راولپنڈی ،پولیس میں کڑے احتساب کا عمل جاری ، 49افسران و ملازمین پر اختیار ت کے ناجائزاستعمال، جرائم پیشہ افراد کی پشت پناہی و دیگر مختلف دفعات کے تحت مقدمات درج، گرفتار کرلیا گیا

مقدمات میں آنے والے افسران و ملازمین کے خلاف محکمانہ کاروائی بھی عمل میں لائی گئی،قانون سب کے لیے برابر ہے ، محکمہ میں کالی بھیڑوں کی کوئی جگہ نہیں ،جو افسر یا ملازم جس جرم کی پشت پناہی یا اس میں ملوث پایا گیا اس پر اسی جرم کی دفعات کے تحت مقدمہ درج کیا جائے گا، سی پی او

بدھ 29 اپریل 2020 19:33

راولپنڈی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 29 اپریل2020ء) راولپنڈی پولیس میں کڑے احتساب کا عمل جاری ، 49افسران و ملازمین پر اختیار ت کا ناجائزاستعمال، جرائم پیشہ افراد کی پشت پناہی اور دیگر مختلف دفعات کے تحت مقدمات کا اندارج کر کے گرفتار کیا گیا ، مقدمات میں آنے والے افسران و ملازمین کے خلاف محکمانہ کاروائی بھی عمل میں لائی گئی،قانون سب کے لیے برابر ہے ، محکمہ میں کالی بھیڑوں کی کوئی جگہ نہیں ،جو افسر یا ملازم جس جرم کی پشت پناہی یا اس میں ملوث پایا گیا اس پر اسی جرم کی دفعات کے تحت مقدمہ درج کیا جائے گااور اس کے ساتھ ایک ملزم کی طرح ہی برتائو روا رکھاجائے گا، سی پی او محمد احسن یونس۔

(جاری ہے)

