یونیورسٹی آف میڈیکل سائنسزاور جرمنی کی معروف کمپنی سیمنز جی ایم بی ایچ پاور گروپ کے مابین صحت کے میدان میں مل کر کام کرنے کے معاہدے پر دستخط

پاکستان میں پہلی مرتبہ چار ہزار بیڈ پر مشتمل جدید طبی سہولیات سے آراستہ میڈیکل سٹی کا قیام عمل میں لایا جارہا ہے

منگل 17 مارچ 2020 23:20

راولپنڈی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 17 مارچ2020ء) یونیورسٹی آف میڈیکل سائنسزاور جرمنی کی معروف کمپنی سیمنز جی ایم بی ایچ پاور گروپ کے مابین صحت کے میدان میں مل کر کام کرنے کے معاہدے پر دستخط ہو گئے جس کے تحت پاکستان میں پہلی مرتبہ چار ہزار بیڈ پر مشتمل جدید طبی سہولیات سے آراستہ میڈیکل سٹی کا قیام عمل میں لایا جارہا ہے جبکہ نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف ایڈوانسڈ اسٹڈیز اینڈ ریسرچ ایک پریمیم میڈیکل ریسرچ ادارہ بننے جا رہا ہے جس میں صحت سے متعلق دوائیاں بائیو بینکنگ، ویکسین،اینٹیسرا کی پیداوار، کلینیکل ٹرائلز کے لئے دیسی بائیو جینیٹکس پر توجہ دی جارہی ہے ۔

جعلی اور غیر معیاری ادویات کو ختم کرنے کے ل ڈرگ ٹیسٹنگ لیب بشمول بائیووییلیٹیبلٹی / بائیوکیوایلیینس سٹڈی پر بھی زور دیا جائے گا۔

(جاری ہے)

تفصیلات کے مطابق راولپنڈی میں نیشنل یونیورسٹی آف میڈیکل سائنسزاور جرمنی کی معروف کمپنی سیمنز جی ایم بی ایچ پاور گروپ کے مابین معاہدے پر دستخط ہوا جبکہ معاہدے پر لیفٹیننٹ (ر)جنرل سید محمد عمران مجید وائس چانسلر NUMS، مسٹر خرم جمیل - سیمنز ہیلتھ کیئر (پرائیوٹ) لمیٹڈ کے چیف ایگزیکٹو آفیسر، ڈاکٹر پنٹیلیس کرسچن پوٹس - چیف ایگزیکٹو آفیسر، پاور گرپ کے علاوہ فلومینا پوٹس چیف ایگزیکٹو آفیسر ایٹ ڈیل جی ایم بی ایچ نے اپنے متعلقہ اداروں کی جانب سے DOU پر دستخط کیے۔

پاکستان میں وفاقی جمہوریہ جرمنی کے سفیر ایچ ای برن ہارڈ بھی اس موقع پر موجود تھے۔معاہدے کے مطابق اسلام آباد میں پاکستان کا پہلی میڈیکل سٹی کا قیام عمل میں لایا جائے گیا جس میں 4ہزار بینڈز پر مشتمل جدید طبی سہولیات سے آراستہ میڈیکل سٹی کا قیام عمل میں لایا جائے گا جرمنی کی کمپنیز میڈیکل سٹی کے لیے جدید ٹیکنالوجی سے آراستہ طبی آلات کے ساتھ ادویات کی فراہمی کو یقینی بنائے گی اور معاونت بھی کرے گی اس موقع پر نیشنل یونیورسٹی آف میڈیکل سائنسز کے وائس چانسلر لفیٹننٹ (ر) جنرل سید محمد عمران مجید نے میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ اسلام آباد i/17 میڈیکل سٹی کا قیام عمل میں لایا جا رہا ہے جسے کی کابینہ نے منظوری دے دی ہے، اس میں مختلف مضامین پڑھائے جائیں گی اور اس ادارے میں میں جدید طبی سہولیات سے آراستہ 4000 سے زائد بستر سمیت 300 ڈاکٹرز، 800 بی ایس سی نرسوں اور 600 سے زائد صحت سے متعلق پیشہ ور افراد، تحقیقی اداروں اور سائنس وٹیکنالوجی پارک کا قیام بھی ہمارے مشن میں شامل ہے ہمارا مقصد صحت کی بہترین سہولیات دینے کے ساتھ بہترین اور جدید تقاضوں کو مدنظر رکھتے ہوئے تعلیم و تدریس کا عمل بھی جاری رہے گا چار سال کی تحقیق کے بعد ہم اس نتیجے پر پہنچے ہیں کہ ملک کے اندر صحت کے شعبے میں جدت وقت کی اہم ضرورت ہے جبکہ تحقیق کے حوالے سے ہم اپنے سائنسدانوں کی خدمات بھی لیں گے اس موقع پر انہوں نے کہا کہ NUMS کا یہ اعزاز ہے کہ ملک کی اندر صحت کے حوالے سے 25 سال کا منصوبہ تیار کر لیا ہے جس میں محکمہ تعلیم اور محکمہ منصوبہ بندی کے ساتھ پاک آرمی کا تعاون بھی موجود ہے پاک آرمی کے کی برف سے چار ایکڑ زمیں بھی ہمارے منصوبے کے حوالے تیار کردہ پلان کے لئے مختص کر رکھی ہے جو کہ عارضی طور ہم اسلام کے علاقہ PWD میں کام شروع کرے گا۔

