Live Updates

خصوصی عدالت کا فیصلہ اسلامی تعلیمات کے برخلاف

آئین اسلام کیخلاف قوانین بنانے کی اجازت نہیں دیتا توعدالتوں کو اسلامی تعلیمات کیخلاف فیصلہ دینے کی اجاز ت کیسے دی جا سکتی ہے،ڈاکٹر عامر لیاقت حسین

جمعرات 19 دسمبر 2019 17:29

خصوصی عدالت کا فیصلہ اسلامی تعلیمات کے برخلاف
اسلام آباد (اُردو  پوائنٹ  اخبارتازہ  ترین۔ 19  دسمبر2019ء ) رہنما تحریک انصاف ڈاکٹر عامر لیاقت حسین نے کہا ہے کہ جب پاکستان کا آئین اسلام کیخلاف قوانین بنانے کی اجازت نہیں دیتا توعدالتوں کو  اسلامی تعلیمات کیخلاف فیصلہ دینے کی اجاز ت کیسے دی جا سکتی ہے ۔ تفصیل کے مطابق ڈاکٹر عامر لیاقت حسین کی جانب سے پرویز مشرف غداری کیس میں خصوصی عدالت کے فیصلے کو تنقید کا نشانہ بنایا گیا۔

آرٹیکل چھ پر تبصرہ کرتے ہوئے انہوں نے کہا ہے فیصلہ لکھنے والوں کو حاجی گھسیٹا خان کا حکیم کھلایا جائے تاکہ ان کی ذہنی حالت درست ہوسکے۔
خیال رہے خصوصی عدالت نے پرویز مشرف کے خلاف سنگین غداری کیس کا تفصیلی فیصلہ جاری کیا تھا  ۔ تفصیلی فیصلے میں کہا گیا کہ دو ججز پرویز مشرف کو سزا دینے کے حق میں ہیں جب کہ سندھ ہائیکورٹ کے جج نے اس سے اختلاف کیا ۔

(جاری ہے)

جسٹس وقار احمد سیٹھ اور جسٹس شاہد  کریم  نے  سزائے  موت کا  حکم  دیا ۔ جسٹس نذر اکبر نے فیصلے سے اختلاف کیا ۔ جسٹس نذر اکبر  نے  سنگین غداری کیس میں پرویز  مشرف کو بری کر دیا  ۔ جسٹس نذر  اکبر نے اپنے اختلافی نوٹ  میں  کہا  کہ استغاثہ اپنا کیس ثابت کرنے میں ناکام رہا ۔ پرویز مشرف کے خلاف سنگین غداری کا فیصلہ 169 صفحات پر مشتمل ہے جس میں پرویز مشرف کو غداری کا مرتکب قرار دے دیا گیا ہے۔ تفصیلی فیصلے میں کہا گیا ہے کہ  عدالت پرویز مشرف  کو  پھانسی  کی سزا  سناتی  ہے ۔ تفصیلی فیصلے میں جسٹس وقار احمد سیٹھ نے کہا کہ پرویز مشرف پھانسی سے قبل انتقال کر جاتے ہیں تو ان کی لاش کو ڈی چوک پر لایا جائے اور تین دن کے لٹکایا جائے۔
Live پاکستان تحریک انصاف سے متعلق تازہ ترین معلومات