عمران خان کو چاہیئے کہ وہ محمد بن سلمان سے سعودی عرب میں موجود پاکستانیوں کے خدشات پر بات کریں

محمد بن سلمان نے سعودی عرب میں پاکستان کے سفیر ہونے کا دعویٰ کیا تھا، قوانین کا سخت استعمال کرنا انتخاب کا معاملہ ہے، تجزیہ نگار ندیم ملک

Khurram Aniq خُرم انیق پیر 17 فروری 2020 13:07

عمران خان کو چاہیئے کہ وہ محمد بن سلمان سے سعودی عرب میں موجود پاکستانیوں ..
اسلام آباد(اردوپوائنٹ تازہ ترین اخبار-17فروری2020ء) سعودی عرب سے ایسی خبریں منظر عام پر آ رہی تھیں جس میں کہا جا رہا تھا کہ پاکستانیوں کو وہاں قیدی بنایا جا رہا ہے اور جلا وطن کیا جا رہا ہے۔بتایا جا رہا ہے پاکستانیوں کے ساتھ مناسب رویہ نہیں رکھا جا رہاجس کے بعد انہیں وہاں رہنے میں مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے اور مختلف خدشات کا بھی شکا ر ہیں۔

اسی موضوع پر پیغام جاری کرتے ہوئے تجزیہ نگار ندیم ملک نے ٹویٹر پر کہا ہے کہ عمران خان کو چاہیئے کہ وہ محمد بن سلمان سے اس بارے میں بات کریں۔ جب وہ پاکستان آئے تھے تو انہوں نے کہا تھا کہ وہ سعودی عرب میں پاکستان کے سفیر ہیں۔اس لئے ہمیں ان سے بات کرنی چاہیئے۔ مزید لکھتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ قوانین کا سخت استعمال کرنا انتخاب کا معاملہ ہے۔

(جاری ہے)

پاکستانیوں پر قانون کو سختی سے نافذ کیا جا رہا ہے جس سے انہیں وہاں رہنے میں مشکلات پیش آ رہی ہیں۔
واضح رہے کہ ہر سال پاکستانیوں کی ایک بڑی تعداد سعودی عرب روزگار کے سلسلے میں جاتی ہے۔ سعودی عرب اور دبئی میں ملازمت کرنے والے لوگوں میں پاکستانیو ں کی ایک بڑ ی تعداد شامل ہے۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ لوگوں کو پاکستان کے مقابلے میں وہاں روزگار کے مواقع زیادہ ملتے ہیں اور وہ رقم بھی زیادہ کما پاتے ہیں۔

اس کے بعد ایسی خبریں منظر عام پر آئی تھیں جس کے بعد کہا جا رہا تھا کہ سعودی عرب میں مقیم پاکستانیوں کو وہاں رہنے اور کام کرنے میں مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ انہیں جیل میں بند کیا جا رہا ہے یا وطن واپس بھیجا جا رہا ہے۔اسی پر لکھتے ہوئے سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹویٹر پر پیغام جاری کرتے ہوئے ندیم ملک کا کہنا تھا کہ عمران خان کو محمد بن سلمان سے اس بارے میں بات کرنی چاہیئے کیونکہ انہوں نے کہا تھا کہ وہ پاکستان کے سعودی عرب میں سفیر ہیں۔