زکریایونیورسٹی میں ’’ معاشرتی امن عامہ میں صنفی مساوات کی اہمیت و کردار ‘‘کے موضوع پر سیمینار

پیر 9 مارچ 2020 23:05

ملتان ۔09مارچ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 09 مارچ2020ء) بہاء الدین زکریایونیورسٹی ملتان کے شعبہ سوشیالوجی اور سماجی تنظیم ایل پی پی کے تعاون سے ’’ معاشرتی امن عامہ میں صنفی مساوات کی اہمیت و کردار ‘‘کے موضوع پر سیمینار سے بہاء الدین زکریایونیورسٹی کے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر منصور اکبر کنڈی نے خواتین کے عالمی دن کی مناسب سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ حکومت کو خواتین کے لیے بنائے گئے قوانین کے حوالے سے آگاہی دینے کی اشد ضرورت ہی․جس سے مستقبل میں صنفی مساوات کے حوالے سے بتدریج بہتری آئے گی․ڈین فیکلٹی آف آرٹس اینڈ سوشل سائنسز پروفیسر ڈاکٹر عمران شریف چوہدر ی نے کہاکہ وقت کی عین ضرورت ہے کہ ہم اپنی خواتین بچیوں کو تعلیم دیں تاکہ وہ معاشی طور پر خاندان کی مدد کرسکیں․ اور معاشرے میں بڑھتی ہوئی غربت کا خاتمہ تب ہی ممکن ہے جب خواتین مردوں کے شانہ بشانہ معاشی طور پر کام کریں․پرو․ ریکٹر سپریر یونیورسٹی کے پروفیسر ڈاکٹر محمد نظام الدین نے کہا کہ تاریخ میں ۸ مارچ کو دنیا بھر کی طرح پاکستان میں بھی خواتین کا عالمی دن منانے کا مقصد خواتین کو مردوں کے مساوی مواقع فراہم کرنا ہیں تاکہ معاشرے میں پھیلتی عدم برداشت ختم کرنے میں اپنا کردار ادا کرسکیں․چیف ایگزیکٹو آفیسر لودھراں پائلٹ پراجیکٹ ڈاکٹر محمد عبدا لصبورنے کہاکہ معاشرے میں صنفی مساوات کی تعلیمات کو فروغ دینے کی اشد ضرورت ہی․ اس کے لیے پاکستان میں صنفی مساوات کو آگے بڑھانا اور لڑکیوں کو بااختیار بنانا ہی اولین ترجیح ہی․ خواتین کو بااختیار بنانے سے معاشرے میں ہم آہنگ سوچ اجاگرہوگی․ جو جدت کو جنم دے گی․ اور ایسی راہیں ہموار کرے گی جس سے عدم برداشت پر بھی قابو پایا جاسکے گا امن و عامہ میں بھی بہتری آئے گی․ڈاکٹر کامران اشفاق چیئرمین شعبہ سوشیالوجی نے ویلکم ایڈریس میں سیمینار کے تمام شرکاء کا شکریہ ادا کیا اور اپنے خطاب میں اس بات پر زور دیا کہ ہم خواتین کو بحیثیت ماں ، بہن ، بیٹی اور بیوی سمجھ کر تو ان کے حقوق پورے کرتے ہیں لیکن خاتون سمجھ کر حقوق پورے کرنے کی کوشش کم لوگ ہی کرتے ہیں․ اس سوچ کو بدلنے کی اشد ضرورت ہے۔