اگر اورنج لائن ٹرین کو آج چلاتے ہیں تو 285 روپے کرایہ لینا پڑے گا

اگر 50 روپے کرایہ لیتے ہیں تو 11 ارب روپے کا خسارہ برداشت کرنا پڑے گا: وزیراعظم عمران خان کے معاون خصوصی شہباز گل کا بیان

Usama Ch اسامہ چوہدری پیر 17 فروری 2020 20:42

اگر اورنج لائن ٹرین کو آج چلاتے ہیں تو 285 روپے کرایہ لینا پڑے گا
لاہور(اردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین 17 فروری 2020) : ایک نجی ٹی وی چینل کو انٹریو دیتے ہوئے وزیراعظم عمران خان کے معاون خصوصی شہباز گل کا کہنا ہے کہ اگر اورنج لائن ٹرین کو آج چلاتے ہیں تو 285 روپے کرایہ لینا پڑے گا۔ انھوں نے کہا کہ اگر 50 روپے کرایہ لیتے ہیں تو 11 ارب روپے کا خسارہ برداشت کرنا پڑے گا۔ پروگرام میں بات کرتے ہوئے انکا کہنا ہے کہ پہلے لوگ عثمان بزدار کو نہیں جانتے تھے اس لیے تنقید کرتے تھے، وزیراعلیٰ پنجاب کے ساتھ ایک سال کام کیا ہے، پہلے بھی وزیراعلیٰ پنجاب کا نام ہی چلتا تھا۔

انھوں نے کہا کہ وزیراعظم میری کارکردگی سے خوش تھے اس لیے مجھے وفاق میں لائے۔ واضع رہے کہ اس سے قبل پنجاب حکومت کی جانب سے اعلان کیا گیا ہے کہ عوام کی سہولت کے لئے اورنج لائن ٹرین کو 23 مارچ سے چلا دیا جائے گا جس کے بعداورنج لائن ٹرین سفر کرنے کے لئے میسر ہو گی۔

(جاری ہے)

ابتدائی طور پر ٹرین کا کرایہ 40 روپے ہو گا جس میں مسافر با آسانی سفر کر سکے گا۔

یاد رہے کہ یہ منصوبہ2015 میں شہباز شریف کے دور حکومت میں شروع کیا گیا تھا جسے 27 ماہ میں مکمل ہونا تھا لیکن اب دو سال کی تاخیر کے بعد یہ منصوبہ مکمل ہو رہا ہے جس کے بعد اس کا باقائدہ افتتاح دو ماہ بعد 23 مارچ کو کیا جائے گا۔ چیئرمین سی پیک اتھارٹی لیفٹیننٹ جنرل عاصم سلیم باجوہ کی جانب سے احکامات جاری کئے گئے تھے جس میں کہا گیا تھا کہ اورنج لائن ٹرین کو دو ماہ میں مکمل کر کے چلایا جائے۔

ہ اورنج لائن ٹرین کا کرایہ40 روپے فی کس مقررکی گئی تھی، وزیراعلیٰ نے منظوری دیدی تھی جبکہ ماس ٹرانزٹ ڈیپارٹمنٹ نے ٹرین کے کرائے کی مد میں 50 روپے فی کس کی سفارش کی تھی۔وزیراعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار نے لاہور کے میگا پراجیکٹ اورنج لائن ٹرین کے کرایوں کی حتمی منظوری دے دی تھی جس کے بعد اورنج لائن کا باقائدہ آغاز دو ماہ بعد 23 مارچ کو کیا جائے گا۔ منصوبے کے آغاز سے شہر میں ٹریفک کے مسائل میں کسی حد تک کمی آنے کا امکان ہے۔