تفصیلات کے مطابق سٹی پولیس آفیسر راولپنڈی محمد احسن یونس کے احکامات پر راولپنڈی پولیس میں سخت اور کڑے احتساب کا عمل جاری ہے ، راولپنڈی پولیس کے 49افسران و ملازمین پر مختلف دفعات کے تحت مقدمات کا اندارج کیا گیا ،مقدمات کی زد میں آنے والے کانسٹیبل قمر عباس کے خلاف اختیارات کا ناجائز استعمال کرتے ہوئے قمار بازوں کی پشت پناہی کرنے پر تھانہ رتہ امرال ، کانسٹیبل وقار محبوب، وقاص محبوب اور کانسٹیبل قاسم کے خلاف قمار بازی اور اختیارات کا ناجائز استعمال کرنے پر تھا نہ سول لائن ، کانسٹیبل اکرام اللہ ، کانسٹیبل یاسر خان ، کانسٹیبل شان علی ، کانسٹیبل ثقلین کے خلاف اقدام قتل اور اختیارات کا ناجائز استعمال کرنے پر تھانہ نصیر آباد ، کانسٹیبل اظہرا لسلام کے خلاف منشیات کے دفعات کے تحت تھانہ نیو ٹائون ، سب انسپکٹر امتیاز حسین ، ہیڈ کانسٹیبل ارشد محمود ، کانسٹیبل مبشر کے خلاف اختیار ات کے ناجائز استعمال کرتے ہوئے قماربازوں کی پشت پناہی کرنے پر تھانہ صدر بیرونی ، کانسٹیبل کامران کے خلاف قمار بازی ایکٹ کے تحت تھانہ سٹی ، اے ایس آئی کفایت ، اے ایس آئی کامران ، کانسٹیبل محمد شعیب کے خلاف اختیارات کا ناجائز استعمال کرنے پر تھانہ سول لائن ، سب انسپکٹر نذیر ، اے ایس آئی طارق مسعود کے خلاف حبس بے جا اور اختیار ات کا ناجائز استعمال کرنے پر تھانہ واہ کینٹ ، اے ایس آئی ظفر اللہ بٹ کے خلاف حبس بے جا اور اختیارات کا ناجا ئز استعمال کرنے پر تھانہ روات ، سب انسپکٹرنور محمد کے خلاف اختیارات کا ناجائز استعمال کرنے پر تھانہ سو ل لائن ، طاہر اعجاز اے ایس ، کانسٹیبل کامران، کانسٹیبل شاہد کے خلاف اقدام قتل اور اختیارات کے ناجائز استعمال کرنے پر تھا نہ کینٹ ، سب انسپکٹر منیر ، کانسٹیبل فیصل کے خلاف اختیارات کا ناجائز استعمال کرتے ہوئے رشوت طلب کرنے پر تھانہ ٹیکسلا ، سب انسپکٹر فیض سلطان ، سب انسپکٹرواجد حسین ، ہیڈ کانسٹیبل اعجاز حسین ، کانسٹیبل چن زیب ، کانسٹیبل قمر شہزاد ،کانسٹیبل محسن یاسین اور کانسٹیبل تصور حسین کے خلاف غفلت لاپرواہی برتنے پر تھانہ مری ، ٹریفک وارڈن اصغر کے خلاف اختیارات کا ناجائز استعمال کرتے ہوئے حبس بے میں رکھنے پر تھانہ ویسٹریج ، سب انسپکٹر عرفان بھٹی کے خلاف اختیارات کا ناجائز استعمال کرنے پر تھانہ ٹیکسلا ، وائرلیس آپریٹر کانسٹیبل خرم سلطان کے خلاف دھمکی دینے پر تھانہ گوجر خان ، کانسٹیبل شہباز کے خلاف شراب کے نشے میں دھت ہونے پر تھانہ ریس کورس ، کانسٹیبل احسان کے خلاف لڑائی جھگڑا کرنے پر تھانہ مندرہ ، سب انسپکٹر قیصرندیم ، کانسٹیبل جنید ،کانسٹیبل نعمان قیوم اور سابقہ کانسٹیبل کامران کے خلاف قتل کی دفعہ کے تحت تھانہ نیوٹائون ، اے ایس آئی شکیل ، ہیڈ کانسٹیبل اسد صغیر ، کانسٹیبل رضوان کے خلاف اختیارات کاناجائز استعمال کرتے ہوئے حبس بے جا میں رکھنے پر تھانہ روات ، کانسٹیبل محمد وسیم کے خلاف لڑائی جھگڑے کی دفعہ کے تحت تھانہ مندرہ ، کانسٹیبل عاطف نواز کے خلاف مختلف دفعات کے تحت تھانہ صدر بیرونی جبکہ کانسٹیبل محمد زبیر کے خلاف ناجائز اسلحہ رکھنے پر تھانہ مندرہ میں مقدمات درج کیے گئے، اس موقعہ پر سی پی او محمد احسن یونس کا کہناتھا کہ قانون سب کے لیے برابر ہے،پولیس اہلکاروں کی طرف سے جرائم پیشہ افراد کی پشت پناہی یا جرم /جرائم میں ملوث ہونا کسی صورت برداشت نہیں کیا جائے گا، جو افسر یا ملازم جس جرم کی پشت پناہی یا اس میں ملوث پایا گیا اس پر اسی جرم کی دفعات کے تحت مقدمہ درج کیا جائے گااور اس کے ساتھ ایک ملزم کی طرح ہی برتائو روا رکھاجائے گا، راولپنڈی پولیس شفافیت اور ایمانداری کی پالیسی پر عمل پیرا ہے ، محکمہ پولیس میں کالی بھیڑوں کو ہرگز برادشت نہیں کیا جائے گا ، آئندہ بھی اگر راولپنڈی پولیس کا کوئی اہلکار جرائم یا ان کی پشت پناہی میں ملوث پایا گیا تو ا س کے خلاف قانونی کاروائی کے ساتھ ساتھ سخت محکمانہ کاروائی بھی عمل میں لائی جائے گی، راولپنڈی پولیس میں محکمانہ احتساب کا عمل جاری رہے گا۔