یہ اسمبلی نہیں ہے،آپ یہاں بات نہیں کرسکتے،سپریم کورٹ کا فردوس شمیم نقوی پر اظہار برہمی

جمعہ 21 فروری 2020 20:31

یہ اسمبلی نہیں ہے،آپ یہاں بات نہیں کرسکتے،سپریم کورٹ کا فردوس شمیم ..
کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 21 فروری2020ء) سندھ اسمبلی میں قائد حزب اختلاف فردوس شمیم نقوی کوتجاوزات کے خلاف آپریشن سے متاثر ہونے والوں کی فریاد لیکرسپریم کورٹ کراچی رجسٹری پہنچے تو سماعت کے دوران مداخلت کرنے پر عدالت نے ان پر برہمی کا اظہار کیا۔جمعہ کو سپریم کورٹ کراچی رجسٹری میں چیف جسٹس گلزار احمد نے فردوس شمیم نقوی سے استفسار کیا کہ آپ کا کیا مسئلہ ہے، کون ہیں آپ انہوں نے جواب دیا کہ میں فردوس شمیم نقوی پاکستان تحریک انصاف سے ہوں، سرکلرریلوے پربات کرنے آیاہوں۔

چیف جسٹس نے کہا کہ تو آپ کے سیکرٹری یہاں موجود ہیں انہیں بتائیں کیا مسئلہ ہے۔ فردوس شمیم نقوی نے کہا کہ وہ اپوزیشن لیڈر ہیں اور عوامی مسئلے پربات کرنے آئے ہیں ۔چیف جسٹس نے کہا کہ یہ اسمبلی نہیں ہے،آپ یہاں بات نہیں کرسکتے، آپ تو حکومت میں ہیں۔

(جاری ہے)

فردوس شمیم نقوی نے جواب دیا کہ سندھ میں اپوزیشن میں ہیں۔جسٹس سجاد علی شاہ نے کہا کہ سرکلر ریلوے وفاقی سبجیکٹ ہے،آپ اپنی حکومت کے خلاف آگئی آپ اپنی حکومت کو کیوں نہیں بتاتے،ہمیں کیوں بتارہے ہیں، آپ کی حکومت کا مجموعی طور پر یہی حال ہے، عدالت میں کچھ اور باہر کچھ اور کہتے ہیں۔

عدالت نے فردوس شمیم نقوی کو ہدایت کی کہ یہ بند کمروں کی باتیں ہوتی ہیں،پہلے آپس میں مشاورت کریں۔سماعت کے دوران فردوس شمیم نقوی نے پھر مداخلت کی اور سرکلر ریلوے کے ٹھیکے سے متعلق کہا کہ دو ڈھائی سال سے زیادہ وقت لگے گا،حقیقت یہ ہے۔ اس پرچیف جسٹس نے استفسار کیا کہ آپ کے پاس کیا منصوبہ ہی آپ کی ٹرم مکمل ہوجائے گی،پھرکیا ہوگا ۔عدالت نے فردوس شمیم نقوی کی سرزنش کرتے ہوئے کہا کہ جب آپ الیکشن مہم چلارہے تھے اس وقت کیوں نہیں سوچا ۔