ترک سرمایہ کاروں کو پاکستان میں سیاحت، انفارمیشن ٹیکنالوجی، کان کنی، زراعت سمیت مختلف شعبوں میں سرمایہ کاری کی دعوت دیتے ہیں، ان کو ہر ممکن سہولیات فراہم کریں گے

ہماری حکومت ترکی کے ساتھ تجارتی تعلقات کو مستحکم بنانے کیلئے ہر ممکن حد تک جائے گی وزیراعظم عمران خان کا پاک۔ترک بزنس فورم سے خطاب

جمعہ 14 فروری 2020 16:07

ترک سرمایہ کاروں کو پاکستان میں سیاحت، انفارمیشن ٹیکنالوجی، کان کنی، ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 14 فروری2020ء) وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ ترکی کے سرمایہ کاروں کو پاکستان میں سیاحت، انفارمیشن ٹیکنالوجی، کان کنی، زراعت سمیت مختلف شعبوں میں سرمایہ کاری کی دعوت دیتے ہیں، پاکستان میں سرمایہ کاری کے بے پناہ مواقع ہیں اور موجودہ حکومت پاکستان کی تاریخ کی سب سے زیادہ کاروبار دوست حکومت ہے، ترک سرمایہ کار ان مواقع سے فائدہ اٹھائیں۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے جمعہ کو پاک۔ترک بزنس فورم سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ ترک صدر رجب طیب اردوان نے بھی فورم سے خطاب کیا۔ وزیراعظم عمران خان نے پارلیمان کے مشترکہ اجلاس میں ترک صدر کے خطاب کو سراہتے ہوئے کہا کہ ان کے خطاب کو بے حد پذیرائی ملی ہے اور وہ یقین سے کہہ سکتے ہیں کہ اگر ترک صدر پاکستان میں الیکشن لڑیں تو وہ جیت جائیں گے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ ترک صدر کے خطاب کو حکومتی بنچوں کے ساتھ ساتھ اپوزیشن بنچوں کے ارکان نے بھی بے حد سراہا۔ انہوں نے کہا کہ ہماری حکومت ترکی کے ساتھ تجارتی تعلقات کو مستحکم بنانے کیلئے ہر ممکن حد تک جائے گی۔ وزیراعظم نے کہا کہ ترکی کے ساتھ مشترکہ منصوبوں کا خیرمقدم کریں گے۔ انہوں نے ترک سرمایہ کاروں کو پاکستان میں سیاحت، انفارمیشن ٹیکنالوجی، زراعت، کان کنی سمیت مختلف شعبوں میں سرمایہ کاری کی دعوت دیتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان میں سیاحت کے شعبہ میں بے پناہ مواقع موجود ہیں، ترکی میں سیاحت کا شعبہ بہت ترقی کر چکا ہے، میں خود سیاحت کیلئے ترکی جا چکا ہوں، ہم سیاحت میں انفراسٹرکچر کے شعبہ میں پیچھے ہیں، ترکی ہم سے بہتر ہے، ترکی کے سرمایہ کار پاکستان میں سیاحت کے شعبہ میں سرمایہ کاری کریں۔ انہوں نے آئی ٹی کے شعبہ میں بھی ترک سرمایہ کاروں کو سرمایہ کاری کی دعوت دیتے ہوئے کہا کہ پاکستان کی بڑی آبادی نوجوانوں پر مشتمل ہے، ہم آئی ٹی کے شعبہ میں بھی ترکی کے تجربات سے فائدہ اٹھا سکتے ہیں، کان کنی کے شعبہ میں بہت مواقع ہیں اور ترکی میں یہ شعبہ بھی بہت ترقی کر چکا ہے، اسی طرح زراعت کے شعبہ میں بھی ہم ترکی کے تجربات سے استفادہ کر سکتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ جس بھی شعبہ میں ترک سرمایہ کار سرمایہ کاری کرنا چاہیں انہیں خوش آمدید کہیں گے اور ہر ممکن سہولیات فراہم کریں گے، موجودہ حکومت نے کاروبار کو آسان بنانے کیلئے بہت سے اقدامات کئے ہیں اور اس حوالہ سے پاکستان کی عالمی درجہ بندی میں بھی بہت بہتری آئی ہے، ترک سرمایہ کاروں کو پاکستان میں سرمایہ کاری کے مواقع سے استفادہ کرنا چاہئے، موجودہ حکومت ملکی تاریخ کی سب سے زیادہ کاروبار دوست حکومت ہے سرمایہ کار دونوں ممالک کے قریبی تعلقات سے فائدہ اٹھائیں۔

قبل ازیں وزیراعظم کے مشیر برائے تجارت عبدالرزاق دائود نے پاک۔ترک بزنس فورم اجلاس سے خطا ب کرتے ہوئے کہا کہ ترکی سے آنے والے مہمانوں کو ان کے دوسرے گھر پاکستان میں خوش آمدید کہتے ہیں، پاکستان ترک بزنس فورم کا دو روز سے اجلاس جاری تھا، ہمارے دونوں رہنمائوں نے دوطرفہ تزویراتی تعلقات کے فروغ پر اتفاق کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان اور ترکی کے درمیان سیاحت، کان کنی، تجارت اور اقتصادی تعلقات کے فروغ پر بات ہوئی۔

انہوں نے کہا کہ دونوں ملکوں نے سٹرٹیجک فریم ورک پر اتفاق کیا ہے، جلد پاکستان سے ٹیکسٹائل وفد ترکی کا دورہ کرے گا، دونوں ملکوں میں مختلف شعبوں میں تعاون کے وسیع مواقع ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ترک سرمایہ کاروں کو پاکستان میں مشترکہ منصوبے شروع کرنے کی دعوت دیتے ہیں۔ فورم سے خطاب کرتے ہوئے ترک وزیر تجارت نے کہا کہ دونوں ملکوں میں سٹرٹیجک اکنامک فریم ورک پر اتفاق بڑی کامیابی ہے، دوطرفہ تجارتی حجم 85 کروڑ ڈالر ہے جس میں اضافہ کی بہت گنجائش ہے۔ ترک وزیر تجارت نے کہا کہ پاکستان کے ساتھ مختلف شعبوں میں تعاون پر بھی اتفاق کیا ہے۔