اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ DW اردو۔ 12 جولائی 2025ء) آسٹریلوی شہری رسل نے ایک سنگ میل عبور کیا ہے: انہیں روس سے نام نہاد "مشترکہ اقدار کا ویزا" مل گیا ہے۔ انہوں نے اپنے یو ٹیوب چینل "ٹریولنگ ود رسل" پر اپنا آخری دورہ پوسٹ کیا ہے۔ ان کے اکاؤنٹ کو تقریباﹰ پونے دو لاکھ لوگ فالو کرتے ہیں۔
رسل اپنی ویڈیو میں کہتے ہیں، "میرے پاس اب یہاں رہنے، نوکری تلاش کرنے اور روس میں رہنے کے لیے تین سال باقی ہیں۔
" اس ویڈیو کے شائع ہونے کے سات ہفتوں بعد تک لگ بھگ 43,000 لوگوں نے دیکھا۔رسل ایسے واحد شخص نہیں ہیں، جو روس میں رہنا چاہتے ہیں۔ بہت سے مغربی تارکین وطن جو روس میں رہتے ہیں یا رہنے کا ارادہ رکھتے ہیں سوشل نیٹ ورکس پر مل سکتے ہیں۔
(جاری ہے)
ایسے بیشتر افراد اپنے آبائی ممالک میں ہونے والی پیش رفت سے متفق نہیں ہیں، خاص طور پر خاندان، مذہب اور ایل جی بی ٹی کیو پلس کے تعلق سے ہونے والی پیش رفت سے وہ خوش نہیں ہیں اور انہیں ایک زیادہ قدامت پسند معاشرہ پسند آتا ہے۔
روس کا رہائشی اجازت نامہ، جسے غیر رسمی طور پر "اینٹی ووک ویزا" کہا جاتا ہے، ایسے ہی لوگوں کے لیے تیار کیا گیا ہے۔ یہ ایسے درخواست دہندگان کو تلاش کرتا ہے جو "ووک" (ایک بیدار اور روشن خیالی پر مبنی نظریہ) کے مخالف ہیں یا نسل پرست، جنس پرست اور سماجی امتیاز کا مقابلہ کرنے کے لیے پرعزم ہیں۔
روسی صدر ولادیمیر پوٹن نے یہ ویزا اسکیم اگست 2024 میں ایک حکم نامے کے ذریعے متعارف کرائی تھی۔
اس میں کہا گیا ہے کہ اسے "ان لوگوں کو انسانی مدد فراہم کرنے کے لیے تیار کیا گیا ہے، جو روایتی طور پر روس کی روحانی اور اخلاقی اقدار کا اشتراک کرتے ہیں۔"یورپی ممالک، امریکہ، آسٹریلیا، جاپان اور کچھ دوسرے ممالک کے شہریوں یا مستقل رہائشیوں کو اس "مشترکہ اقدار کے ویزا" کے لیے درخواست دینے کا حق ہے۔ انہیں یہ ثابت کرنے کی ضرورت نہیں ہے کہ وہ انہیں روسی زبان آتی ہے کہ نہیں، یا ملک کی ثقافت یا اس کے قوانین کے بارے میں کچھ جانتے ہیں۔
تاہم، درخواست دہندگان کو یہ اعلان کرنا ہوگا کہ وہ اپنے آبائی ملک کی پالیسیوں سے متفق نہیں ہیں۔ یہ ویزا عام طور پر تین سال کے لیے جاری کیا جاتا ہے اور اس کے بعد اس میں توسیع کی جا سکتی ہے۔روس 'مشترکہ اقدار کے ویزے' کیوں جاری کر رہا ہے؟
فری یونیورسٹی برلن میں مشرقی یورپی مطالعات کے انسٹیٹیوٹ کی سربراہ کیتھرینا بلہم نے ڈی ڈبلیو کو بتایا، "سب سے پہلے اور اہم بات یہ ہے کہ یہ علامتی سیاست ہے۔
"ان کے خیال میں اس کے دو مقاصد ہیں۔ "روس اپنے شہریوں کو مغربی تارکین وطن کی مثبت کہانیوں کو دکھانے کے لیے ویزا کا استعمال کرتا ہے: 'دیکھو، وہ لوگ ہمارے پاس آتے ہیں، جو زوال پذیر مغرب میں رہتے ہیں، کیونکہ ہم ان کی کمی کو پورا کرتے ہیں۔ یہ لوگ مسیحیت اور مغربی اقدار کی طرف لوٹنا چاہتے ہیں۔"
