانی نہیں پھر سکتا بلکہ اس کے دباؤ کی وجہ سے اپوزیشن کی قیمت مزید بڑھ سکتی ہے۔ اسی وجہ سے پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ ن نے مولانا کے مارچ کی مخالفت بھی نہیں کی اور مکمل ساتھ بھی نہیں دیا۔ چنانچہ جوں جوں مولانا اسلام آباد کی طرف بڑھتے گئے توں توں شہباز شریف اور بلاول بھٹو زرداری کی اہمیت بڑھتی گئی۔

مکرر عرض ہے کہ میاں نواز شریف کی بیماری اللّٰہ کی طرف سے ہے اور عدالتی فیصلوں کا میاں شہباز شریف کی سرگرمیوں سے کوئی تعلق نہیں لیکن بہرحال ان کی بیماری اور اس کی سنگینی نے اپوزیشن اور بالخصوص میاں شہباز شریف کے مسائل حل کرنے میں کلیدی کردار ادا کیا۔
Live مریم نواز سے متعلق تازہ ترین معلومات