بھاشا ڈیم 2028 تک مکمل ہو گا، 30 فیصد رقم حکومت دے گی

دیامر بھاشا اور دیگر منصوبوں کی مدد سے پانی ذخیرہ کرنے کی سہولت دگنا کریں گے۔چئیرمین واپڈا

Muqadas Farooq Awan مقدس فاروق اعوان بدھ 20 مئی 2020 16:14

بھاشا ڈیم 2028 تک مکمل ہو گا، 30 فیصد رقم حکومت دے گی
اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین -20مئی2020ء) واٹر اینڈ پاور ڈیولپمنٹ اتھارٹی کے چیئرمین نے کہا ہے کہ دیامر بھاشا ڈیم کی تعمیر میں 30 فیصد رقم حکومت دے گی اور یہ منصوبہ 2028 تک مکمل ہو جائے گا۔اپنے بیان میں چیئرمین واپڈا مزمل حسین نے کہا کہ پانی کے ساتھ پاکستان کی توانائی اور فوڈ سیکیورٹی جڑی ہوئی ہے۔بھارت پاکستان میں پانی کی صورتحال گھمبیر بنا رہا ہے۔

اور اس وقت پاکستان اپنی ضرورت کا صرف 10 فیصد پانی ذخیرہ کر پاتا ہے۔لہذا دیامر بھاشا اور دیگر منصوبوں کی مدد سے پانی ذخیرہ کرنے کی سہولت دگنا کریں گے۔واپڈا 9 ہزار 400 میگا واٹ پن بجلی پیدا کر رہا ہے اور اسے 14 ہزار میگاواٹ تک بڑھائیں گے۔چیئرمین واپڈا نے بتایا کہ دیامر بھاشا پن بجلی کے لیے مجموعی طور پر 1400 ارب روپے خرچ ہوں گے۔

(جاری ہے)

جس میں سے 30 فیصد فنڈنگ حکومت کرے گی جبکہ باقی رقم بانڈ سمیت دیگر ذرائع سے حاصل کی جائے گی۔

واضح رہے کہ دیامر بھاشا ڈیم پر چار دہائیوں کے بعد کام کا آغاز ہوگیا۔جس کے بعد ڈیم کے خلاف دشمن کے تمام پروپیگنڈے بھی ناکام ہوگئے۔دیامر بھاشا ڈیم کی تعمیر سے پاکستان کو کئی بڑے فوائد حاصل ہوں گے۔ دیامر بھاشا ڈیم سے 16500 افراد کو روزگار ملے گا اور 4500 میگاواٹ بجلی حاصل ہوگی۔دیامر بھاشا ڈیم کی تعمیر سے 12 لاکھ ایکڑ سے زائد زمین زیر کاشت آئیں گئی جس میں سب سے زیادہ سندھ کی زمین پر کاشت کو ممکن بنایا جاسکے گا۔

بھاشا ڈیم کی تعمیر سے تربیلا ڈیم کی معیاد میں 35 سال کا اضافہ ہوگا۔اس کے علاوہ ملک کے کئی شہروں کو سیلاب سے بچایا جا سکے گا۔چین بھی دیامر بھاشا ڈیم کی تعمیر سے متعلق بھارتی اعتراضات کو مسترد کر چکا ہے۔ دیامر بھاشا ڈیم کی تعمیر پر بھارت کے اعتراض کو مسترد کرتے ہوئے چینی وزارت خارجہ کے ترجمان زہاؤ لیجان کا کہنا ہے کہ دونوں سدابہار دوست ملکوں اور اسٹریٹجک شراکت داروں کو برابر کا فائدہ ہوگا۔بیجنگ میں معمول کی پریس بریفنگ کے دوران زہاؤ لیجان نے کہا کہ کشمیر کے حوالے سے چین کا موقف واضح ہے۔