بے نظیر ویمن یونیورسٹی میں جینڈر ایکلولٹی اور ہیومن رائٹس کے حوالے سے پینل ٹاک

جمعہ 6 مارچ 2020 19:49

پشاور۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 06 مارچ2020ء) شہید بے نظیربھٹو ویمن یونیورسٹی پشاور اورمنسٹری آف ہیومن رائٹس افیئرزکے باہمی اشتراک سے انٹرنیشنل ویمن ویک میں جینڈر ایکلولٹی اورہیومن رائٹس کے حوالے سے پینل ٹاک کاانعقادکیاگیا جس میں ہیومن رائٹس کے ماہرین نے شرکت کی اور عوام میں ہیومن رائٹس، ویمن رائٹس،خواتین کیلئے ملازمت کے مواقع، خصوصی افراد کیلئے پالیسی میکنگ اور اس میں درپیش مسائل اور پارلیمنٹرین خواتین کا پالیسی بنانے میں کرداربہت باریکی سے زیربحث لایاگیا اس موقع پر یواین ویمن کے نمائندگان بھی موجودتھے پروگرام کے مہمان خصوصی ممبرصوبائی اسمبلی عائشہ بانو نے کہاکہ ہمارے وقتمیں اسی طرح کے آگاہی سیمینار نہیں ہوتے تھے آج کل ہر ایک شخص اپنے حق سے باخبر ہے پوری دنیامیں خواتین کی تعداد62 فیصد ہے جومردوں کی تعدادسے زیادہ ہے مغربی ممالک برطانیہ، یورپ، امریکہ وغیرہ ترقی یافتہ ممالک ہیں اور وہ بھی اس دورسے گزرچکے ہیں لیکن ہم ان سے بہترہیں جی ڈی پی کے حوالے سے ہمارے ملک میں 50 فیصد سے زیادہ خواتین کی تعداد ہے جوکہ مردوں کے ساتھ شانہ بشانہ کام نہ کرتیں توہمارا ملک بہت سے مواقع میں پیچھے رہ جاتا پاکستان کی ترقی میں خواتین کی محنت لازمی ہے اس موقع پر ڈائریکٹر ہومن رائٹس غلام علی نے کہاکہ ہماری کوشش ہوتی ہے کہ ہم دوستانہ ماحول خواتین میں قائم رکھیں دنیا میں خواتین کے حقوق کا نظام پاکستان میں سب سے بہتر ہے ہیومن رائٹس کاسیل اور ڈیپارٹمنٹس قومی اورصوبائی محکموں میں موجود ہے تاکہ شہروں کو آسانی ہو بہت سے قوانین بنے ہیں اور بنائے بھی جارہے ہیں اوریہ سب لاگوہورہے ہیں ٹائم لگے گا آگہی سے ہی ممکن ہے ۔