عرب نوجوان نے کم سن بہن کو فیس بک اکاؤنٹ بنانے پر قتل کر دیا

14 سالہ لڑکی نے اپنے بھائی کے موبائل فون میں سوشل میڈیا اکاؤنٹ بنایا تھا، جس پر بھائی نے طیش میں آ کر اس کی کمر میں چاقو گھونپ کر اس کی زندگی چھین لی

Muhammad Irfan محمد عرفان ہفتہ 9 مئی 2020 18:01

عرب نوجوان نے کم سن بہن کو فیس بک اکاؤنٹ بنانے پر قتل کر دیا
اُردن(اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 9مئی 2020ء) بہن بھائی کا رشتہ بڑا مضبوط اور خوبصورت رشتہ ہے۔ جہاں بہنیں اپنے بھائیوں پر واری واری جاتی ہیں وہیں بھائی بھی اپنی بہنوں پر جان چھڑکنے سے پیچھے نہیں ہٹتے، ان کی چھوٹی چھوٹی فرمائشوں اور خواہشوں کو پُورا کرنے کے لیے ہر وقت تیار رہتے ہیں۔ اگر بہنیں ناراض ہو جائیں تو انہیں شرارتوں اور تحفوں سے منا لیتے ہیں۔

اگر بہنوں پر کوئی پریشانی یا مصیبت آئے تو بھائی ان کے رنج میں خود کو بھی پریشان رکھتے ہیں۔ تاہم کئی بھائی ایسے ہوتے ہیں جو بھائی کم اور جلاد زیادہ ہوتے ہیں۔ ایسے ہی ایک جلاد صفت بھائی نے اپنی کم سن بہن کی بغیر کسی قصور کے جان لے لی۔ سعودی اخبار المرصد کے مطابق اُردن سے تعلق رکھنے والے ایک عرب نوجوان نے اپنی بہن کو فیس بُک اکاؤنٹ بنانے پر چاقو کے وار کر کے قتل کر ڈالا۔

(جاری ہے)

اس ہولناک واقعے پر اُردن میں سوگ کی فضا ہے۔ 25 سالہ سنگ دِل بھائی کو 14 سال کی کم سن بہن کے قتل کے جُرم میں گرفتار کر لیا گیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق بھائی کے ہاتھوں بہن کے قتل کی یہ واردات دو روز قبل رُونما ہوئی جب ظالم بھائی نے بہن کی کمر میں چاقو کے متعد د وار کر کے اسے زندگی محروم کر دیا۔ بہن کا قصور صرف یہ تھا کہ اس نے بھائی کے موبائل فون میں اپنا فیس بُک اکاؤنٹ بنا لیا تھا۔

جس کو عقل اور سمجھ سے عاری اور تنگ ذہن کے مالک بھائی نے بے شرمی والی حرکت سمجھ کر معصوم بہن کو بے دردی سے مار ڈالا۔نابالغ لڑکی کے قتل کی اس لرزہ خیز واردات پر اُردن بھر میں شدید غم و غصے کی فضا ہے۔ پولیس نے قاتل بھائی کو گرفتار کر لیا ہے اور اس سے تفتیش جاری ہے۔ اس المناک واقعے پر ٹویٹر پر ایک ہیش ٹیگ بنا دیا ہے جس میں نوجوان کو اس کے بھیانک جُرم پر سزائے موت دینے کا مطالبہ کیا جا رہا ہے۔

سعودی عرب اور اُردن کے لاکھوں سوشل میڈیا صارفین کی جانب سے اس واقعے کی مذمت کی بھرپور مذمت کی جا رہی ہے۔ واضح رہے کہ لاہور میں بھی دوسال اسی نوعیت کا ایک واقعہ پیش آیا تھا۔جب ظالم باپ نے اپنی 13 سالہ بیٹی کو صرف اتنی سی بات پر گلہ گھونٹ کر مار ڈالا تھا کہ اس نے روٹی گول کیوں نہیں بنائی تھی۔ انسانیت کے دل دہلا دینے والی اس واردات میں بدنصیب لڑکی کے بھائی نے بھی اپنے باپ کا ساتھ دیا تھا۔ باپ اور بیٹے کو پولیس نے گرفتار کر لیا تھا۔ تاہم بعد میں لڑکی کی ماں نے اپنے خاوند اور بیٹے کو ان کے جُرم پر معافی دے دی اور اس طرح اس شرمناک واقعے میں ملوث باپ اور بیٹا کو ان کی درندگی کی سزا نہ مِل سکی۔