شاہ محمود قریشی وزیر خارجہ کم پی ٹی آئی کے ترجمان زیادہ لگتے ہیں ،سینیٹر روبیہ خال

کے پی کے میں کورونا سب سے زیادہ پھیلا ہوا ہے ،خیبر پختونخواہ میں ہسپتالوں کے بڑے حالات ہے، خطاب فیصلہ سازی میں وفاق اور صوبوں کا برابر حصہ ہونا چاہئے، صوبوں کی خودمختاری کیخلاف ہونا آئین کیخلاف ورزی ہے،عثمان کاکڑ پاکستان کی معاشی حالات کے باجود کرونا کیخلاف برسر پیکار ہے،حکومت نے غریبوں کی جس انداز میں دلجوئی کی وہ قابل تعریف ہے، سینیٹر محسن عزیز

جمعرات 14 مئی 2020 16:33

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 14 مئی2020ء) پاکستان پیپلز پارٹی کی سینیٹر روبینہ خالد نے کہا ہے کہ شاہ محمود قریشی وزیر خارجہ کم پی ٹی آئی کے ترجمان زیادہ لگتے ہیں ،کے پی کے میں کورونا سب سے زیادہ پھیلا ہوا ہے ،خیبر پختونخواہ میں ہسپتالوں کے بڑے حالات ہے۔جمعرات کو سینٹ میں اظہار خیال کرتے ہوئے انہوںنے کہاکہ وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی بڑے سیاست دان ہے ،میں شاہ محمود قریشی کی بڑی عزت کرتی ہو مگر شاہ محمود قریشی کی گفتگو سے لگتا ہے وہ وزیر خارجہ کم اور پی ٹی آئی کے ترجمان ذیادہ لگتے ہے ،وزیرخارجہ نے ڈپٹی چیئرمین سینیٹر سلیم مانڈوی والا کے متعلق غلط بیانی کی ،سلیم مانڈوی والا نے بس ایس او پیز کو فالو کرنے کا کہا ،اس وقت میں خیبرپختونخوہ کی بات کرتی ہو ، جہاں پی ٹی آئی کی سات سالوں سے حکومت ہے ۔

(جاری ہے)

انہوںنے کہاکہ کے پی کے میں کورونا سب سے زیادہ پھیلا ہوا ہے ،خیبر پختونخواہ میں ہسپتالوں کے بڑے حالات ہے، صوبہ کے سب سے بڑے ہسپتال لیڈی ریڈنگ ہسپتال میں ایک سو سے ذیادہ ڈاکٹرز متاثر ہوئے ہے۔سینیٹر عثمان خان کاکڑ نے کہاکہ وزیرستان میں صورتحال اب بھی خراب ہیں۔ انہوںنے کہاکہ عارف وزیر کو بے دردی سے شہید کیا گیا،انہوںنے کہاکہ عبدالصمد اچکزئی،جی ایم سید،باچا خان نے صوبائی خودمختاری کیلئے قربانیاں دیں،صوبائی خود مختاری نہ دینے پر بنگلہ دیش پاکستان سے الگ ہوا،فیصلہ سازی میں وفاق اور صوبوں کا برابر حصہ ہونا چاہئے، صوبوں کی خودمختاری کیخلاف ہونا آئین کیخلاف ورزی ہے۔

انہوںنے کہاکہ این ایف سی ایوارڈ میں صوبوں کا حصہ مزید بڑھنا چاہئے،بلوچستان میں کورونا کی روک تھام کیلئے کوئی اقدامات نہیں،احساس پروگرام میں صرف خاص لوگوں کو شامل کیا جا رہا ہے۔ انہوںنے کہاکہ وزیر خارجہ نے ایوان کی توہین کی،جس کی مذمت کرتا ہوں،یہ بائیس کروڑ عوام کی نمائندہ ہے کوئی ملتان کے مزار نہیں۔سینیٹر محسن عزیر نے کہاکہ پاکستان کی معاشی حالات کے باجود کرونا کیخلاف برسر پیکار ہے،حکومت نے غریبوں کی جس انداز میں دلجوئی کی وہ قابل تعریف ہے۔

انہوںنے کہاکہ غیر معمولی اجلاس میں بھی کوئی تجویز نہیں دی گئیں،مزید لاک ڈاون کیا گیا تو معیشت بیٹھ جائیگی،محصولات بھیجنے والے اورسیز پاکستانیز خود بے روزگار ہو گئے ہیں،وزیر اعظم کو مسنگ کہا گیا حالانکہ وہ ہر جگہ موجود ہیں