Live Updates

قومی رابطہ کمیٹی کے اجلاس میں تمام فیصلے صوبوں کی رضامندی سے ہوئے،

پیپلزپارٹی رہنمائوں کے بیانات سمجھ سے بالاتر ہیں، حکومییت نے کورونا بحران کے دوران ملک کے غریب لوگوں کو بجلی اور گیس کے بلوں میں آسانی فراہم کی، تاجربرادری کو سپورٹ کرنے کیلئے ہر ممکن اقدامات اٹھائے، کورونا بحران کے دوران حکومت اور پرائیویٹ سیکٹرز نے مل کر زبردست ریسپانس کیا ہے، حکومت صحت اور معیشت کے توازن کیلئے فیصلے کر رہی ہے، وفاقی وزیر منصوبہ بندی و ترقی اسد عمر کی نجی ٹی وی چینل کے پروگرام میں خصوصی گفتگو

جمعہ 8 مئی 2020 23:41

قومی رابطہ کمیٹی کے اجلاس میں تمام فیصلے صوبوں کی رضامندی سے ہوئے،
اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 08 مئی2020ء) وفاقی وزیر منصوبہ بندی و ترقی اسد عمر نے کہا ہے کہ قومی رابطہ کمیٹی کے اجلاس میں تمام فیصلے صوبوں کی رضامندی سے ہوئے، کوئی ایک ایسا فیصلہ نہیں جو صوبوں کی مرضی کے خلاف کرایا گیا ہو اس کے باوجود پیپلزپارٹی رہنمائوں کے بیانات سمجھ سے بالاتر ہیں، وہ سیاست کرنا چاہتے ہیں تو کرتے رہیں، حکومت نے کورونا بحران کے دوران ملک کے غریب لوگوں کو بجلی اور گیس کے بلوں میں آسانی فراہم کی، انہیں ریلیف دینے کے ساتھ ساتھ تاجربرادری کو سپورٹ کرنے کیلئے ہر ممکن اقدامات اٹھائے، کورونا بحران کے دوران حکومت اور پرائیویٹ سیکٹرز نے مل کر زبردست ریسپانس کیا ہے، حکومت صحت اور معیشت کے توازن کو برقرار رکھنے کیلئے صورتحال کو مدنظر رکھتے ہوئے فیصلے کر رہی ہے۔

(جاری ہے)

جمعہ کو نجی ٹی وی چینل کے پروگرام میں خصوصی گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ حکومت کے بروقت اقدامات کی بدولت دوسرے ممالک کے مقابلے میں ہمارے ملک میں صورتحال کنٹرول میں ہے، اللہ تعالی کے فضل و کرم سے پاکستان میں وائرس تیزی سے نہیں پھیلا، ابھی ہمارے صحت کے نظام میں گنجائش موجود ہے اور اس وقت صرف تین فیصد لوگ وینٹی لیٹرز میں ہیں۔ اسد عمر نے کہا کہ ابھی تک اس وباء کی کوئی ویکسین اور علاج دریافت نہیں ہوا اس لئے ضروری ہے کہ لوگ احتیاطی تدابیر اپنائیں اور سماجی فاصلے کا خیال رکھیں۔

انہوں نے کہا کہ امریکہ اور یورپ میں وائرس تیزی سے پھیلا اور وہاں پر صحت کا نظام مفلوج ہو گیا ہے، وہاں پر کیسز کی تعداد اور شرح اموات بھی زیادہ ہیں۔ وفاقی وزیر ترقی نے کہا کہ کورونا وائرس سے نمٹنے کے لئے تما م ضروری طبی سامان پاکستان میں تیا ر کیا جارہا ہے اور آئندہ دو ماہ کے اندر وینٹی لیٹرز بھی بننا شروع ہو جائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ کورونا بحران کے دوران وفاقی حکومت نے فوری طور پر ملک کے پسے ہوئے طبقے کے لوگوں کو سہولیات دینے کیلئے تاریخی ریلیف پیکیج کا اعلان کیا اور احساس کیش پروگرام کے تحت 1 کروڑ 20 لاکھ مستحق خاندانوں میں رقم کی تقسیم کا عمل جاری ہے۔

انہوں نے کہا کہ این ایف سی ایوارڈز کے حوالے سے بحث نئی ہے، جب بھی ملک میں کوئی بحران آتا ہے تو کمزوریوں اور خامیوں کی نشاندہی ہوتی ہے جس کی وجہ سے ایسے ایشوز زیر بحث آتے ہیں، وفاق جو پیسہ جمع کرتا ہے اس کا 60 فیصد حصہ صوبوں کو جاتا ہے، اگر صوبوں کو وفاق کے اوپر انحصار ہے تو ضروری ہے کہ محصولات کی تقسیم اس طرح ہو جس طرح ذمہ داریاں بٹی ہوئی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ زراعت اور صحت سمیت کئی شعبے صوبوں کا چیپٹر ہیں ۔ اسد عمر نے کہا کہ نیشنل کمانڈ سینٹر میں روزانہ میرے سامنے ڈیمانڈز رکھی جاتی ہیں، جہاں جہاں کمی ہوئی تمام صوبوں نے وفاق کی طرف دیکھا اور وفاقی حکومت پوری طرح سے صوبوں کے ساتھ تعاون کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ 5 جون کو بجٹ پیش ہو گا، کوشش ہو گی کہ متوازن بجٹ پیش کیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ نیشنل کمانڈ اینڈ کنٹرول سینٹر (این سی او سی) میں جو صوبوں کی سفارشات تھیں ان کو ہم نے مانا ہے، صوبوں نے بین الصوبائی ٹرانسپورٹ بحال نہ کرنے کی تجویز دی جسے مانا گیا، ہم نے صورتحال کی بہتری کے لئے چند چیزیں کھولی ہیں جبکہ متعدد ابھی بند ہیں۔
Live بجٹ 26-2025ء سے متعلق تازہ ترین معلومات