تحریک انصاف نعیم الحق کی پہلی سیاست جماعت نہیں تھی

مرحوم رہنما نے اپنی سیاست کا آغاز 80 کی دہائی میں اصغر خان کی تحریک استقلال سے کے پلیٹ فارم سے کیا تھا، 88 میں کراچی سے الیکشن بھی لڑا تھا

muhammad ali محمد علی ہفتہ 15 فروری 2020 22:51

تحریک انصاف نعیم الحق کی پہلی سیاست جماعت نہیں تھی
اسلام آباد (اردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین 15 فروری 2020ء ) تحریک انصاف نعیم الحق کی پہلی سیاست جماعت نہیں تھی، مرحوم رہنما نے اپنی سیاست کا آغاز 80 کی دہائی میں اصغر خان کی تحریک استقلال سے کے پلیٹ فارم سے کیا تھا، 88 میں کراچی سے الیکشن بھی لڑا تھاا۔ تفصیلات کے مطابق تحریک انصاف کے مرحوم رہنما نعیم الحق کے حوالے سے کچھ دلچسپ باتیں سامنے آئی ہیں۔

نعیم الحق کو تحریک انصاف کا بانی رہنما قرار دیا جاتا ہے تاہم یہ ان کی پہلی سیاسی جماعت نہیں تھی۔ نعیم الحق نے اپنی سیاست کا آغاز تحریک انصاف کے پلیٹ فارم سے نہیں کیا تھا۔ نعیم الحق بیرون ملک مقیم تھے اور 80 کی دہائی میں پاکستان واپس آ کر انہوں نے ائیرمارشل ریٹائرڈ اصغر خان کی تحریک استقلال میں شمولیت اختیار کی تھی۔

(جاری ہے)

نعیم الحق نے تحریک استقلال کے ٹکٹ پر 88 کے انتخابات میں کراچی سے الیکشن بھی لڑا تھا، تاہم وہ ناکام رہے تھے۔

اس کے بعد نعیم الحق نے 90 کی دہائی میں عمران خان کے ساتھ مل کر تحریک انصاف کی بنیاد رکھی تھی۔ واضح رہے کہ تحریک انصاف کے بانی و سینئر رہنما اور وزیراعظم عمران خان کے معاون خصوصی نعیم الحق انتقال کر گئے ہیں۔ نعیم الحق طویل عرصے سے بلڈ کینسر کے عارضے میں مبتلا تھے اور ان کا علاج جاری تھا۔ مزید بتایا گیا ہے کہ نعیم الحق اسلام آباد میں مقیم تھے اور طبیعت مزید خراب ہونے پر کل ہی اسلام آباد سے کراچی آئے تھے اور انہیں گزشتہ رات ہسپتال منتقل کیا گیا تھا۔

ہفتے کے روز ان کی طبیعت مزید بگڑ گئی تھی جس کے بعد انہیں کراچی کے ایک نجی ہسپتال کے آئی سی یو میں منتقل کر گیا تھا، جہاں وہ انتقال کر گئے۔ نعیم الحق پاکستان تحریک انصاف کے بانی اور سب سے متحرک رہنما تھے، انہیں وزیراعظم عمران خان قریبی ترین ساتھی بھی سمجھا جاتا تھا۔ سیاسی مبصرین کا کہنا ہے کہ عمران خان کے ہر فیصلے میں نعیم الحق کی مشاورت شامل ہوتی تھی اور تحریک انصاف کو اقتدار دلوانے میں انہوں نے عمران خان کا ہر قدم پر ساتھ دیا تھا۔

نعیم الحق کے انتقال پر وزیراعظم عمران خان بھی گہرے رنج و غم کا شکار ہیں۔ جاری کیے گئے پیغام میں وزیراعظم نے کہا ہے کہ میرے انتہائی قریبی اور پرانے دوست نعیم الحق انتقال کرگئے ہیں، میں اپنے پرانے دوست سے محروم ہوگیا ہوں۔ نعیم الحق ان 10 پی ٹی آئی ممبران میں شامل تھے جن کا شمار بانی ممبران میں ہوتا تھا۔نعیم الحق پارٹی کے ساتھ بڑے وفادار تھے، تحریک انصاف کی 23سالہ جدوجہد میں ہر مشکل اورآزمائش میں وہ میرے ساتھ ڈٹ کرکھڑے رہے۔

انہوں نے ہمیشہ میری اس وقت مدد کی جب ہم انتہائی مشکل میں گھرے ہوتے تھے۔عمران خان نے کہا کہ میں نے پچھلے دوسالوں میں دیکھا کہ نعیم الحق نے بڑی ہمت اور حوصلے کے ساتھ کینسر مرض کا مقابلہ کیا۔آخری وقت تک وہ پارٹی امور اور سیاسی سرگرمیوں میں حصہ لیتے رہے، حتی کہ وہ کابینہ اجلاسوں میں بھی باقاعدگی سے آتے تھے۔نعیم الحق کے انتقال سے ان کا پارٹی میں کبھی خلاء پُر نہیں ہوسکے گا۔