گناہوں کی کثرت سے نصیحت اثر نہیں کرتی، علامہ الیاس قادری

منگل 12 مئی 2020 18:25

گناہوں کی کثرت سے نصیحت اثر نہیں کرتی، علامہ الیاس قادری
کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 12 مئی2020ء) امیر اہلسنت علامہ محمد الیاس عطار قادری نے کہا ہے کہ توبہ قبول ہونے کے بارے میں عمر کی کوئی قید نہیں ہے جب بھی توبہ کریں گے قبول ہوجائیگی ،بعض لوگ بوڑھے ہوجاتے ہیں مگر گناہوں پر دلیری ختم نہیں ہوتی، ان کی گناہوں کی عادت ختم نہیں ہوتی ،جب مسلسل گناہ کئے جائیں تو دل سیاہ ہوجاتا ہے پھر نصیحت اثر نہیں کرتی ،جب گناہوں کی عادت پختہ ہوجاتی ہے تو موت کی طرف سے توجہ ہٹ جاتی ہے ، یاد رکھیں بڑھاپے کے بعد عمر کی کوئی اور اسٹیج نہیں ہوتی اب صرف موت نے آنا ہے ،ایسے لوگ بھی ہیں جو اپنی اولاد کو نیکی کی راہ کی طرف گامزن کردیتے ہیں مگر خود نیکی کی طرف مائل نہیں ہوتے وہ یادرکھیں آپ اپنی قبر میں خود جواب دیں گے ،کسی کی اولاد قبر میں آکر اس کا جواب نہیں دے گی ،لہٰذا خود بھی نیکی کریں اوراپنے اہلخانہ کو بھی نیکی کی طرف مائل کریں۔

(جاری ہے)

امیر اہلسنت نے کہا کہ بزر گان دین اپنی ضرور ت کے مطابق دنیا کا مال کماتے جب انہیں ضرورت کے مطابق دنیا کا مال مل جاتا تو وہ اللہ عزوجل کے ذکر میں مشغول ہوجاتے تھے ،آج اگر کسی کو ضرورت کے مطابق مال مل بھی جائے تو بھی وہ دنیا کمانے میں مصروف رہتا ہے ،ایک برانچ کے بعد دوسری برانچ ،ایک شہر میں کاروبار کے بعد دوسرے شہر میں کاروبار کرتے ہیں ،مال جتنا آئے مزید کی طلب بڑھ جاتی ہے۔

امیر اہلسنت نے کہا کہ وہ شخص بڑا خوش نصیب ہے جسے باکفایت رزق پر صبر آجائے ،ہمیں صبر نہیں آتا ،اس مال کیلئے دھوکہ بھی دیتے ہیں ،رشوت بھی لیتے ہیں ،جھوٹ بھی بولتے ہیں ،ملاوٹ بھی کرتے ہیں ،کوئی کل مرتا ہے تو آج مرجائے ،لوگوں کو خوف زدہ کرتے ہیں اہلخانہ کو ڈراتے ہیں اور فیس کا مطالبہ کرتے ہیں،ایسے بھی ڈاکٹر ہیں جو بلا ضرورت آپریشن کردیتے ہیں ،انہیں معلوم ہوتا کہ آپریشن کے بغیر بھی علاج ہوسکتا ہے پھر بھی چھری تیار رکھتے ہیں وہ یادرکھیں ان پر ایک دن چھری پھر جائے گی ،جیتے جی چل جائے گی یا قبر میں ،یادرکھیں حرص ولالچ بری بلا ہے ،اللہ تعالیٰ ہمیں بقدر کفایت روزی پر گزر کرنے کی توفیق عطا فرمائے۔

متعلقہ عنوان :