بڑے ملک کا آئی پی پیز انکوائری رپورٹ موخر کرنے کے لیے دباؤ

آئی پی پیز انکوائری رپورٹ چین کے پریشر کی وجہ سے موخر کی گئی،چین کی ہمیشہ خواہش ہوتی ہے کہ ہمارا کوئی بھی معاہدہ پبلک نہ کیا جائے۔ارشاد بھٹی

Muqadas Farooq Awan مقدس فاروق اعوان منگل 12 مئی 2020 15:45

بڑے ملک کا  آئی پی پیز انکوائری رپورٹ موخر کرنے کے لیے دباؤ
لاہور (اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین12مئی 2020ء) معروف صحافی ارشاد بھٹی کا کہنا ہے کہ آئی پی پیز انکوائری رپورٹ موخر کرنے کی وجہ یہ تھی کہ چین کا دباؤ تھا۔ارشاد بھٹی کا کہنا تھا کہ اس میں چین کی کمپنیاں بھی انوال ہیں۔چین نے دباؤ ڈالا کہ یہ انکوائری رپورٹ موخر کی جائے ۔چین کی ہمیشہ خواہش ہوتی ہے کہ ہمارا کوئی بھی معاہدہ پبلک نہ کیا جائے۔اس حوالے سے بیک ڈور پر معاملات چل رہے ہیں۔

ارشاد بھٹی کا مزید کہنا تھا کہ اگر یہ ہوجائے تو یہ 5 ہزار آٹھ سو ارب کا ڈاکہ ہے۔یہ 200 ارب سالانہ کا ڈاکہ ہے۔اور اس میں چار ادوار شامل ہیں۔یعنی کہ بے نظیر بھٹو 1994، پرویز مشرف 2002،نواز شریف 2013 ہیں۔یہ ہمارے ملک کا سب سے بڑا مالیاتی سکینڈل ہے۔حالیہ دور میں ندیم بابر ،خسروبختیار اور جہانگیر ترین اس سکینڈل میں شامل ہیں۔

(جاری ہے)

رزاق داؤد اور ندیم بابر نے مبینہ طور پر 36 ارب،خسرو بختیار نے ایک ارب مبینہ طور پر،اور جہانگیر ترین تین ارب مبینہ طور پر حاصل کیے۔

بے نظیر بھٹو کے دور میں یہ پلانٹ 50 ارب میں لگے،اب تک 415 ارب روپے کا کما چکے ہیں۔مشرف دور میں 58 ارب کے لگے اور 203 ارب کما چکے۔نوازشریف میں (80 فیصد منافع )15 فیصد منافع مبینہ طور پر رکھا گیا تھا۔ قبل ازیں معروف صحافی عارف حمید بھٹی کا کہنا تھا کہ اپوزیشن کی اہم شخصیت آئی پی پیز کیس دبانے کے لیے اسٹیبلشمنٹ کی اہم شخصیات کے پاس گئی۔

دو شخصیات اسٹبلشمنٹ کی اہم شخصیات کے پاس گئی اور کہا کہ یہ کیس نہ کھلنے دیں۔لیکن اسٹیبلشمنٹ نے کہا کہ اگر اس کیس کو دبا دیا گیا تو ہمارا ملک آگے نہیں چلے گا۔انہوں نے وزیراعظم عمران خان کو بھی کہا کہ تحقیقات کے حوالے سے آپ کو جس قسم کی بھی مدد چاہیے ہم کریں گے۔ عارف حمید بھٹی نے آئی پی پیز کیس کے حوالے سے مزید کہا ہے کہ اربوں روپے کی کرپشن میں ن لیگ کے قائد نواز شریف بھی شامل ہیں۔ن لیگ کی طرف سے عمران خان کو پیغام بھیجا گیا کہ آپ اس کو اتنا ایشو نہ بنائیں،ہم آپ کو کہتے ہیں کہ آپ کی حکومت کو کوئی خطرہ نہیں ہوگا۔آئی پی پیز انکوائری رپورٹ پبلک نہ کرنے کے بدلے میں یقین دہانی کروائی گئی کہ ن لیگ حکومت کے خلاف کچھ نہیں کرے گی۔ .