صدر مملکت 16 ،17مارچ کوچین کا سرکاری دورہ کریں گے

صدر کے دورے کا مقصد چین سے کورونا وائرس پر اظہار یکجہتی کرنا ہے، دورے میں متعدد معاہدوں پر دستخط ہونے کا بھی امکان ہے

Sanaullah Nagra ثنااللہ ناگرہ اتوار 15 مارچ 2020 21:26

صدر مملکت 16 ،17مارچ کوچین کا سرکاری دورہ کریں گے
اسلام آباد (اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 15 مارچ 2020ء) صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی 16 ،17مارچ کوچین کا سرکاری دورہ کریں گے، صدر کے دورے کا مقصد چین کے ساتھ کورونا وائرس پر اظہار یکجہتی کرنا ہے، دورے میں متعدد معاہدوں پر دستخط ہونے کا امکان ہے۔

(جاری ہے)

میڈیا رپورٹس کے مطابق صدرمملکت عارف علوی16 ،17مارچ کوچین کا سرکاری دورہ کریں گے۔ صدرمملکت چینی صدرکی دعوت پرچین جائیں گے۔ صدرمملکت کے ہمراہ وفد میں وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی ، وزیرپلاننگ اسد عمر اور دیگراعلیٰ حکام چین جائینگے۔

صدر چینی ہم منصب اور چینی اعلیٰ عہدیداران سے ملاقاتیں کریں گے۔ صدر مملکت کا دورہ چین کورونا وباء کے پیش نظر چین سے اظہار یکجہتی کے طور پر ہے۔ صدر کے دورہ چین سے دونوں آہنی بھائیوں کے درمیان تعلقات مزید مستحکم ہوں گے۔

دورے سے دونوں ملکوں کے درمیان باہمی علاقائی، عالمی امور پر مشاورت کے مواقع فراہم ہوں گے۔ پاکستان اورچین کی دوستی لازوال ہے۔ ترجمان دفترخارجہ بطور صدر عارف علوی کا پہلا چین کا دورہ ہے۔ دوسری جانب
وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ پاکستان نے یہ بھی کہا ہے کہ ہمیں کورونا وائرس سے نمٹنے کیلئے خطے کے اہم ملک چین سے رہنمائی لینی چاہیے کیونکہ چین سب سے زیادہ اس وباء سے متاثر ہوا اور اس وائرس پر قابو پانے کے لئے سب سے زیادہ مئوثر اقدامات بھی کیے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ صدر پاکستان ڈاکٹر عارف علوی ، میں اور ڈاکٹر ظفر مرزا (آج) چین روانہ ہورہے ہیں تاکہ ان سے بھی تجاویز حاصل کریں اور چین سے اس وباء پر یکجہتی کا اظہاربھی کریں ۔انہوں نے کہا کہ ہمیں ڈبلیو ایچ او کی ہدایات اور حکمت عملی پربھی غور کرنا چاہیے ، ہم اپنے خطے کو جتنا محفوظ رکھ سکتے ہیں رکھیں گے ۔انہوں نے کہا کہ ہماری بڑی گنجان آبادیاں ہیں اور بڑے شہر ہیں اس لئے ہمیں کورونا وائرس سے بچنے کیلئے بہت احتیاط کرنے کی ضرورت ہے۔

وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی نے بھارتی پیشکش کا مثبت جواب دیتے ہوئے کہا کہ پاکستان سارک اجلاس میں شرکت کیلئے تیار ہے ،کورونا وائرس سے نمٹنے کیلئے سارک ممالک کو مشترکہ حکمت عملی بنانی چاہیے۔ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ بھارت کے وزیراعظم نریندر مودی کو سارک ممالک کی اہمیت کا احساس ہو گیا ہے پاکستان کچھ عرصے سے مسلسل کہتا چلا آرہا ہے کہ سارک ایک اہم پلیٹ فارم ہے اور اس پلیٹ فارم کو مشترکہ مفادات کے لئے استعمال کرنا چاہیے لیکن بھارت اپنی ہٹ دھرمی پر قائم رہا اور اسلام آباد میں سارک سمٹ اجلاس کے راستے میں رکاوٹ بنا رہا۔

وزیرخارجہ نے کہا کہ ہم نے اجلاس میں یہاں تک تجویز پیش کی ہے کہ پاکستان سارک ممالک کے جیتنے بھی وزراء صحت ہیں ان کی میزبانی کرنے کیلئے بھی تیار ہے اور فی الفور یہ اجلاس بلائے تاکہ سارک ممالک ایک دوسرے کی مثبت اور فائدہ مند تجاویز سے مستفید ہو سکیں ۔