سرینگر: جبری طورپر نظر بند عمر عبداللہ کو 8ماہ بعد رہا کردیاگیا

سابق وزیراعلیٰ کو دیگر سیاسی رہنماوں کے ہمراہ 5 اگست 2019 کو پبلک سیفٹی ایکٹ کے تحت نظر بند کیا گیا تھا

منگل 24 مارچ 2020 21:40

سری نگر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 24 مارچ2020ء) مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت کے خاتمے کے بعد سے جبری طور پر نظر بند کیئے گئے سابق وزیراعلی عمر عبداللہ کو 8 ماہ بعد رہا کردیا گیا۔ سابق وزیراعلی مقبوضہ کشمیر اور سیاست داں عمر عبداللہ کو 8 ماہ کی نظر بندی کے بعد رہا کردیا گیا۔ عمر عبداللہ کو دیگر سیاسی رہنماوں کے ہمراہ 5 اگست 2019 کو پبلک سیفٹی ایکٹ کے تحت نظر بند کیا گیا تھا۔

اس موقع پر سابق وزیر اعلی نے میڈیا سے گفتگو میں مطالبہ کہ بھارتی جیلوں میں غیر آئینی طور پر قید دیگر سیاسی رہنماوں اور کارکنان کو بھی رہا کیا جائے اور آرٹیکل 370 کی منسوخی کو واپس لیکر کشمیر کی سابق حیثیت کو بحال کیا جائے۔سیاسی رہنما عمر عبداللہ کے والد فارق عبداللہ کو بھی چند روز قبل رہا کردیا گیا تھا جس کے بعد عمر عبداللہ کی رہائی کی بھی امید کی جارہی تھی۔

(جاری ہے)

اب بھی سابق وزیراعلی محبوبہ مفتی سمیت کئی سیاسی رہنما جبری طور پر نظر بند جب کہ حریت رہنما جیلوں میں قید ہیں۔واضح رہے کہ مودی سرکار نے 5 اگست 2019 کو مقبوضہ کشمیر کو آئین میں حاصل خصوصی حیثیت کو ختم کر کے وادی کو وفاق کے ماتحت دو حصوں میں تقسیم کردیا تھا اور شدید عوامی ردعمل کے پیش نظر حریت رہنماوں سمیت اپنے ہی نور نظر قیادت فاروق عبداللہ، عمر عبداللہ اور محبوبہ مفتی کو بھی گھروں میں نظر بند کردیا تھا۔