پاکستان امریکی کانگریس کے ٹام لینٹس ہیومن رائٹس کمیشن کی مقبوضہ کشمیر پر سماعت کا خیر مقدم کرتا ہے، دفتر خارجہ

بھارت مقبوضہ جموں و کشمیر کے عوام کی آواز کق ظالمانہ مظالم سے خاموش کر رہا ہے، ترجمان دفتر خارجہ کا بیان

ہفتہ 16 نومبر 2019 18:24

پاکستان امریکی کانگریس کے ٹام لینٹس ہیومن رائٹس کمیشن کی مقبوضہ کشمیر ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 16 نومبر2019ء) ترجمان دفتر خارجہ نے کہاہے کہ پاکستان امریکی کانگریس کے ٹام لینٹس ہیومن رائٹس کمیشن کی مقبوضہ کشمیر پر سماعت کا خیر مقدم کرتا ہے۔ ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق پاکستان ٹام لینٹس ہیومن رائٹس کمیشن کی مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی کھلی سماعت پر بھرپور خیرمقدم کرتا ہے۔

ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق امریکی کانگریس کے ٹام لینٹس انسانی حقوق کمیشن کی کھلی سماعت 14 نومبر کو واشنگٹن ڈی سی میں منعقد ہوئی۔ ترجمان دفتر خارجہ نے بتایاکہ کمیشن نے اپنے مشاہدات میں مقبوضہ جموں وکشمیر کی بین الاقوامی سطح پر تسلیم شدہ متنازع حیثیت کو دوبارہ لاگو کیا ہے۔ ترجمان دفتر خارجہ نے بتایاکہ کمیشن نے اپنے مشاہدات میں بھارتی مقبوضہ جموں و کشمیر میں انسانی حقوق کی وسیع خلاف ورزیوں اور انسانی المیہ کو بھی اجاگر کیا۔

(جاری ہے)

ترجمان دفتر خارجہ نے کہاکہ سماعت کے دوران بھارتی مقبوضہ جموں و کشمیر میں ایک غیر جانبدارانہ فیکٹ فائنڈنگ کمیشن بھیجنے کا بھی کہا گیا۔ ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق امریکی کمیشن کی سماعت کے دوران کشمیریوں کے حق خود ارادیت کو بھی اجاگر کیا گیا۔ترجمان دفتر خارجہ نے بتایاکہ امریکی ایوان نمائندگان کی ایشیاء پر ذیلی کمیٹی کے اجلاس کے بعد ایک ماہ سے بھی کم مدت میں امریکی کانگریس کے ٹام لینٹس کمیشن کی سماعت کا انعقاد کیا گیا۔

ترجمان دفتر خارجہ نے کہاکہ اس سے بین الاقوامی برادری کے مقبوضہ کشمیر کی صورتحال پر مسلسل تحفظات کی عکاسی ہوتی ہے، ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق پاکستان امریکی اراکین کانگریس کی مقبوضہ جموں و کشمیر میں عوام پر جاری ظلم ستم پر اپنے ضمیر کی آواز بلند کرنے کی کوشیشوں کو تسلیم کرتا ہے۔ ترجمان دفتر خارجہ نے کہاکہ ان امریکی اراکین کانگریس نے بھارتی حکومت پر اپنے ظالمانہ اقدامات کے خاتمیکا بھی مطالبہ کیا۔

ترجمان دفتر خارجہ نے کہاکہ ہم امریکی قیادت اور اراکین پارلیمان کی جانب سے بنیادی انسانی حقوق آزادی اظہار رائے حق استصواب رائے اور خطے میں امن و استحام کو درپیش خطرات سے آگاہ ہونے کو سراہتے ہیں۔ ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق ہم امریکی اراکین پارلیمان کی جانب سے مسلسل جاری بھیانک انسانی خواب کے خاتمے میں اپنے کردار کی ادائیگی کی خواہش کو سراہتے ہیں۔

ترجمان نے کہاکہ کھلی سماعت کے دوران راے عامہ دیکھی گئی کہ بین الاقوامی صحافیوں, غیر جانبدار انسانی حقوق کی تنظیموں اور اقوام متحدہ کے خصوصی مبصرین کو مقبوضہ جموں و کشمیر جانے کی اجازت دی جائے۔ترجمان دفتر خارجہ نے کہاکہ گواہان نے مقبوضہ جموں و کشمیر میں زرائع مواصلات پر پابندیاں ہٹانے انسانی حقوق کی بحالی کا بھی مطالبہ کیا۔انہوںنے کہاکہ مجموعی طور پر اس بات پر زور دیا گیا کہ بھارت کو اپنی ظالمانہ پالیسیوں اور مذہبی و نسلی ظلم و ستم کا تسلسل جاری رکھنے سے روکا جائے۔

ترجمان نے کہاکہ کھلی سماعت کے دوران بین الاقوامی برادری پر مقبوضہ خطے میں انسانی حقوق کی کھلی خلاف ورزیوں کے حوالے سے آزادانہ تحقیقات کرانے کے لیے زور دیا گیا۔ ترجمان نے کہاکہ کمیشن کے پینلسٹس کے مقبوضہ کشمیر کے نہتے عوام کی آواز بننے کے حوصلے قابل تحسین ہیں۔ ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق بھارت مقبوضہ جموں و کشمیر کے عوام کی آواز کق ظالمانہ مظالم سے خاموش کر رہا ہی, ترجمان دفتر خارجہ نے کہاکہ کمیشن کے اراکین و پینلسٹ نے بھارت کے سب سے بڑی جمہوریت ہونیکی کہانی کا پول کھول دیا۔

ترجمان نے کہاکہ انہوں نے دیانت داری سے بھارتی حکومت کی جابرانہ پالیسیوں کے پس منظر میں موجود آمرنہ اور قومی انتہا پسندانہ نظریات و خواہشات کو بے نقاب کیا۔ترجمان نے کہاکہ کمیشن نے بھارت کی جانب سے اقلیتوں پر ظلم و ستم پر بھی شدید تحفظات کا اظہار کیا۔ ترجمان نے کہاکہ امریکی کانگریس کے ٹام لینٹس کمیشن کی تازہ ترین سماعت عالمی برادری کی جانب سے مقبوضہ جموں و کشمیر کی ناقابل قبول صورتحال شدید تحفظات کا اظہار ہے۔