2 کنال زمین کے معاملے پر 2 اراکین اسمبلی آمنے سامنے

راولپنڈی میں گوجر خان کے علاقے مندرہ میں اراضی کا تنازعہ ،وفاقی وزیر برائے نجکاری میاں محمد سومرو اور معاون خصوصی برائے احتساب شہزاد اکبر میں تکرار

Usama Ch اسامہ چوہدری منگل 21 جنوری 2020 22:16

2 کنال زمین کے معاملے پر 2 اراکین اسمبلی آمنے سامنے
راولپنڈی (اردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین 21 جنوری 2020) : 2 کنال زمین کے معاملے پر 2 اراکین اسمبلی آمنے سامنے، راولپنڈی میں گوجر خان کے علاقے مندرہ میں اراضی کا تنازعہ ،وفاقی وزیر برائے نجکاری میاں محمد سومرو اور معاون خصوصی برائے احتساب شہزاد اکبر میں تکرار۔ تفصیلات کے مطابق راولپنڈی میں گوجر خان کے علاقے مندرہ میں اراضی کے تنازعے میں حکومت کی دو اہم ترین شخصیات آمنے سامنے آ گئی ہیں۔

وفاقی وزیر برائے نجکاری میاں محمد سومرو کے بھانجے اور معاون خصوصی برائے احتساب شہزاد اکبر کے بھائی مرزا مراد اکبر کے درمیان شدید اختلافات پائے جارہے ہیں۔ مراد اکبر نے 16 اپریل 2005 میں مندرہ میں جی ٹی روڈ پر اراضی خریدی تھی۔ 9 جون 2008 کو مرزا مراد اکبر نے 23 مرلہ اراضی اور خریدی۔

(جاری ہے)

انھوں نے 13 جنوری کو تعمیراتی کام شروع کروائے تھے۔ 19 جنوری کو میاں محمد سومرو کے سرکاری سکواڈ کے اہلکار موقع پر پہنچ گئے تھے اور گاڑی میں موجود مسلح افراد نے مزدوروں کو کام کرنے سے روکا۔

اس پر میاں محمد سومرو نے ایس ایچ او کو بھی کام میں مداخلت کرنے کو کہا۔ مرزا مراد اکبر اور ملک منیر چکوال موڑ کے قریب زمین کے دعویدارہیں۔ اس حوالے سے ملک منیر نے بیان دیا ہے کہ یہ زمین 1986 میں خریدی تھی اور 1987 میں وہاں آٹے کی مل لگائی تھی۔ حکومتی دباؤ کے باعث اس تنازعے پر 3 افسران کے تبادلے ہو چکے ہیں۔ پولیس نے اس معاملے سے بچنے کے لیے معاملہ ایڈ یشنل ڈپٹی کمشنرریونیو کو بھیجا تھا، لیکن 2 بااثر شخصیات کے درمیان زمین کے تنازعے کو حل کروانے پر ایڈ یشنل ڈپٹی کمشنرریونیو رضوان قدیر کو بھی تبدیل کر دیا گیا۔

رضوان قدیر کو سروسز اینڈ جنرل ایڈمنسٹریشن پنجاب میں رپورٹ کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔ ا س سے قبل بھی حکومت کے کی اہم شخصیات کے درمیان اختلافات سامنے آئے تھے۔ وزیراطلاعات پنجاب فیاض الحسن چوہان نے سابق وفاقی وزیر اطلاعات کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا تھا۔ انکا کہنا تھا کہ فواد چوہدری ڈسپلن کی بہت زیادہ خلاف ورزی کرتے ہیں، انکو ایسا کرنے سے اجتناب کرنا چاہیے۔

انھوں نےکہا کہ فواد چوہدری کے رویے سے متعلق افسوس ہی کر سکتا ہوں، انکو چائیے کہ وہ وزیراعلیٰ پنجاب کی تبدیلی سے متعلق باتوں سے اجتناب کریں، انکو میرا مشورہ ہے کہ وہ ڈسپلن کی خلاف ورزی نہ کریں۔وزیراطلاعات نے کہا تھا کہ وفاقی وزیر برائے سائنس اینڈ ٹیکنالوجی کہتے ہیں کہ وزیراعلیٰ پر تنقید وزیراعظم عمران خان پر تنقید نہیں ہے، حالانکہ ایسا نہیں ہے، میری فواد چوہدری سے گزارش ہے کہ وہ اپنے آپ کر کنٹرول میں رکھیں۔ انکا مزید کہنا ہے کہ میرا فواد چوہدری کے ساتھ پرانا تعلق ہے، وہ سائنس میں ترقی کے حوالے سے کچھ کریں، وہ اس بات کو ہاتھ ڈالتے ہیں جس سے ملک مشکلات کا شکار ہوتا ہے۔