لندن میں چوہدری نثار اور نواز شریف کی ملاقات کا امکان

سابق وزیر داخلہ رواں ہفتے لندن روانہ ہوں گے، اسحاق ڈار نواز شریف اور چوہدری نثار کے درمیان صلح کروانے کے لیے متحرک

Muqadas Farooq Awan مقدس فاروق اعوان پیر 10 فروری 2020 15:17

لندن میں چوہدری نثار اور نواز شریف کی ملاقات کا امکان
لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین 10۔ 2020ء) مسلم لیگ ن کے قائد نواز شریف اور سینئر سیاستدان چوہدری نثار کے درمیان صلح کے لیے آخری کوشش کے طور پر اسحاق ڈار متحرک ہو گئے ہیں۔اس سلسلہ میں رواں ہفتے چوہدری نثار کی لندن روانگی کا امکان بھی ظاہر کیا جا رہا ہے۔شہباز شریف اور اسحاق ڈار پہلے سے ہی وہاں موجود ہیں۔رپورٹس میں یہ بھی بتایا گیا ہے کہ چوہدری نثار کی لندن میں کچھ ذاتی مصروفیات ہیں جس میں خاندان کے دیگر افراد بھی ان کے ساتھ ہوں گے۔

چوہدری نثار کی لندن میں موجودگی کے دوران ان کی نواز شریف سے ملاقات کی کوشش کی جائے گی۔جس کے لیے شہباز شریف اور اسحاق ڈار راہ ہموار کر رہے ہیں۔ذرائع کے مطابق اسحاق ڈار چوہدری نثار کو مشورہ دیں گے کہ وہ نواز شریف کی عیادت کے لیے ان کی رہائشگاہ پر جائیں اور بیگم کلثوم نواز کی وفات پر ان کے ساتھ تعزیت کریں۔

(جاری ہے)

چوہدری نثار اگر راضی ہو گئے تو ممکن ہے کہ دونوں کے درمیاب برف پگھلنا شروع ہو جائے۔

چوہدری نثار رواں ہفتے لندن روانہ ہوں گے جہاں پر ان کی اہم ملاقاتیں متوقع ہیں۔ملاقاتوں میں پنجاب اور مرکز میں تبدیلی کے حوالے سے مشاورت کی جائے گی۔جب کہ دوسری جانب ذرائع کا کہنا ہے کہ چوہدری نثار نے ذاتی طور پر کبھی بھی ن لیگ میں واپس شمولیت کی خواہش کا اظہار نہیں کیا۔جب نواز شریف بیمار ہوئے تو ایک موقع پر ان سے تیمارداری سے متعلق سوال کیا گیا جس پر سابق وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثارعلی خان نے کہا تھا کہ نوازشریف سے کوئی سوشل تعلق نہیں کہ ان کی تیمارداری کروں،واضح رہے کہ رہے کہ 2018 کے عام انتخابات میں چودھری نثار پی پی 10 راولپنڈی سے جیپ کے نشان پربطورآزاد اُمیدوارکامیاب ہوئے، انہوں نے پی پی 10 سے 53 ہزار 145ووٹ حاصل کیے جبکہ ان کے مد مقابل الیکشن لڑ نے والے آزاد اُمیدوار نصیر الحسنین 22 ہزار 253 ووٹ حاصل کر سکے۔

تاہم چودھری نثار علی خان نے تاحال پنجاب اسمبلی کی اس نشست کا حلف نہیں اٹھایا۔ چوہدری نثار نے اپنے ایک بیان میں کہا تھا کہ مجھے عام انتخابات کے بعد وزارت اعلیٰ کی پیشکش ہوئی تھی۔ سابق وزیر داخلہ چوہدری نثار کا کہنا تھا کہ وقت اور حالات دیکھ کر مستقبل کا فیصلہ کروں گا۔عام انتخابات کے بعد میرے دوستوں کے ذریعے سے مجھے مختلف اوقات میں وزارت اعلیٰ کے لیے پیشکش ہوئی تھی مگر میں نہیں چاہتا تھا کہ آزاد حیثیت سے الیکشن جیتنے کے بعد کسی کی تنقید کا نشانہ بنوں۔