کورونا وائرس کی صورتحال کے پیش نظر بینکاری خدمات کی دستیابی کو یقینی بنانے کے لیے اسٹیٹ بینک کے اقدامات

پیر 23 مارچ 2020 23:49

کورونا وائرس کی صورتحال کے پیش نظر بینکاری خدمات کی دستیابی کو یقینی ..
کراچی۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 23 مارچ2020ء) بینک دولت پاکستان نے کورونا وائرس کی وبا کے باعث وفاقی و صوبائی حکومتوں کی جانب سے شہروں کے لاک ڈائون اور بندش کے دوران صارفین کو بلاتعطل بینکاری خدمات کی فراہمی کو یقینی بنانے کی خاطر تیاری کا جائزہ لینے کیلئے پیر کو بینکوں کے ساتھ وڈیو لنک کے ذریعے اجلاس منعقد کیا۔ جاری کردہ اعلامیہ کے مطابق اجلاس کی صدارت گورنر اسٹیٹ بینک ڈاکٹر رضا باقر نے کی اور اس میں بینکوں کے صدور اور اسٹیٹ بینک کے سینئر حکام شریک ہوئے۔

بینکوں کی مشاورت سے فیصلہ کیا گیا ہے کہ اس مشکل وقت میں بینکاری صنعت سماجی طور پر ذمہ دارانہ بینکاری خدمات فراہم کرے گی اور اپنے صارفین کو ہر ممکن طریقے سے سہولتیں مہیا کرے گی۔ ڈجیٹل بینکنگ اور بلانقد ادائیگیوں اور فنڈز ٹرانسفرز کی ترویج کے لیے پرنٹ اور سوشل میڈیا پر اشتہارات سمیت ابلاغ کے تمام دستیاب طریقوں کو استعمال کرتے ہوئے بینک عوام کو آگاہ کریں گے۔

(جاری ہے)

بینک اے ٹی ایمز کی مسلسل دستیابی کو یقینی بنائیں گے اور ہفتے کے ساتوں دن چوبیس گھنٹے انہیں فعال رکھیں گے۔ بینکوں کے کال سینٹرز اور ہیلپ لائنز کو بھی ہفتے کے ساتوں دن چوبیس گھنٹے فعال رہنا چاہیے اور شکایات کا بروقت ازالہ کیا جانا چاہیے۔ بینکوں کی جانب سے موزوں، مصدقہ اور جراثیم سے پاک نقد کے اجرا کی ضرورت کے پیش نظر اسٹیٹ بینک نے اسپتالوں اور کلینکوں سے جمع کی جانے والی تمام نقدی کو صاف، سربمہر اور قرنطینہ کرنے اور مارکیٹ میں اس قسم کی نقدی کی گردش کو روکنے کے لیے تفصیلی ہدایات فراہم کردی ہیں ۔

بینک اسپتالوں سے ایسی نقدی کی وصولی کی رپورٹ اسٹیٹ بینک کو روزانہ دیں گے اور اسٹیٹ بینک ان کی جانب سے قرنطینہ کی گئی رقوم کے بدلے بینکوں کے اکائونٹس کو کریڈٹ کرے گا۔ مزید یہ کہ بینکوں کو کافی مقدار میں نئی یا جراثیم سے پاک شدہ نقدی فراہم کرنے کے انتظامات کیے جارہے ہیں تاکہ وہ صارفین کو نئی نقدی یا کم از کم پندرہ دن قرنطینہ میں رکھی گئی دوبارہ قابل اجراء نقدی جاری کرسکیں۔

بینکوں کو یقین دلایا گیا ہے کہ اسٹیٹ بینک کے پاس ایسی نقدی کی کافی مقدار موجود ہے اور وہ ایسی نقدی کے تمام مطالبات پورے کرے گا۔ بینکاری خدمات کی فراہمی کے لیے درکار تمام ضروری وظائف اور سسٹمز بشمول رئیل ٹائم گراس سیٹلمنٹ سسٹم (آر ٹی جی ایس) لاک ڈائون کے دوران معمول کے مطابق دستیاب رہیں گے۔ بڑے پیمانے پر برانچوں کی بندش سے ان برانچوں میں بھیڑ بھاڑ ہوسکتی ہے جو چل رہی ہوں ، اور یہ عمل اس بیماری کے پھیلا ئوکی کوششوں کے لیے مضر ہوگا۔

تاہم بینک ان برانچوں کو بند کرسکتے ہیں جہاں اسٹاف وائرس سے متاثر ہوجائے اور جس کے لیے ضروری انسانی وسائل دستیاب نہ ہوں۔ لاک ڈائون کے دوران صارفین کی برانچوں میں آمد کی بنیاد پر چند روز میں پھر صورت حال کا جائزہ لیا جائے گا۔ اسٹیٹ بینک نے (آج)24 مارچ 2020سے نئے انتظامات نافذ کردیے ہیں جن کے تحت اس کے دفاتر میں کم سے کم اسٹاف انتہائی اہم فرائض کی انجام دہی کیلیے موجود ہوگا جبکہ بقیہ اسٹاف کو گھر پر رہ کر کام کرنے کی اجازت دی گئی ہے۔

بینک بھی اپنی برانچوں اور ہیڈریجنل آفسز میں یہ انتظامات کرسکتے ہیں۔ مزید یہ کہ اگر بینک اپنے صارفین کو بہتر طور پر سہولتیں فراہم کرنا چاہیں تو اپنے برانچ آپریشنز صبح دس بجے سے شروع کرسکتے ہیں۔ اسٹیٹ بینک اور کمرشل بینک مسلسل بدلتی ہوئی صورت حال کا جائزہ لیتے رہیں گے اور مفاد عامہ میں جو بھی ضروری ہو، وہ اقدامات کرنے سے گریز نہیں کریں گے۔