جنرل مجید نے کہا کہ NUMS ایک وسیع البنیاد صحت نگہداشت کی یونیورسٹی ہے جس میں پورے ملک میں کام کرنے کی صلاحیت موجود ہے۔ انہوں نے مندرجہ ذیل میگا پراجیکٹس کو درج کیا جو اس کے قومی اور بین الاقوامی شراکت داروں کے اشتراک سے ترتیب دیئے جائیں گے۔ جنرل مجید نے عالمی سطح پر اور پاکستان میں موجودہ کورونا وائرس کے پھیلاؤ کا ذکر کرتے ہوئے انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ ہم ایسے طبی ہنگامی حالات سے نمٹنے کے لئے اپنی تیاری کی حالت کو بڑھانا چاہتے ہیں۔

صحت کے شعبے میں NUMS منصوبوں سے نہ صرف طبی بنیادی ڈھانچے کو بہتر بنانے میں مدد ملے گی بلکہ ملک میں صحت کی دیکھ بھال کی صلاحیت میں بھی اضافہ ہوگا۔وائس چانسلر نے اس اعتماد کا اظہار کیا کہ میڈیکل سٹی اور NUMS میڈیکل سنٹرز میں یونیورسٹی کے زیر انتظام مربوط صحت کا نظام اور مریضوں کی دیکھ بھال اور اپنے شہریوں کو بین الاقوامی معیار کی محفوظ اور سستی صحت کی خدمات مہیا کرے گا۔

انہوں نے مزید کہا کہ جرمن کے داروں کی مدد اور تعاون سے صحت کے میدان میں ہم انقلاب لے آئیں گے انہوں نے مزید کہا کہ اسلام آباد اور راولپنڈی میں NUMS سیٹلائٹ میڈیکل مراکز پہلے ہی سی ڈی اے اور ایم سی آئی کے ساتھ سمجھوتہ کر چکے ہیں کہ وہ تین مراحل میں 20 سے زائد مقامات پر پرائمری یونٹ قائم کرے گی جبکہ پروجیکٹ کی پوری لاگت کو NUMS کے ذریعہ بڑھایا جائے گا۔

اس موقع پر پاکستان میں وفاقی جمہوریہ جرمنی کے سفیر ایچ ای برن ہارڈنے صحت کے شعبے میں متحرک اقدامات کرنے پر نیشنل انسٹیٹیوٹ آف میڈیکل سائنسز کی تعریف کرتے ہوئے امید ظاہر کی ہے کہ معروف جرمن اداروں کے ساتھ اس کے تعاون سے اپنے اہداف کے حصول میں NUMS کو مدد ملے گی اور یہ فائدہ مند وسیع تر معاشرتی معاشرے کو حاصل کرے گا۔ معاشی اثر ملک کے اندر اور اس سے باہر بھی ہو گا صحت کی سہولیات کے حوالے سے اگر گیپ رہے گا تو اس خطرے کی لپیٹ میں پوری دنیا آئے گی پاکستان کے ساتھ بھرپور تعاون کی صورت میں صحت کے شعبے میں انقلاب لائیں گے ۔۔۔