جنرل ہسپتال میں سرجری سے پہلے داخل مریض کا کورونا ٹیسٹ لازمی قرار‘پروفیسر الفرید ظفر

اس اقدام کا مقصد ڈاکٹروںو طبی عملے کو کورونا وائرس سے محفوظ بنا نا ہے ‘پرنسپل پی جی ایم آئی حکومت پنجاب کے جاری ایس او پیز کی روشنی میں آؤٹ ڈور میں صرف مریض کو ڈاکٹر تک رسائی دی گئی

جمعرات 7 مئی 2020 16:40

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 07 مئی2020ء) جنرل ہسپتال میں آپریشن /پروسیجر سے قبل داخل متعلقہ مریض کا لازمی کورونا ٹیسٹ کرانے کا اصولی فیصلہ کر لیا گیا ہے تاکہ دوران سرجری ڈاکٹرز و دیگر طبی سٹاف کا کورونا وائرس سے متاثر ہونے کا امکان باقی نہ رہے۔ اس امر کا اظہار پرنسپل پوسٹ گریجویٹ میڈیکل انسٹی ٹیوٹ و امیر الدین میڈیکل کالج پروفیسر ڈاکٹر سردار محمد الفرید ظفر نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا ۔

انہوں نے کہا کہ مریض کو آپریشن سے پہلے ٹیسٹ کرانے کے طریقہ کار اپنانے سے کورونا وائرس کو طبی عملے میں پھیلنے سے روکا جا سکے گا اور سرجنز و دیگر ملازمین احسن طریقے کے ساتھ سر جری کے فرائض سر انجام دے سکیں گے ۔پرنسپل پروفیسر الفرید ظفر نے کہا کہ "کورڈ -"19نے ڈاکٹروں ، نرسوں اور پیشہ وارانہ عملے کی ذمہ داریوں میں اضافہ کر دیا ہے تاہم ضرورت اس امر کی ہے کہ وہ طب کے شعبے میں نئی تحقیق سے متعلق نالج مکمل طور پر اپ ڈیٹ رکھیں اور حفاظتی تدابیر پر عملدرآمد ہر صورت یقینی بنائیں ۔

(جاری ہے)

پرنسپل پی جی ایم آئی نے شہریوں پر زور دیا کہ وہ مشکل حالات میںذمہ داری کا مظاہرہ کریں اور غیر ضروری ہسپتال میں آنے سے اجتناب کریں تاکہ وہ خود کو کسی بھی بیماری سے محفوظ رکھ سکیں ۔ایم ایس ڈاکٹر محمود صلاح الدین نے کہا کہ جنرل ہسپتال کی ایمرجنسی میں صرف مریض کے ساتھ ایک ہی تیماردار کو ٹھہرنے کی اجازت ہوگی تاہم اُس شخص کے لئے بھی ماسک پہننا لازمی ہوگا ۔

انہوں نے بتایا کہ حکومت پنجاب کے جاری ایس او پیز کی روشنی میں آؤٹ ڈور میں صرف مریض کو ڈاکٹر تک رسائی دی گئی ہے معذور مریض اپنے لواحقین کے ساتھ ڈاکٹر کے کمرے تک جا سکے گا ۔ انہوں نے شہریوں سے بھی اپیل کی کہ وہ ان اصولوں پر سختی سے عمل کرتے ہوئے جنرل ہسپتال کی انتظامیہ سے تعاون کریں تاکہ زیادہ سے زیادہ زندگیوں کو محفوظ بنایا جا سکے۔