بیٹے شہید ہوئے وہ وطن پر قربان ہو گئے، لورالائی میں دہشتگردوں کے ہاتھوں شہید بیٹوں کی تدفین پر والدہ کا گلدستہ لئے پاکستان زندہ باد کے نعرے

عثمان اور جابرکے جنازے کے وقت والدہ نے آنسو روک کر وطن سے محبت کے اشعار پڑھے، بیٹوں کی موت پر دکھ اور غم منانے کے بجائے والدہ نے شکرانہ ادا کیا،بلوچستان میں دہشتگردوں کے ہاتھوں جاں بحق افراد کوآبائی علاقوں میں سپرد خاک کر دیا گیا

Faisal Alvi فیصل علوی ہفتہ 12 جولائی 2025 12:25

بیٹے شہید ہوئے وہ وطن پر قربان ہو گئے، لورالائی میں دہشتگردوں کے ہاتھوں ..
دنیا پور(اردوپوائنٹ اخبار تازہ ترین۔12جولائی 2025)دو جوان بیٹے وطن پرقربان کرنے والی دلیر اور باہمت ماں کا حوصلہ بھی چٹان جیسا نکلا،لورالائی میں دہشتگردوں کے ہاتھوں شہید ہونے والے پنجاب کے بیٹے کے جنازے ایک ساتھ اٹھے تو پورا علاقہ دھاڑیں مار مار کر رو دیا، عثمان اور جابر کے جنازوں میں ہزاروں افراد شریک ہوئے، تدفین کے وقت ان کی والدہ نے آنسو روک کر وطن سے محبت کے اشعار پڑھے اور پورے حوصلے سے کہا میرے بیٹے شہید ہوئے مگر وہ وطن پر قربان ہو گئے۔

میں ان پر فخر کرتی ہوں۔ بیٹوں کی تدفین پر گلدستہ لئے پاکستان زندہ باد کے نعرے لگائے۔تفصیلات کے مطابق گزشتہ روز بلوچستان میں فتنہ ہندوستان کے دہشتگردوں کے ہاتھوں جاں بحق ہونے والوں میں دنیاپور کے دو سگے بھائی عثمان اور جابر، گجرات کا نوجوان بلاول، فیصل آباد کے شیخ ماجد، مظفرگڑھ کے محمد آصف اور لاہور کے جنید شامل تھے جنہیں پورے اعزاز کے ساتھ پنجاب کے مختلف علاقوں میں سپرد خاک کیا گیا۔

(جاری ہے)

دنیا پور میں جب دو بھائیوں کے جنازے ایک ساتھ اٹھے تو پورا علاقہ دھاڑیں مار مار کر رو دیا۔ عثمان اور جابر کے جنازوں میں ہزاروں افراد شریک ہوئے۔جابر اور عثمان کی تدفین کے موقع پر رقت انگیز مناظر دیکھنے میں آئے۔شہیدوں کی باہمت والدہ نے بیٹوں کی موت پر دکھ اور غم منانے کے بجائے شکرانہ ادا کیا اور گلدستوں کے ساتھ قبرستان پہنچ گئی۔ اس عظیم ماں نے ملک کیلئے نظم پڑھی اور پاکستان زندہ باد کے پرشگاف نعرے لگائے۔

شہید بھائی جابر اور عثمان اپنے والد کے انتقال پر جنازے میں شرکت کیلئے گھر آرہے تھے۔گجرات کے بلاول کی عمر صرف 23 سال تھی۔ وہ دبئی سے کچھ عرصہ قبل ہی وطن واپس آیا تھا اور دوستوں سے ملنے کوئٹہ گیا مگر واپسی کا سفر خون میں لپٹ گیا۔ ان کے والد کی آنکھیں نم تھیں مگر آواز میں غضب تھا بولے بیٹا گیا، مگر اب باقی بیٹے پاکستان کیلئے زندہ رہیں گے۔

اسی طرح فیصل آباد کے رہائشی شیخ ماجد کئی برسوں سے لورالائی میں کپڑے کا کاروبار کر رہے تھے۔ ان کے بھائی آصف علی نے بتایا کہ ماجد کی نہ کسی سے دشمنی تھی، نہ کسی تنازع کا شکار تھے۔ ان کے سوگواران میں بیوی، والدہ اور تین بہن بھائی شامل ہیں۔لاہور سے تعلق رکھنے والے جنید اپنی اہلیہ کے ساتھ سسرال سے واپس آرہے تھے کہ دہشتگردی کی بھینٹ چڑھ گئے۔

ان کی معصوم بیٹی اب یتیم ہو چکی ہے۔ اہل خانہ نے ریاست سے سوال کیاہمیں انصاف چاہیے، کیا ہماری سڑکیں نوگو ایریاز بن گئی ہیں؟۔یاد رہے کہ گزشتہ روزبلوچستان میں ایک بار پھر دہشتگردی، فتنۃ الہندوستان کے دہشتگردوں نے پنجاب جانے والی بسوں کو روک کر شناخت کے بعد 9 مسافروں کو شہید کر دیاتھا۔افسوسناک واقعہ لورالائی اورموسیٰ خیل کی درمیان قومی شاہراہ پرسرہ ڈاکئی کے مقام پرپیش آیاجہاں دہشتگردوں نے معصوم بے گناہ لوگوں پر گولیاں برسادیں تھیں۔

اسسٹنٹ کمشنر ژوب نوید عالم نے بتایا کہ دہشت گردوں نے 9 مسافروں کو بسوں سے اتار کر اغوا کے بعد گولیاں مار کر قتل کیا۔ مقتولین کا تعلق پنجاب کے مختلف علاقوں سے تھا۔بعدازاں تمام شہید ہونے والے افراد کی میتیں ان کے آبائی علاقوں کو روانہ کر دی گئیں تھیں۔