صمد انقلابی کا کشمیری نظر بندوں کے ساتھ غیر انسانی سلوک کے خلاف23 مارچ سے بھوک ہڑتال کا فیصلہ

منگل 17 مارچ 2020 20:13

سرینگر ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 17 مارچ2020ء) مقبوضہ کشمیر میں اسلامی تنظیم آزادی جموںو کشمیر کے نظربند چیئرمین عبد الصمد انقلابی نے بھارتی جیلوں میں نظر بند کشمیریوں کے ساتھ روا رکھے جانے والے غیر انسانی اور غیر اخلاقی سلوک کے خلاف 23 مارچ سے بطور احتجاج بھوک ہڑتال کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ کشمیرمیڈیا سروس کے مطابق تنظیم آزادی کے جنرل سکریٹری نے سرینگر میں جاری ایک بیان میں کہا کہ عبد الصمد انقلابی نے یہ فیصلہ کشمیر اور بھارت کی جیلوں میں نظربند کشمیریوں پر بھارتی حکام کی طرف سے جسمانی تشدداور انسانی حقوق کی دیگر پامالیوںکے خلاف احتجاج درج کرانے کے لیے کیا ہے۔

انہوں نے کہاکہ ماہ فروری میں سرینگر کی ایک ٹاڈا عدالت نے عبدالصمد انقلابی کی بگڑتی ہوئی صحت دیکھ کر 24 گھنٹوں کے اندر ان کاڈاکٹری معائنہ کراکے رپورٹ پیش کرنے کا حکم دیا تھالیکن مارچ کا نصف ماہ گزر جانے کے باوجود بھی ابتک ان کا ڈاکٹر ی معائنہ نہیں کرایا گیا۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہاکہ عبد الصمد انقلابی کو گزشتہ 27برسوں میں 20 سے زائدمرتبہ کالے قانون پبلک سیفٹی ایکٹ کے تحت نظربند کیا گیا اوراب بھی دسمبر 2018 ئ سے اسی کالے قانون کے تحت سرینگرکی سنٹرل جیل میں نظربندہیں جبکہ وہ کئی مہلک بیماریوں میں مبتلا ہوچکے ہیں۔

تنظیم کے جنرل سیکرٹری نے کہاکہ بھارت کی غیر انسانی اور انتقامی پالیسی کی وجہ سے عبدالصمد انقلابی کے ساتھ ساتھ ہزاورں کشمیری نظربندوں کی جانیں خطرے میں ہیں۔انہوں نے صورتحال پر تشویش کااظہار کرتے ہوئے انسانی حقوق کی تمام مقامی اور بین الاقوامی تنظیموں سے اپیل کی کہ وہ بھارتی جیلوںمیں نظربند کشمیریوں کو تحفظ فراہم کرانے کے لیے اپنا کردارادا کریں۔