سیکرٹری جموں وکشمیر لبریشن کی فارن سروسز اکیڈمی اسلام کے 32ویں مڈ کیرئیرر فارن ڈپلومیٹس کے 24ممالک کے وفد کو مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں، مسئلہ کشمیر کے تاریخی پس منظر ،موجودہ صورتحال پر تفصیلی بریفنگ

بدھ 4 مارچ 2020 22:49

مظفر آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 04 مارچ2020ء) سیکرٹری جموں وکشمیر لبریشن سیل منصور قادر ڈار نے بدھ کے روزفارن سروسز اکیڈمی اسلام کے 32ویں مڈ کیرئیرر فارن ڈپلومیٹس کے 24ممالک کے وفد کو مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں، مسئلہ کشمیر کے تاریخی پس منظر اور موجودہ صورت حال پر تفصیلی بریفنگ دی۔ سیکرٹری جموں وکشمیر لبریشن سیل منصور قادر ڈارنے وفد کو مقبوضہ کشمیر میں ہندوستان کی طرف سے ہونے والی انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں پر تفصیلی روشنی ڈالی اورسلائیڈز کے ذریعے بھارتی مظالم کی عملی تصاویر سے وفد کو آگاہ کیا۔

اس موقع پر مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم کا نشانہ بننے والے پیلٹ متاثرین کے حوالہ سے خصوصی ڈاکو منٹری بھی دکھائی ۔

(جاری ہے)

انہوں نے وفد کو بتایا کہ بھارت نے تقسیم برصغیر کے بعد جموں وکشمیر پر غاصبانہ قبضہ کر لیا اور گزشتہ سات دہائیوں سے کشمیری عوام بھارت کے غیر قانونی اور ناجائز قبضہ کے خلاف جدوجہد جاری رکھے ہوئے ہیں ۔ بھارت طاقت کے زور پر کشمیریوں کی آواز کو دبانا چاہتا ہے اور گزشتہ سات دہائیوں کے دوران کشمیریوں پر انسانیت سوز مظالم ڈھائے گئے ہیں ۔

انہوں نے وفد کو بتایا کہ بھارت نے گزشتہ سال5اگست کو مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کر دی جس کے بعد مقبوضہ کشمیر میں آج تک مکمل لاک ڈائون اور کرفیو کا نفاذ کر کے اپنی قابض9لاکھ افواج کو اسی لاکھ شہریوں پر مسلط کر دیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں بھارت کی طرف سے ظم وستم و بربریت کے باوجودکشمیریوںکے حوصلے بلند ہیں،جب تک کشمیریوںکو ان کا پیدائشی حق حق خودارادیت نہیں ملتا اس وقت تک جنوبی ایشیاء میں امن قائم نہیں ہوسکتا،مسئلہ کشمیر کے حل کیلئے پاکستان بھرپور طریقے سے کشمیریوں کی وکالت کر رہا ہے ،دنیا بھر میںپاکستان کشمیریوں کیلئے آواز بلند کر رہا ہے۔

انہوں نے وفد کو بتایا کہ ہندوستان نے کشمیریوں کے حق خودارادیت کو سلب کر رکھا ہے۔ مسئلہ کشمیر ڈیڑھ کروڑ سے زائد کشمیریوں کے بنیادی حق، حق خودارادیت کا مسئلہ ہے۔ انہوںنے بتایا کہ انسانی حقوق کے عالمی چارٹر اور بین الاقوامی قوانین میں کشمیریوں کو حق خودارادیت کیلئے جدوجہد کا حق دے رکھا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ ریاست جموں وکشمیر کبھی بھی ہندوستان کا حصہ نہیں رہا ہے اور تقسیم برصغیر کے اصولوں کے مطابق ریاست جموں وکشمیر کو پاکستان کاحصہ ہونا تھا مگر ہندوستان نے اس پر غاصبانہ قبضہ کر رکھا ہے اور اس قبضہ کے خلاف کشمیری 1947ء سے لے کر آج تک جدوجہد کر رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان ہر قومی تہوار پر کشمیریوں سے بھرپور یکجہتی کا مظاہر کرتا ہے،پاکستان عوام کے بھی ہم بے حد مشکور ہیں کہ وہ ہر جگہ پر کشمیریوں کی آواز میں آواز ملارہے ہیں۔انہوں نے بتایا کہ جموں وکشمیر لبریشن سیل مسئلہ کشمیر کی تازہ ترین صورتحال کی مانیٹرنگ اور سوشل میڈیا پر معلومات شیئر کر رہا ہے۔انہوں نے کہا کہ محکمہ کے زیر اہتمام ہر ماہ کشمیر ٹوڈے میگزین کی اجرائیگی کی جاتی ہے جس میں دانشوروں،آرٹیکلز اورکشمیر کے حوالہ سے تازہ معلومات رسالے کا حصہ ہوتی ہیں۔

اس موقع پر شرکاء نے مختلف سوالات بھی کیے جن کے جوابات سیکرٹری لبریشن سیل منصور قادر ڈار نے دیئے۔بریفنگ کے اختتام پر سیکرٹری جموں وکشمیر لبریشن سیل منصور قادر ڈار نے فارن سروسز اکیڈمی اسلام آباد کے وفد کے سربراہ کو یادگاری شیلڈبھی دی۔