پاکستان میں کوروناوائرس کے مصدقہ کیسز کی تعداد 52 ہوگئی

ان تمام مریضوں کا جن افراد سے رابطہ ہوا ہے، ان کی تلاش جاری ہے، ملک بھر میں 31 لیبارٹریز کورونا وائرس کی تشخیص کررہی ہیں۔ معاون خصوصی برائے صحت ڈاکٹرظفرمرزا کا ٹویٹ

Sanaullah Nagra ثنااللہ ناگرہ اتوار 15 مارچ 2020 22:07

پاکستان میں کوروناوائرس کے مصدقہ کیسز کی تعداد 52 ہوگئی
لاہور(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 15 مارچ 2020ء) پاکستان میں کوروناوائرس کے مصدقہ کیسز کی تعداد52 ہوگئی، معاون خصوصی ڈاکٹرظفرمرزا نے کہا کہ ان مریضوں کا جن افراد سے رابطہ ہوا ہے، ان کی تلاش جاری ہے، پاکستان نے کورونا سے نمٹنے کیلئے بہتراقدامات اٹھائے ہیں۔ انہوں نے ٹویٹر پر اپنے ٹویٹ میں کہا کہ حکومت نے کورونا وائرس کی تشخیص کے عمل کو بہتر بنا لیا ہے، ملک بھر میں 31لیبارٹریز کورونا وائرس کی تشخیص کررہی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ملک بھر میں کورونا وائرس کے مصدقہ کیسز کی تعداد 52 ہوگئی ہے۔ دوسری جانب اسلام آباد، کراچی کے بعد لاہور میں بھی کورونا وائرس کا پہلا کیس سامنے آگیا جبکہ تفتان سے سکھر منتقل کیے گئے زائرین میں سے 13 زائرئن کے طبی ٹیسٹ مثبت آئے جس کے بعد ملک میں وائرس سے متاثرہ افراد کی مجموعی تعداد 52 ہوگئی۔

(جاری ہے)

ترجمان سندھ حکومت نے بتایا کہ تفتان سے منتقل کیے گئے زائرین میں سے کم از کم 13 افراد کے طبی ٹیسٹ میں کورونا وائرس کی تصدیق ہوئی ہے۔

انہوں نے بتایا کہ مذکورہ افراد سرحد پر قرنطینہ سینٹر میں رکھا گیا تھا۔ محکمہ صحت سندھ کے مطابق کراچی میں کورونا وائرس کے مزید 4 کیسز کی تصدیق ہوئی۔ وزیر صحت سندھ کے میڈیا کوآرڈینیٹر میران یوسف نے بتایا کہ 4 میں سے تین کورونا وائرس کے مریض چند روز قبل ہی سعودی عرب سے واپس وطن پہنچے تھے۔ اس ضمن میں انہوں نے چوتھے مریض کے بارے میں بتایا کہ مذکورہ شخص نے حالیہ چند دنوں میں بیرون ملک سفر نہیں کیا۔

دوسری جانب اسلام آباد میں زیرعلاج کورونا وائرس کی مریضہ کے شوہر میں بھی وائرس کی موجودگی کی تصدیق ہوگئی۔ پمز ہسپتال میں زیرعلاج امریکا سے آنے والی خاتون کی حالت بدستور تشویشناک ہے۔ سیکرٹری صحت لاہور ریٹائرڈ کیپٹن محمد عثمان نے پنجاب کے شہر لاہور میں کورونا وائرس کے پہلے کیس کی تصدیق کردی۔ 10 مارچ کو برطانیہ سے واپسی کے چند دن بعد 54 سالہ مریض کو کورونا وائرس کی علامات ظاہر ہونے کے بعد ہفتہ کی رات میو ہسپتال میں داخل کرایا گیا تھا۔

صوبائی وزیر صحت یاسین راشد نے بھی لاہور میں کورونا وائرس کے ایک مریض کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ رشتہ داروں، طبی عملے اور مریض سے براہ راست رابطے میں رہنے والوں کے بھی ٹیسٹ کرائے گئے ہیں جو منفی آئے ہیں۔ مریض کی حالت خطرے سے باہر ہے۔ڈاکٹر یاسمین راشد کے مطابق اس مرض میں مبتلا 80 فیصد مریض صحت یاب ہوجاتے ہیں تاہم اس مرض سے بچنے کیلئے احتیاط لازمی ہے، صابن سے ہاتھ بار بار دھوئیں، گلے نہ ملیں اور گفتگو کے درمیان فاصلہ رکھیں تو اس بیماری سے بچا جا سکتا ہے۔

ادھر پنجاب میں کورونا وائرس کی وجہ سے 3 ہفتوں کے لیے دفعہ 144 نافذ کردی گئی ہے۔محکمہ داخلہ پنجاب کی جانب سے جاری مراسلے میں کہا گیا ہے کہ کورونا وائرس کی صورت حال کی پیش نظر صوبے بھر میں احتیاطی تدابیر کے تحت دفعہ 144 نافذ کردی گئی ہے جس کا اطلاق فوری طور پر ہوجائے گا اور دفعہ 144 کا نفاذ 3 ہفتوں تک رہے گا۔