وزیر اعلی کے مشیر عمر سیف کی تقرریوں کیخلاف درخواست

لاہور ہائی کورٹ کا پنجاب حکومت ،کمشنر انفارمیشن کمیشن اور نیب کو نوٹس جاری

پیر 16 دسمبر 2019 21:56

وزیر اعلی کے مشیر عمر سیف کی تقرریوں کیخلاف درخواست
لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 16 دسمبر2019ء) لاہور ہائیکورٹ نے وزیر اعلی پنجاب کے مشیر برائے انفارمیشن ٹیکنالوجی عمر سیف کی تقرریوں کیخلاف درخواست متفرق درخواست پرپنجاب حکومت ،کمشنر انفارمیشن کمیشن اور نیب کو نوٹس جاری کرتے ہوئے دو ہفتوں میں جواب طلب کر لیاجبکہ فاضل عدالت نے حکم دیا ہے کہ ڈی جی نیب پنجاب آئندہ سماعت پر ذاتی حیثیت میں پیش ہو کر بتائیں کہ انہوں نے درخواست گزار کی شکایت پر کیا کارروائی کی ہے ۔

لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس شاہد وحید نے مقامی شہری عبداللہ ملک کی جانب سے اظہرصدیق ایڈووکیٹ کی وساطت سے دائر متفرق درخواست پر سماعت کی ۔ درخواست گزار نے موقف اپنایا کہ عمر سیف بیک وقت ایم ڈی پنجاب انفارمیشن ٹیکنالوجی بورڈ ،وائس چانسلر آئی ٹی یونیورسٹی کام کر رہے ہیں ۔

(جاری ہے)

عمر سیف لاہور ہائیکورٹ کے کیس مینجمنٹ سسٹم کے منصوبہ میں خورد برد کے الزامات میں ملوث ہیں اس لئے وہ وہ مشیر اعلی کی اہلیت پر پورا نہیں اترتے ۔

انہیں قانونی تقاضے پورے کئے بغیر سیاسی بنیادوں پر وزیر اعلی پنجاب کا آئی ٹی کامشیر لگا دیا گیا ہے عمر سیف نے عدالت عالیہ میں کیس مینجمنٹ سسٹم کے منصوبہ میں بڑے پیمانے پر کرپشن کی اورناقص منصوبہ لگایا جو فیل ہو گیا ۔ درخواست میں استدعا کی گئی ہے عدالت عمر سیف کی بطور مشیر اعلی،وائس چانسلر آئی ٹی یونیورسٹی اور ایم ڈی پنجاب انفارمیشن ٹیکنالوجی بورڈ کی حیثیت سے تقرریاں کالعدم قرار دے اوروصول کردہ تمام تنخواہیںاور مراعات واپس لینے کا حکم دے دیتے ہوئے اس منصوبہ کی ازسر نو تحقیقات کے لیے نیب کو حکم جاری کرے ۔