پنجاب میں کورونا وائرس کا کوئی مریض نہیں‘ کسی بھی صورتحال سے نمٹنے کیلئے متعلقہ ادارے تیاریاں مکمل رکھیں ‘ ضروری سازوسامان کی ہنگامی طورپرخریداری کیلئے 236ملین روپے جاری کردیئے گئے ہیں‘

ہسپتالوں میں بھی آئسو لیشن وارڈقائم کئے جارہے ہیں وزیراعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار کا کورونا وائرس کے حوالے سے اجلاس سے خطاب

جمعرات 27 فروری 2020 19:54

پنجاب میں کورونا وائرس کا کوئی مریض نہیں‘ کسی بھی صورتحال سے نمٹنے ..
لاہور۔27 فروری(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 27 فروری2020ء) وزیراعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدارنے کہا ہے کہ پنجاب میں کورونا وائرس کا کوئی مریض نہیں‘ کسی بھی صورتحال سے نمٹنے کیلئے متعلقہ ادارے تیاریاں مکمل رکھیں ‘ کرونا وائرس سے متعلق ضروری سازوسامان کی ہنگامی طورپرخریداری کیلئے 236ملین روپے جاری کردیئے گئے ہیں‘ ہسپتالوں میں بھی آئسو لیشن وارڈزقائم کیے جارہے ہیں‘ کورونا وائرس کی صورتحال کا جائزہ لینے کیلئے فوری طورپر کابینہ کمیٹی تشکیل دی جائے گی جس میں تمام سٹیک ہولڈرزشامل ہوںگے ‘کمیٹی روزانہ کی بنیاد پر صورتحال کا جائزہ لے گی اوراقدامات تجویز کرے گی‘ ایئرپورٹس پر مسافروں کی سکریننگ کیلئے محکمہ صحت کا اضافہ عملہ تعینات کیاگیاہے۔

ان خیالا ت کا اظہارانہوں نے گزشتہ روزمحکمہ سپیشلائزڈ ہیلتھ کیئر اینڈ میڈیکل ایجوکیشن کے کمیٹی روم میںاعلی سطح کے اجلاس کی صدارت کے دوران کیا ، اجلا س میں کورونا وائرس کے حوالے سے احتیاطی تدابیر اور حکومت پنجاب کی جانب سے کیے جانے والے اقدامات کاتفصیلی جائزہ لیاگیا۔

(جاری ہے)

وزیراعلیٰ عثمان بزدار نے صوبے میں مانیٹرنگ اینڈ سرویلنس کو مزید موثر اور داخلی راستوں کی سخت نگرانی کا حکم دیتے ہوئے کہا کہ ایئرپورٹس پر مسافروں کی سکریننگ کیلئے محکمہ صحت کا اضافہ عملہ تعینات کیاگیاہے تاہم داخلی راستوں کی بھی موثر مانیٹرنگ ضروری ہے ‘وزیراعلیٰ عثمان بزدارنے کورونا وائرس سے متعلقہ ضروری سازوسامان ہنگامی طورپر منگوانے کی منظور ی دیتے ہوئے کہاکہ پنجاب حکومت نے کورونا وائرس سے متعلقہ ضروری سازوسامان خریدنے کیلئے 236ملین روپے جاری کردیئے ہیں‘ انہوںنے کہا کہ پنجاب میں کورونا وائرس کی تشخیص کیلئے سہولت موجود ہے اور اللہ تعالیٰ کے فضل و کرم سے پنجاب میں کورونا وائرس کا کوئی مریض نہیں‘اجلاس میں کورونا وائرس کے حوالے سے احتیاطی تدابیر اوربچاؤ کیلئے بھرپور آگاہی مہم چلانے کا فیصلہ کیاگیا۔

وزیراعلیٰ نے کہا کہ پی کے ایل آئی میں 75بستروں پر مشتمل آئسولیشن وارڈ قائم کردیاگیا ہے ۔میو ہسپتال میں 35بستروں پر مشتمل آئسولیشن یونٹ بنایاگیاہے جبکہ سروسز ہسپتال میں بھی آئسولیشن وارڈ قائم ہے،اسی طرح جنوبی پنجاب اورنارتھ پنجاب کے ہسپتالوں میں بھی آئسو لیشن وارڈقائم کیے جارہے ہیں۔وزیراعلیٰ نے کہا کہ اجلاس میں کیے گئے فیصلوں پر 24گھنٹوں میں عملدر آمد کیا جائے اوررپورٹ وزیراعلیٰ آفس بھجوائی جائے ۔

انہوںنے کہا کہ ائیرپورٹس اور داخلی و خارجی راستوں پرتمام ترممکنہ احتیاطی انتظامات کئے جائیں۔ پنجاب میں صورتحال نارمل ہے لیکن ہمیں ہمہ وقت چوکس رہنا ہوگا۔انہوںنے کہا کہ کسی بھی صورتحال سے نمٹنے کیلئے متعلقہ محکمے اور ادارے اپنی تیاریاں مکمل رکھیں اور عالمی ادارہ صحت کے ایس او پیز پر مکمل عملدرآمد یقینی بنایا جائے۔صوبائی سیکرٹری پرائمری و سیکنڈری ہیلتھ کیئر نے کورونا وائرس سے بچائو اورپنجاب حکومت کی جانب سے کئے جانیوالے احتیاطی اقدامات کے بارے میں بریفنگ دی ۔

وزیراعلیٰ عثمان بزدار کو بریفنگ میں بتایا گیا کہ دنیا بھر میں کورونا وائرس کی82ہزارکیس سامنے آئے ہیں،جن میں78ہزار چین میں ہیںجبکہ صحت یاب ہونیوالے مریضوں کی تعداد میںاضافہ ہورہا ہے اوراب تک 33ہزارمریض صحت یاب ہوچکے ہیں۔ بریفنگ میں مزید بتایاگیا کہپنجاب حکومت نے کورونا وائرس کے حوالے سے پیشگی کنٹرول روم قائم کیا ہوا ہے۔ محکمہ صحت، شوکت خانم کینسر ہسپتال اورچغتائی لیب کے پاس کورونا وائرس کی تشخیص کی کٹس موجود ہیں۔

صوبائی وزراء ڈاکٹر یاسمین راشد، سمیع اللہ چوہدری،ڈاکٹرمحمداخترملک،ہاشم جواں بخت،رکن صوبائی اسمبلی مسرت جمشید چیمہ، چیف سیکرٹری، ایڈیشنل چیف سیکرٹری داخلہ،سیکرٹری سکولز ایجوکیشن،پرنسپل سیکرٹری وزیراعلیٰ، سیکرٹری سپیشلائزڈ ہیلتھ کیئر اینڈ میڈیکل ایجوکیشن،سیکرٹری پرائمری اینڈ سیکنڈری ہیلتھ کیئر، سیکرٹری لوکل گورنمنٹ،سیکرٹری اطلاعات، ڈی جی ہیلتھ سروسز پنجاب، سپیشل مانیٹرنگ یونٹ کے سربراہ اور متعلقہ حکام نے اجلاس میں شرکت کی۔