کورونا لاک ڈائون سے متاثرہ ایک لاکھ نجی تعلیمی ادارے بند ہونے کا خدشہ

نجی تعلیمی اداروں کے حقوق کے تحفظ کی تنظیم نے ملک گیر بیل آئوٹ پیکج کا مطالبہ کردیا

ہفتہ 16 مئی 2020 15:02

راولپنڈی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 16 مئی2020ء) نجی تعلیمی اداروں کے حقوق کے تحفظ کی تنظیم نے مالی مسائل کے باعث ملک بھر میں ایک لاکھ نجی تعلیمی ادارے بند ہونے کا خدشہ ظاہر کرتے ہوئے نجی تعلیمی اداروں کے لیے بیل آئوٹ پیکج کا مطالبہ کردیا ۔آل پاکستان پرائیویٹ سکولز مینجمنٹ ایسوسی ایشن کے ڈویژنل صدر ابرار احمد خان نے پریس کانفرنس میں کہاکہ سکولوں کی طویل بندش اورفیسوں کی عدم وصولی کے باعث سکولز نے بلڈنگز خالی کر کے مالکان کے حوالے کرنی شروع کردی ہیں تاکہ وہ مزید مالی بوجھ تلے نہ دب جائیں ۔

اس صورتحال کے پیش نظر صرف راولپنڈی ڈویژن میں اب تک 400 سے زائد سکولز و کالجز بند ہوچکے ہیں اور اگر اس حوالے سے توجہ نہ دی گئی تو مالی مسائل کی بنیاد پر ملک بھر میں ایک لاکھ تعلیمی ادارے بند ہوجائیں گے۔

(جاری ہے)

ان کے ہمراہ چوہدری محمد فرقان، عرفان طالب، محمد رفیق قریشی، ابرار احمد ایڈووکیٹ، چوہدری عطاء الرحمن، چوہدری خالد محبوب، ڈاکٹر اعجاز راجہ، راجہ محمد نعمان، چوہدری امجد زیب، سید زبیر علی شاہ، راجہ محمد وسیم سیفی و دیگر بھی موجود تھے ۔

شرکاء نے 400 سے زائد نجی تعلیمی اداروں کی بندش پر تشویش کا اظہار کرے ہوئے فوری اقدامات کی ضرورت پر زور دیا ۔ ابرار احمد خان نے کہا کہ ہماری تنظیم کی طرف سے پرائیویٹ سکولوں کی مشکلات کے حوالے حکومت تک مسائل پہچانے کی عملی کوششیں کی گئیں۔آل پاکستان پرائیویٹ سکولز مینجمنٹ ایسوسی ایشن کے عہدیداروں نے نجی سکولوں کے لیے خصوصی بیل آئوٹ پیکج کا مطالبہ کیا اور کہاکہ جس طرح دیگر ادارے اور سیکٹرز کورونا وباء اور لاک ڈائون کے باعث متاثر ہوئے اسی طرح نجی تعلیمی ادارے بھی شدید متاثر ہوئے ہیں۔