بلوچستان سے ایمبولینس میں گٹکا کراچی منتقل کیے جانے کا انکشاف

زمان کورونا بیماری کا جھانسہ دے کر گٹکا سپلائی کررہے تھے،ایک شخص کو مریض بنا کر ایمبولینس میں لٹایا گیا تھا

Muqadas Farooq Awan مقدس فاروق اعوان پیر 20 اپریل 2020 13:44

بلوچستان سے ایمبولینس میں گٹکا کراچی منتقل کیے جانے کا انکشاف
کراچی (اردوپوائنٹ تازہ ترین اخبار-20اپریل2020ء) بلوچستان سے ایمبولینس میں گٹکا کراچی منتقل کیے جانے کا انکشاف ہوا ہے۔تفصیلات کے مطابق گٹکا بنانے والوں نے لاک ڈاؤن کے دوران اخلاقیات کی حدیں پار کردیں۔گٹکے کی سمگلنگ کے لئے ایمبولینس کا استعمال کرنے لگے۔نیپئر پولیس نے بلوچستان سے مریض کی منتقلی کا جھانسہ دے کر کراچی میں گٹکا سمگل کرنے والے ملزم کو گرفتار کرلیا ہے۔

پولیس نے یہ کروائی کشتی چوک پر کی اور تین ملزمان کو ایمبولینس سمیت پکڑ لیا۔ملزمان کے قبضے سے بھارتی گٹکا برآمد کیا گیا ہے ،گرفتار ملزمان کا کہنا ہے کہ انہوں نے مجبوری میں یہ کام کیا۔ہمیں گٹگا سہراب گوٹ کراچی پہنچانے کے لیے کہا گیا تھا۔پولیس کے مطابق ملزمان کورونا بیماری کا جھانسہ دے کر گٹکا سپلائی کررہے تھے، گٹکا چھپانے کے لئے ایک ملزم کو مریض بنا کر ایمبولنس میں لٹایا گیا۔

(جاری ہے)

پولیس سے بچنے کے لیے ملزمان نے ایمبولینس کے روٹر بھی آن رکھے ہوئے تھے تھے۔قبل ازیں فیصل آباد میں  ایمبولینس کی آڑ میں منشیات سپلائی کرنے والا گروہ پکڑا گیا، کھرڑیانوالہ پولیس نے سوا دو کلو سے زائد اور 4 بورے پونڈا شراب اور ایمبولینس کو تحویل میں لیکر پکڑے جانے والے بدنام زمانہ منشیات فروشوں کے خلاف مقدمہ درج کر کے بازپرس شروع کر دی۔

اے ایس آئی کلیم الله نے قانونی کارروائی کرتے ہوئے بتایا کہ وہ 216 رب کے قریب ناکہ لگا کر چیکنگ کر رہا تھا کہ اس دوران ایک مشکوک ایمبولینس کو روکا اس میں سوار بدنام منشیات فروش ظفر اقبال عرف ظفری ڈرائیور شمشاد کے ہمراہ اس نے بتایا کہ وہ جڑانوالہ جا رہے ہیں، تاہم مشکوک پا کر دونوں کو حراست میں ایمبولینس کی تلاشی لی تو اس میں 2 کلو 3 سوگرام چرس جبکہ 280 پونڈے کے چار بورے برآمد ہوئے اور منشیات فروشوں کو قابو کر کے ان کے خلاف مقدمہ درج کر کے بازپرس شروع کر دی ہے۔