اور مغربی دنیا کے لیے بھی پیغام ہے: "اگر یہ سب کچھ آپ کو بہت پریشان کرتا ہے تو ہمارے پاس آئیں۔
ہم ایسے بہتر یورپ، حب الوطنی اور روایتی اقدار اور صنفی کرداروں کے یورپ کی نمائندگی کرتے ہیں جو اب کہیں اور موجود نہیں ہیں۔"تاہم، بلہم یہ بھی مانتی ہیں کہ علامت کے علاوہ روس کے سنگین آبادیاتی چیلنجز کے لیے بھی یہ ایک کردار ادا کرتا ہے۔ روس کی آبادی برسوں سے کم ہو رہی ہے، اور حکومتی رعایات کے باوجود شرح پیدائش بہت کم ہے۔
اس کے علاوہ یوکرین میں روس کی جنگ بھی بہت زیادہ ہلاکتوں اور اضافی ہجرت کا باعث بنی ہے، خاص طور پر نوجوان روسیوں کی۔
روس اب بھی روایتی، مسیحی خاندانوں کے لیے محفوظ ہے
آٹھ بچوں کے ساتھ کینیڈا سے روس ہجرت کرنے والے فینسٹرا کے خاندان کے لیے روس خیر مقدم سے بھی زیادہ ہے۔ وہ اپنے سوشل میڈیا پر اس کی تفصیلات بیان کرتے ہوئے کہتے ہیں کہ روس ان چند ممالک میں سے ایک ہے جو روایتی مسیحی خاندانوں کے لیے اب بھی محفوظ ہے۔
اس کے علاوہ، کینیڈا میں ان کے خاندان کی کفالت کرنا مشکل ہو گیا تھا، جب کہ روس میں مالی طور پر ان کے لیے حالات بہتر ہیں۔آن لائن پلیٹ فارم جو "مشترکہ قدروں کے ویزا" کی درخواستوں کے لیے تعاون فراہم کرتے ہیں وہ بھی ایسے اضافی فوائد کو فروغ دیتے ہیں۔ مثال کے طور پر ایک روسی ویب سائٹ پر کم ٹیکس، مفت تعلیم اور بہترین صحت کی دیکھ بھال اور زندگی کی کم قیمت کے بارے میں بات کی جاتی ہے۔
روسی وزارت داخلہ کے ترجمان کے مطابق، 1,156 افراد نے "مشترکہ قدروں کے ویزے" کے متعارف ہونے کے نو ماہ بعد مئی تک اس کے لیے درخواست دی تھی۔ اور اس کے تحت 224 افراد پر مشتمل سب سے بڑا گروپ جرمنی سے آیا تھا۔ تاہم، یہ روس کے آبادیاتی مسئلے کو حل کرنے کے لیے شاید ہی کافی ہو گا۔
روسی پروپیگنڈے کے لیے ویڈیوز کا استعمال
روس کے سرکاری میڈیا ادارے ایسے تارکین وطن کے بارے میں بڑے پیمانے پر رپورٹ کرتے ہیں اور اسے کامیاب کیس کے طور پر بیان کرتے ہیں، جس سے یہ تاثر پیدا کرنے میں مدد ملتی ہے کہ بہت سے مغربی تارکین وطن روس منتقل کر رہے ہیں۔
"اہم کہانیوں" سے متعلق ایک آن لائن میگزین کی مارچ کی ایک رپورٹ سے پتا چلا کہ روس کا غیر ملکوں کے لیے نشریاتی ادارہ
آر ٹی ایسے سوشل میڈیا ویڈیوز کی مالی اعانت کرتا ہے، جس میں دوبارہ آباد ہونے والے غیر ملکی روس کی تعریف کرتے ہیں اور مغرب پر تنقید کرتے ہیں۔
مبصرین کے لیے ایسا پروپیگنڈہ شاید ہی حیران کن ہو۔ کیتھرینا بلہم بھی "مشترکہ اقدار کے ویزا" کو روسی پروپیگنڈا مشین کے تناظر میں دیکھتی ہیں۔
لگتا ہے کہ روس اس کی مدد سے اپنی آبادی کے مسائل کا مقابلہ کرنے کے لیے ایسے مزید افراد کو روس لانا چاہتا ہے جو اس کے خیال اور نظریات سے مطابقت رکھتے ہوں۔
ص ز/ ج ا (انس ایزیل)