سٹیٹ بنک نے طبی سامان درآمدات کے لیے قوائد میں نرمی کردی

اقدام ملک میں کورونا وائرس سے متاثرہ افراد کی بڑھتی ہوئی تعداد کے پیش نظر اٹھایا گیا ہے.مرکزی بنک

Mian Nadeem میاں محمد ندیم جمعرات 26 مارچ 2020 13:11

سٹیٹ بنک نے طبی سامان درآمدات کے لیے قوائد میں نرمی کردی
کراچی(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔26 مارچ۔2020ء) سٹیٹ بینک نے کورونا وائرس سے پیدا ہونے والی صورتحال کے پیش نظر طبی سامان بشمول آلات و ادویات کی درآمدات کے لیے فارن ایکسچینج ریگولیشنز کے قوائد میں نرمی کردی ہے. سٹیٹ بنک کے اعلامیے کے مطابق مرکزی بینک نے کورونا وائرس کے علاج کے لیے طبی آلات، ادویات اور اس سے متعلقہ دیگر اشیا کی درآمد پر کسی حد تک بغیر وفاقی اور صوبائی حکومت کے تمام محکموں، سرکاری، نجی شعبے کے ہسپتالوں، فلاحی اداروں سمیت کمرشل درآمدکنند گان کو امپورٹ ایڈنونس پیمنٹ اور امپورٹ آن اوپن اکاﺅنٹ کی اجازت دی تھی.

(جاری ہے)

علاوہ ازیں بینکوں کو بین الاقوامی ڈونر ایجنسیوں اور غیر ملکی حکومتوں کے ذریعہ عطیات کیے گئے سامان کی درآمد کے لیے الیکٹرانک امپورٹ فارم (ای ایف ایف) کی منظوری کی اجازت دے دی‘واضح رہے کہ مرکزی بینک کا یہ اقدام ملک میں کورونا وائرس سے متاثرہ افراد کی بڑھتی ہوئی تعداد کے پیش نظر اٹھایا گیا.سٹیٹ بینک نے کہا کہ وائرس سے نمٹنے کے لیے موثر حکمت عملی کے لیے ضروری سامان کی بروقت دستیابی ضرورت ہے مرکزی بینک نے کہا کہ اس مہلک وائرس کے انتہائی تیری سے پھیلاﺅکے پیش نظر اسٹیٹ بینک نے یہ اقدامات کیے ہیں تاکہ ضروری آلات کی درآمد باسہولت انداز میں ہوسکے.اعلامیے میں کہاگیا ہے کہ سٹیٹ بینک نے ایڈونس پیمنٹ اور اوپن اکاﺅنٹ کے تحت اشیا کی درآمد سے متعلق اپنی فارن ایکسچینج ریگولیشنز میں بھی ترامیم کی ہیں‘واضح رہے کہ حکومت نے گزشتہ روز ٹریژری بلوں کی نیلامی کے ذریعے 552 ارب روپے قرض حاصل کیا.خیال رہے کہ اس سے قبل سٹیٹ بینک آف پاکستان نے شرح سود میں مزید 150 بیسز پوائنٹس کم کرکے اسے 11 فیصد پر لانے کا فیصلہ کیا تھا سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر ٹوئٹ میں مرکزی بینک نے کہا تھا کہ مانیٹری پالیسی کمیٹی کے اجلاس میں یہ بات سامنے آئی کہ کورونا وائرس کی وبا کے باعث انتہائی غیر یقینی کی صورتحال پائی جاتی ہے کہ یہ کس طرح پاکستان اور عالمی معیشت کو متاثر کرے گا.علاوہ ازیں سٹیٹ بینک نے ملک میں مہنگائی کے دباﺅمیں کمی کا حوالہ دیتے ہوئے شرح سود 75 بیسز پوائنٹس کمی کے ساتھ ساڑھے 12 فیصد کرنے کا اعلان کیا تھا سٹیٹ بینک نے معاشی اور کورونا وائرس کے باعث پیدا ہونے والے صحت کے مسائل سے نمٹنے کے لیے اقدامات کا بھی اعلان کیا تھا.مرکزی بینک کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا تھا کہ زری پالیسی کمیٹی نے اجلاس میں پالیسی ریٹ 75 بیسز پوائنٹس کم کرکے 12.50 فیصد کرنے کا فیصلہ کیا ہے جو اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں حالیہ سست روی، قیمتوں کی توقعات میں کمی، عالمی سطح پر تیل کی قیمت میں کمی اور کورونا وائرس کے باعث بیرونی اور ملکی طلب میں سست رفتار سے مہنگائی میں بہتری کا عکاس ہے.بیان میں کہا گیا تھا کہ مہنگائی کے حوالے سے توقع ہے کہ اسٹیٹ بینک کی 11 تا 12 فیصد کی پیش گوئی کے اندر رہے گی اور وسط مدتی ہدف میں 5 سے 7 فیصد کی حد میں آجائے گی.